کابل،دبئی،اسلام آباد:کرک اگین اسپیشل رپورٹ
افغانستان کی انٹر نیشنل ٹیسٹ رکنیت کی معطلی کا خطرہ ٹل گیا ہے۔طالبان کے زیر انتظام حکومت نے افغانستان میں خواتین کو کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے دی ہے۔کابل اور اسلام آباد سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ افغانستان میں خواتین کرکٹ کو جاری رکھاجائے گا۔اس کے طریقہ کار اور لباس کے حوالہ سے تھوڑا ورک جاری ہے۔
آئی سی سی نے گزشتہ ہفتہ اپنے بورڈز اجلاس میں ایک ورکنگ گروپ بنایا تھا،جس میں پی سی بی چیئرمین رمیز راجہ بھی شامل تھے،اس کا کام یہ تھا کہ وہ افغانستان کرکٹ حکام کے ساتھ مل کر آئی سی سی کی ٹیسٹ رکنیت کی بنیادی شرائط کو مکمل کروانے میں کام کرے اور اپنی فیصلہ کن رپورٹ دے۔اس گروپ کے ایکشن میں آتے ہی افغانستان سے خواتین کرکٹ کی مثبت خبر سامنے آئی ہے۔
افغانستان کرکٹ کے حوالہ سے آئی سی سی کا نیا قدم،گنگولی کو نیا عہدہ،رمیز راجہ کو نئی ذمہ داری مل گئی
اس سال اگست میں افغانستان کا کنٹرول سنبھالتے ہی طالبان نے اعلان کیا تھا کہ خواتین کرکٹ کھیلنے کی اجازت نہیں ہوگی،اس پر آئی سی سی نے شدید تحفظات ظاہر کئے تھے اور آسٹریلیا نے گزشتہ ماہ افغانستان کا رواں ماہ آسٹریلیا میں ٹیسٹ میچ اسی وجہ سے منسوخ کردیا تھا۔افغانستان جس نے حالیہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں شرکت کی ہے،اگلے سال کے ایونٹ کے لئے براہ راست کوالیفائی کیا ہے،اس پر ٹیسٹ سٹیٹس کی پابندی کے ساتھ گلوبل ایونٹس میں آنے کی پابندی لگ سکتی تھی۔
بدھ کی شب افغانستان کرکٹ بورڈ کے قائم مقام چیف میروائز اشرف نے بتایا ہے کہ ہم افغانستان میں خواتین کرکٹ شروع کرنے والے ہیں اور اس کے لئے انہیں بنیادی سہولیات فراہم، کریں گے،جس کی ان کو ضرورت ہوگی۔
افغانستان میں حالات ایک جیسے نہیں رہتے،خواتین کرکٹ پر پہلے پابندی اور اب اجازت،اسی طرح گرلز کا اسکول وکالج جانے کے حوالہ سے مختلف فیصلے،ٹی وی ڈراموں اور فلموں پر پابندی اور دیگر اعلانات ایک وقت سخت ہوتے ہیں،دوسرے وقت اس مین درمیانہ راستہ نکالا جاتا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ جیسے فیصلوں کے بعد پھر ان میں تبدیلی دبائو،تنقید یا کسی صلاح و مشورے کے بعد عمل میں آتی ہے۔
آئی سی سی جو کرکٹ کا گلوبل ادارہ ہے،اس نے واضح کہا تھا کہ ہم پر امید ہیں کہ افغانستان اپنے ملک میں خواتین کرکٹ کی بحالی پر کام کرے گا،انٹر نیشنل کرکٹ کونسل اس لئے جلدی نہیں کر رہا ہے،اسے یقین دلایا گیا ہے کہ حالات جلد ہی درست ہونگے،اس طرح اب آسٹریلیا کو بھی اپنے منسوخ شدہ ٹیسٹ میچ کو ری شیڈول کرنا پڑے گا۔