نئی دہلی،لاہور:کرک اگین رپورٹ
آئی پی ایل کو بڑا دھچکا،وجوہات سامنے،پی ایس ایل کے لئے بڑا سبق۔آئی پی ایل کو بڑا دھچکا،ہوش رباوجوہات،پی ایس ایل کیسے بچے گی۔بھارت کی آئی پی ایل کے حوالہ سے نہایت سنسنی خیز اور مایوس کن خبر یہ ہے کہ 35 فیصدریٹنگ گرگئی ہے،یہ رپورٹ کسی اور نے نہیں ،بلکہ بھارتی میڈیا نے دی ہے،یہ تفصیلات آئی پی ایل کے پہلے 4 ہفتوں کی ہے۔اس میں دنیا بھر سے 35 فیصد تک ریٹنگ گری ہے،یہ ایک تاریک پہلو ہے کہ دنیا بھر کے ڈیجیٹل اور ٹی وی رائٹس سے 35 فیصد ریٹنگ گرجائے۔
اینجلیو میتھیوز چٹان بن کر بھی ریزہ ریزہ،199 پرآئوٹ
خبر تو صرف اتنی ہے لیکن اس میں ایک سبق ہے۔پاکستان سپر لیگ کے لئے خاص طور پر۔سب سے پہلے تو یہ جان لیں کہ آئی پی ایل کے ساتھ ایسا کیوں ہورہا ہے۔یہ اس لئے کہ جب کسی بھی ایونٹ کوفضول میں طوالت دی جائے تو یہی نتائج نکلتے ہیں۔بھارت نے اس بار ٹیمیں 8 سے بڑھاکر 10 کردیں،میچز کی تعداد 56 سے بڑھاکر 80 کے قریب کردی تو ظاہر ہے کہ ایونٹ کا دورانیہ بھی اڑھائی ماہ ہوگیا۔اب ایسے میں کون 75 روز تک چیمپئن ٹیم کا انتظار کرے۔کون اتنا لمبا کھیلے۔اب دیکھ لیں کہ آسٹریلیا کے ٹیسٹ کپتان پیٹ کمنز 5 میچز کھیل کر واپس چلے گئے ہیں۔متعدد ان فٹ ہوگئے ہیں۔متعددکھلاڑی اس کنٹریکٹ کو لینے سے بھاگ گئے تھے۔
بھارتی لیگ کی غیر مقبولیت محض اس کی طوالت،زیادہ میچز کی وجہ سے ہوئی ہے۔وہ وقت بھی دور نہیں کہ جب دنیا کے پلیئرز لاکھوں ڈالرزکی پیشکش کو اس لئے ٹھکرادیں گے کہ سال کا چوتھائی حصہ وہ ڈومیسٹک میچز میں گزاریں۔اس سے بہتر وہ 3 سے 4 ہفتہ کے معاہدے کو اہمیت دیں گے۔
پاکستان سپرلیگ کے 7 ایڈیشن ہوچکے ہیں۔6 ٹیمیں شریک ہوتی ہیں۔34 میچزمیں ایونٹ مکمل ہوجاتا ہے۔30 دن میں بھی معاملہ ختم کیاجاسکتا ہے۔ایسے میں بعض اوقات ٹیموں کے بڑھانے کی باتیں ہوتی ہیں۔اچھی بات ہے لیکن ایک حد سےآگے نہ بڑھا جائے،میچزبڑھانے پڑیں گے تودن بھی زیادہ ہونگے۔ایسے میں پی ایس ایل کی آج کی کوالٹی پر سمجھوتہ کرنا پڑے گا جو نقصان دہ ہوگا۔