برمنگھم،کرک اگین رپورٹ
آئی سی سی ٹیبل پر 4 بڑے ایونٹس کی میزبانی کے فیصلے کی فائنل پہنچ گئی ہے۔جہاں فنانس اینڈ کمرشل سمیت ایف ٹی پی اور دیگر ایشوز کا فیصلہ ہونا ہے،وہاں کون سے وہ 4 ممالک ہونگے جو 2023 سے 2027 کے درمیان آئی سی سی میگا ایونٹس کی میزبانی کریں گے،اس کا بھی اعلان ہوگا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا 3 روزہ اہم ترین اجلاکل سے شروع ہوجائے گا،ابتدائی بیٹھک کے 26 جولائی تک بڑے اعلانات ہونگے۔آخر میں آئی سی سی کی بورڈ ایگزیکٹو میٹنگ بھی ہوگی۔فیوچر ٹور پروگرام،ٹی 20 لیگز سمیت اہم ترین ایشوز زیر بحث ہیں۔
آئی سی سی کے 4 ایونٹس
آئی سی سی کے 2023 سے 2031 کے پروگرام میں شامل بڑے ایونٹس میں سے 4 ایسے ایونٹس جو اگلے 4 سال میں ہونے ہیں،ان کا تعلق خواتین کرکٹ سے ہے۔ویمزایونٹس میں ویمنز ٹی 20 ورلڈکپ کے 2 ایڈیشن،پچاس اوورز ورلڈ کپ اور ایک خواتین ٹی 20 چیمپئنز ٹرافی شامل ہے۔ان مقابلوں کے لئے 7 ممالک سے 16 مختلف قسم کی دراخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ان کو آئی سی سی ورکنگ ڈائریکٹرز گروپ نے فائنل کرلیا ہے۔
آئی سی سی اجلاس کی ترتیب
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا اجلاس 24 جولائی سے چیف ایگزیکٹوکمیٹی سے ہوگا۔مالیاتی امور کے حوالہ سے 25 جولائی کو بحث ہوگی اور بڑےفیصلے ہونگے۔26 جولائی کو آئی سی سی کی سالنہ بورڈز میٹنگ کے ساتھ یہ آئی سی سی کانفرنس اپنے اختتام کو پہنچے گی۔
افغانستان کے مستقبل کے حوالہ سے فیصلہ
رمیز راجہ سمیت وہ 4 رکنی گروپ جو آئی سی سی نے تشکیل دیا تھا،افغانستان کرکٹ کے خواتین کرکٹ بارے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دے گا۔آئی سی سی نے شرط رکھی ہے کہ افغانستان خواتین کرکٹ مکمل بحال کرے،طالبان کے آنے کے بعد اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔
ایف ٹی پی پر فائنل مہر
آئی سی سی رکن ممالک کے 4 سالہ ایف ٹی پی جسے آئی سی سی فیوچر ٹور پروگرام کہتے ہیں،منظوری دیں گے۔اس میں 4 سال کے دوران 2 ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے سرکل بھی ہیں۔
ہاتھ ہوگیا،آئی سی سی ایف ٹی پی میں پاکستان کے کم میچز
اسی اجلاس میں یہ طے ہوجائے گا کہ اگلے 4 سال میں انٹرنیشنل کرکٹ میں کون کب اور کہاں ایکشن میں ہوگا،اس کی ابتدائی تفصیلات تو سامنے آچکی ہیں لیکن چونکہ 20 فیصد ورک آئی سی سی رکن ممالک نے گزشتہ 4 روز میں مکمل کیا ہے،اس کی فائنل معلومات آنا باقی ہے۔
آئی سی سی کے اگلے چیئرمین کا انتخاب
آئی سی سی کانفرنس کے ایجنڈے میں یہ بات بھی شامل ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا اگلا چیئرمین کون ہوگا۔نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے گریک بارکلے کیمدت اس سال نومبر میں ختم ہوجائے گی۔خیال ہے کہ بھارتی بورڈ کے سیکرٹری جے شاہ اس پوسٹ پر آنے کے لئے ورک کرچکے ہیں۔
ٹی 20 لیگز اور انٹرنیشنل کرکٹ کا مستقبل
آئی سی سی اس بات پر بھی غور کرے گی کہ دنیا بھر کی ٹی 20 ڈومیسٹک لیگز انٹرنیشنل کرکٹ کے مستقبل کے لئے کتنا خطرہ ہیں اور اس پر کتنا اثر انداز ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ پہلے ہی آئی سی سی کو لکھ چکے ہیں کہ یہ لیگز انٹرنیشنل کرکٹ کلینڈر پر بوجھ بن رہی ہیں۔بین الاقوامی کرکٹ کو کھارہی ہیں،اس کے جائزے کےلئے ورکنگ گروپ بنایا جائے۔آئی سی سی بھلے گروپ بناہی دے لیکن اس نے بھارت کے لئے آئی پی ایل ونڈو 75 روزہ کردی گئی ہے۔انگلینڈ اور آسٹریلیا بھی اپنی لیگز کی ونڈوز آئی سی سی سے نکال رہے ہیں۔
یقین رکھیں،یہ خبر بھی اسی تناظر میں دلچسپی سے قطعی کم نہ ہوگی
آئی سی سی میں لین دین،اسٹیبلشمنٹ غالب،گلوبل کرکٹ کو بھی عمران خان کی ضرورت