کرک اگین انویسٹی گیشن رپورٹ
file photo
آسٹریلیا کی پاکستانی سرزمین پر 8 ٹیسٹ سیریز میں کھیلے گئے 20 ٹیسٹ میچزمیں صرف 3 فتوحات ہیں۔یہ الگ بات ہے کہ اسے اس کے مقابل ڈبل سے بھی زیادہ 7 میچزمیں ناکامی ہوئی ہے۔ٹیسٹ سیریز کا ذکر تو تفصیل سے ہوچکا ہے کہ پاکستان نے 5 میں فتح نام کی۔آسٹریلیا 2 میں فاتح رہا۔ایک سیریز ڈرا رہی۔آسٹریلیا کی پاکستان میں ٹیسٹ تاریخ 1956 سے شروع ہوتی ہے اور 1998 تک یہ سفر رہتا ہے۔اس کے مقابلہ میں پاکستان نے آسٹریلیا کی سرزمین پر4 فتوحات رقم کی ہیں۔یہ بھی پھر الگ ہی بات ہے کہ ایسا 37 میچزمیں ہوا۔ 26 میں ناکامی ہوئی۔صرف 7 ہی میچز ڈرا کھیلے جاسکے ہیں۔یہ سفر 1964 سے 2019 تک کا ہے۔طویل بھی ہے اور مسلسل بھی۔اس میں 14 سیریز تھیں،3 ڈرا رہی ہیں۔11 میں شکست ہوئی ہے۔
اسی آسٹریلیا کی ہمسایہ ملک بھارت میں ٹیسٹ پرفارمنس دیکھی جائے تو بھارت میں کھیلے گئے 50 ٹیسٹ میچز میں سے آسٹریلیا 13 میں فاتح رہا،یہ پاکستان کے مقابلہ میں بھارت میں زیادہ بہتر کارکرگی ہے۔بھارت 21 جیتا۔ایک میچ ٹائی اور15 میچز ڈرا رہے۔14 سیریز میں آسٹریلیا 4 میں کامیاب ہوا۔محض ایک سیریز ڈرا رہی۔9 میں بھارت کامیاب تھا۔ان دونوں مطلب ٹیسٹ میچز اور ٹیسٹ سیریز کی شرح تناسب میں آسٹریلیا کا بھارت میں ریکارڈ بہتر اور پاکستان میں خراب رہا ہے۔
آسٹریلیا کا آخری دورہ پاکستان بھاری،39 سال بعد کینگروز فاتح،وجہ کپتانی
پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین اوور آل 66 ٹیسٹ میچز ہوئے ہیں،ان میں پاکستان نے15 جیتے ہیں،آسٹریلیا 33 میچزمیں کامیاب ہوا ہے۔18 میچ ڈرا رہے ہیں۔یہ کارکردگی بہت اچھی نہیں تو بہت بری بھی ہے،اس لئے کہ 100 فیصد سے زائد کا فرق ہے،اس کی وجہ یہ ہے پاکستان کو اپنی ہوم سیریز 1998 کے بعد نیوٹرل مقام پر کھیلنی پڑی ہیں۔
پاکستان نے 2002 سے 2018 تک متحدہ عرب امارات میں جو 6 میچز آسٹریلیا کے خلاف کھیلے،ان میں سے 3 جیتے ہیں،2 میں شکست ہوئی ہے۔ایک میچ ڈرا تھا۔3 میں سے 2 سیریز پاکستان اور ایک آسٹریلیا جیتا ہے۔اسی طرح پاکستان کی ایک ہوم سیریز انگلینڈ میں بھی ہوئی ہے۔2میچزکی یہ سیریز 1-1 سے برابر تھی۔
آسان الفاظ میں پاکستان کی ہوم سیریز کا مجموعی خلاصہ نکالا جائے تو وہ یوں بنے گا کہ پاکستان میں 8،عرب امارات اور سری لنکا کے ساتھ انگلینڈ میں 4 سیریز۔کل ملا کر 12 سیریز ہوئی ہیں۔پاکستان نے 7 جیتی ہیں۔آسٹریلیا کے حصہ میں 3 آئی ہیں۔2 سیریز ڈرا رہی ہیں۔