دبئی،کرک اگین رپورٹ
ایشین کرکٹ کونسل کے زیر انتظام انڈر 19 ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ متحدہ عرب امارات میں جاری ہے۔اس کے سلسلہ کا اہم میچ کل پاکستان اور بھارت کھیلنے والے ہیں۔لٹل اسٹارز کا میچ ہو،مقابلہ روایتی حریفوں کا ہو تو توجہ ضرور ہوتی ہے۔اوپر سے اس ایونٹ کے بعد انڈر 19 ورلڈ کپ بھی کھیلا جانا ہے۔حقیقت میں کسی بھی ملک کی اسی نوعیت کی کرکٹ یہ متعین کرتی ہے کہ اس فارمیٹ میں مستقبل کا سینئر چیمپئن کون بننے جارہا ہے۔یہ بنیاد ہوتی ہے،یہاں سے سینیئر ٹیموں کو توانائی ملتی ہے۔
انڈر 19ایشیا کپ,پاکستان افغانستان کے خلاف 53 رنز کے تعاقب میں مشکل سے جیتا
اسی بات کو ذہن میں رکھیں اور یوتھ پلیئرز کے ان ایونٹس کی ماضی قریب کی تاریخ کھنگالیں گے تو اس سے ہمارے دعوے کی تصدیق ہوتی دکھائی دے گی۔انڈر 19 ورلڈ کپ کے حوالہ سے چند روز بعد اس کے انعقاد کے موقع پر جائزہ لیا جائے گا ،فی الحال کرک اگین اپنے دعوے کو ایشیا یوتھ کپ کے تناظر میں دیکھے گا۔
انڈر 19 ایشیا کپ اب تک 8 بار ہوچکا ہے،9واں ایڈیشن اس وقت جاری ہے۔پہلی بار یہ ٹورنامنٹ 1989میں بنگلہ دیش میں منعقد ہوا تھا ۔جہاں بھارت نے ٹورنامنٹ جیتا تھا۔ دوسرا ایڈیشن 14 سال بعد پاکستان میں ہوا۔2003 کے کپ میںبھارت نے اپنا ٹائٹل برقرار رکھا۔ یہ وہی ایونٹ تھا جس کے گروپ مرحلے میں عرفان پٹھان نے بنگلہ دیش کے خلاف 16 رنزکے عوض 9 وکٹیں لیں۔ تیسرا ایڈیشن 2012 میں ملائیشیا میں منعقد ہوا،پہلی بار پاکستان نے اپنی موجودگی ثابت کی،جیسے بھی کی ۔فائنل ٹائی ہوا۔نتیجہ میں پاکستان اور بھارت مشترکہ چیمپئن قرار پائے۔ چوتھا ایڈیشن 2014 میں متحدہ عرب امارات مین ہوا اور ہندوستان پھر جیتا۔ پانچواں ایڈیشن 2016 میں سری لنکا میں ہوا تھا اور اسے بھی بھارت نے جیتا تھا۔ چھٹا ایڈیشن نومبر 2017 میں ملائیشیا میں منعقد ہوا تھا۔یہاں غضب نتیجہ آیا۔بھارت فائنل سے باہر ہوا۔پاکستان اور افغانستان آمنے سامنے ہوئے اور افغانستان نے پاکستان کو مات دے کر ایونٹ اپنے نام کرلیا۔ ساتواں ایڈیشن ستمبر ، اکتوبر 2018 میں منعقد ہوا ۔ بنگلہ دیش میں بھارت جیتا تھا۔ آٹھواں ایڈیشن ستمبر 2019 میں سری لنکا میں کھیلا گیا۔ابھارت نے اپنا ٹائٹل برقرار رکھا۔
پاکستان مجموعی طور پر 3 بار فائنل میں پہنچا،ایک بار اگر چیمپئن بنا بھی تو وہ مشترکہ تھا۔نتیجہ میں 8 ایونٹ میں سے 7 میں بھارت کے چیمپئن بننے کی بات ہوگی۔ایک میں افغانستان ایونٹ جیتا۔اب پاکستان بھی ایک بار فاتح بنا ہے لیکن اس کی سلطنت مشترکہ تھی۔
انڈر 19 ایشیا کپ کا کل آغاز،گروپ پوزیشنز،طریقہ کار اور شیڈول
ایشیا کپ انڈر 19 اگر چہ 1989 سے کھیلا گیا لیکن اس کے بعد 14 سال کا وقفہ آیا۔یہ وہ وقت تھا جب کرکٹ میں پاکستان کا طوطی بولتا تھا،اس لئے شاید ایونٹس بھی نہیں ہوئے مگر 2012 سے یہ مسلسل کھیلا جارہا ہے۔بھارت نے اپنا سکہ 1989 میں بھی منوایا تھا اور حالیہ عشرے میں تو خیر وہی جیت رہا ہے،اسی طرح افغانستان نے درمیان میں ایک ایونٹ جیتا۔دونوں ممالک کی اوپر لیول مطلب سینیئرز کی کارکردگی آپ کے سامنے ہے۔افغانستان مسلسل براہ راست ورلڈ کپ اور ورلڈ ٹی 20 کپ کے لئے کوالیفائی کررہا ہے۔ویسٹ انڈیز اور سری لنکا جیسی ٹیمیں ایک سٹیپ پیچھے رہ کر کوالیفائر کھیلتی ہیں۔کیوں؟
یہ سب اس لئے ہے کہ ان ممالک کا اپنی بنیادوں ،یوتھ کرکٹ پر فوکس نہیں ہے،بھارت اور افغانستان جیسے ممالک فوکس رکھے ہوئے ہیں۔اس کا رزلٹ بھی دیکھ رہے ہیں۔اب یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ 2021 میں بھارت سینیئر ورلڈ ٹی 20 کپ کے سیمی فائنل میں نہیں پہنچا۔2019 ورلڈ کپ کا فائنل نہیں کھیل سکا تو اب اس ایونٹ میں اس کی یوتھ ٹیم کہاں کھڑی ہوتی ہے۔
پاکستانی ٹیم سے ایونٹ کے لئے کیا توقعات قائم کی جاسکتی ہیں۔ایک روز قبل افغانستان کو 52 پر آئوٹ کیا۔بہت اچھا کیا لیکن معمولی ہدف کے پیچھے 6 وکٹیں گنوانا کوئی حوصلہ افزا بات نہیں تھی۔پاکستان کل 25 دسمبر بروز ہفتہ کو بھارت کے خلاف گروپ میچ کھیلے گا،اس کے لئے بہتر کراکردگی کی ضرورت ہوگی۔بھارت ایونٹ کا دفاعی چیمپئن بھی ہے۔