لندن،کابل:کرک اگین رپورٹ
Twitter Image
افغانستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے 4 کھلاڑی لندن میں غائب ہوگئے ہیں۔ایک نے سیاسی پناہ کی بھی درخواست دے دی ہے۔باقی 3 کا سٹیٹس علم نہیں ہوسکا ہے۔یہ کھلاڑی ویسٹ انڈیز سے انڈر 19 ورلڈ کپ کھیل کر وطن واپس آرہے تھے۔لندن میں قیام کے دوران ٹرانزٹ ویزے پر وہ دائیں ،بائیں ہوگئے ہیں۔
انڈر19 ورلڈ کپ فائنل آج،افغانستان تیسری پوزیشن کے میچ میں آسٹریلیا سے بمشکل ہارا
غیر ملکی ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق افغانستان کرکٹ ٹیم نے انڈر19 ورلڈ کپ کے بعد کیریبین سے کابل کے لئے اڑان بھری،لندن میں سٹے کے دوران 4 کھلاڑی ٹرانزٹ ویزے پر واپس ٹیم کو جوائن کرنے نہیں آئے اور ٹیم جب کابل پہنچی تو وہ ان کے ساتھ نہیں تھے۔قانون کے مطابق لندن میں ٹرانزٹ ویزے کی معیاد 48 گھنٹوں کی ہوتی ہے جو آج 8 فروری کو ختم ہوجائے گی۔ان میں سے ایک پلیئر پہلے ہی سیاسی پناہ کی درخواست کرچکے ہیں۔
افغانستان نے انڈر 19 ورلڈ کپ میں حیران کن پرفارمنس دکھائی تھی،سیمی فائنل میں رسائی بڑاکارنامہ تھا۔ٹیم کو ویسٹ انڈیز سمیت دنیا بھر سے سپورٹ ملی۔کھلاڑیوں کا مستقبل روشن دکھائی دیا لیکن افغانستان ٹیم کے ہیڈ کوچ رئیس احمد زائی نے تصدیق کی ہے کہ 4 پلیئرز وہاں رہ گئے ہیں،میں نے انہیں پیغام بھجوایا ہے کہ ان کا واپس آنا ان کے لئے ہی مفید ہے۔امید ہے کہ وہ اس پر غور کریں گے،فی الحال انہوں نے جواب نہیں دیا ہے