کرک اگین رپورٹ
انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے دورہ پاکستان کی منسوخی کی معافی مانگ لی ہے،یہ خبر تو آپ دیکھ چکے ہیں،ای سی بی چیف واٹمور نے اب اپنے تازہ بیان میں یہ موقف لیا ہے کہ سکیورٹی مسائل بھی تھے۔پلیئرز سے پوچھا بھی نہیں گیا تھا۔سوال یہ ہے کہ اس وقت تو سکیورٹی مسائل کا ذکر نہیں کیا۔اس وقت تو پلیئرز کا کندھا استعمال ہوا تھا۔وہ تو کرکٹرز نےبھانڈا پھوڑا تھا۔اب بھی بات بنانے کے لئے کوئی جواز بتانا تھا،ساتھ ہی انہوں نے نیوزی لینڈ کے فیصلے کو بھی ایک وجہ قرار دے دیا۔یہ کہنا کہ مشکل فیصلہ تھا۔سوال یہ ہے کہ یہ کس نے کرنے کو کہا تھا؟
پاکستان کرکٹ حکام،ملک کے وقار کے لئے یہ معافی کیا کافی ہے؟پی سی بی اب آئی سی سی میں کیس نہیں لڑے گا؟کرکٹ تعلقات اب پھر بحال ہوگئے ہیں؟یہ سوالات اپنی جگہ موجود ہیں۔ساتھ میں اس کا یہ کہنا کہ کیویز کی پیروی کرنی پڑ گئی۔اہم نکتہ ہے۔اب نیوزی لینڈ کرکٹ حکام معافی مانگیں گے،ان کی وزیر اعظم جس نے اپنے ہم منصب عمران خان کے فون کی بھی عزت نہیں رکھی،وہ معافی مانگیں گی۔دیکھا جائے تو انگلش بورڈ یہ اعتراف کیا ہے کہ سارے بہانے بس بہانے ہی تھے،اس لئے معافی کے ساتھ اگلے سال کے دورے کاوعدہ کیا ہے۔نیوزی لینڈ کرکٹ کی باری ہے کہ وہ انگلینڈ کی طرح آگے آئے اور پاکستان سے معافی سرکاری سطح پر مانگے۔اس سے کم پر بات نہیں چلے گی۔
ادھر آسٹریلیا نے ابھی سے ہی افغانستان کے خلاف ہوم سیریز کا شیڈول ٹیسٹ میچ منسوخ کرنے کا پلان بھی کرلیا ہے،۔یہ ٹیسٹ میچ 27 نومبر سے ہوبارٹ میں شیڈول ہے۔تسمانیہ حکومت نے واضح عندیہ دیا ہے کہ طالبان کے آنے اور خواتین کرکٹ پر پابندی لگانے کے بعد سے اس ٹیسٹ کا انعقاد ناممکن سا ہوگیا ہے۔آفیشلی اعلان بہت جلد کردیا جائے گا۔
پاکستان کرکٹ بھی تبدیلیوں کی زد میں ہے۔پی سی بی چیف وسیم خان کے استعفے کے بعد مزید تبدیلیوں کی باز گشت ہے،ساتھ ہی سابق کرکٹرز عاقب جاوید اور معین خان کو پی سی بی میں ذمہ داری دیئے جانے کا امکان ہے،ان کے لئے گراس روٹ لیول کی ذمہ داریاں سوچی جارہی ہیں۔