| | | | | |

آسٹریلیا کا آخری دورہ پاکستان بھاری،39 سال بعد کینگروز فاتح،وجہ کپتانی

کرک اگین انویسٹی گیشن رپورٹ

File photo

 

آسٹریلیا کا آخری دورہ پاکستان بھاری،39 سال بعد کینگروز فاتح،وجہ کپتانی۔آسٹریلیا کرکٹ ٹیم نے پاکستان کا 8 واں اور اب تک کا آخری ٹیسٹ سیریز کے لئے دورہ 1998 میں کیا۔کیا ہی اتفاق تھا کہ یہ اس کے لئے یادگار بھی رہا،تاریخی دورہ بھی یوں بنا کہ آسٹریلیا پاکستان میں قریب 40 برس بعد پہلی اور مجموعی  طور پر دوسری بار جیتا۔پاکستان جیسے ملک میں کسی بھی غیر ملکی اور خاص کر آسٹریلیا جیسی ٹیم کی یہ بڑی کامیابی تھی۔آگے بڑھنے سے قبل آسٹریلیا ان تمام پاکستان کے دوروں کا یہاں مختصر جائزہ ہیڈر کی صورت میں لیتے ہیں۔

آسٹریلیا کا دورہ پاکستان،ہیلی نے انضمام کا تاریخی سٹمپ چھوڑ کر سیریز گنوادی

آسٹریلیا کاپہلا دورہ پاکستان 1956،اکلوتے ٹیسٹ میچ کی سیریز۔پاکستان جیت گیا

آسٹریلیا کا دوسرا دورہ پاکستان 1959،پہلی بار 3 میچزکی سیریز۔آسٹریلیا0-2 سے جیتا

آسٹریلیا کا تیسرا دورہ پاکستان 1964،اکلوتے ٹیسٹ کی سیریز،نتیجہ ڈرا

آسٹریلیا کاچوتھا دورہ پاکستان 1980،تین میچزکی سیریز پاکستان 0-1 سے جیتا

آسٹریلیا کا پانچواں دورہ پاکستان 1982،،پہلی بار تینوں میچزپاکستان جیتا،آسٹریلیا کلین سویپ ہوگیا

آسٹریلیا کا چھٹا دورہ پاکستان1988،تین میچزکی سیریز میں پاکستان 0-1 سے کامیاب رہا

آسٹریلیا کا ساتواں دورہ پاکستان 1994،پاکستان ایک بار پھر 3 میچزکی سیریز 0-1 سے جیت گیا

آسٹریلیا کا آٹھواں دورہ پاکستان 1998،مہمان ٹیم 3 میچزکی سیریز 0-1 سے جیت گئی۔

کرک اگین ابتدائی 7 سیریز کا ترتیب وار جائزہ پیش کرچکا،یہاں 1998 کی اب تک کی پاکستان میں کھیلی گئی آخری ٹیسٹ سیریز کا جائزہ لیتے ہیں۔

ایسا پہلی بار ہوا تھا کہ آسٹریلیا نے دورہ پاکستان کا آغاز کراچی کی بجائے راولپنڈی سے کیا۔مہمان ٹیم کراچی میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکی تھی،اس بار پنڈی اور پشاور سے ہوتے اسے کراچی جانا تھا۔پاکستان کے لئے  اکتوبر 1998 کا آغاز ڈرامائی تھا،جب آسٹریلیا نے اننگ اور99 رنز سے پہلا میچ جیت کر سیریز مین برتری لے لی۔

آسٹریلیا کا 1956 میں پہلا دورہ پاکستان،کراچی میں اپنے ہی تماشائیوں سے گالیاں

پاکستان کی قیادت عامر سہیل کررہے تھے۔سعید انور کے 145 رنز علاوہ کوئی نہ چل سکا۔آج کے چیف سلیکٹر محمد وسیم،انضمام الحق،سلیم ملک اور اظہر محمود سب فلاپ رہے۔پاکستان کی اننگ 269 پر تمام ہوئی۔میک  گل نے66 رنزکے عوض 5 وکٹیں لیں۔مارک ٹیلر کی قیادت میں آسٹریلیا پاکستان میں دوسری سیریز کھیل رہا تھا۔مائیکل سلیٹر اور سٹیوا کی سنچریز اور ڈیرن لی مین کے98،این ہیلی کے82 رنز نےوسیم اکرم کی 3 وکٹیں،اظہر محمود،ثقلین مشتاق اور محمد حسین کی 2،2 وکٹوں کو بے اثر کردیا۔

آسٹریلیا کا دورہ پاکستان،1988 میں کینگروز کا پلٹ کر وار،آخر ناکام

پاکستان کو بڑے خسارے نے مزید ناتواں کردیا،دوسری اننگ 145 پر تمام ہوگئی۔میک گل کی 4 وکٹیں اور سلیم ملک کی ففٹی اس کا خلاصہ تھی۔پاکستان اننگ اور 99 رنز سے ہارا۔157 رنزکی اننگ کھیلنے والے سٹیوا کو اس لئے پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا کہ انہوں نے آسٹریلیا کی اکلوتی اننگ میں اس وقت جم کربیٹنگ کی جب ٹیم کے 3 بیٹرز 28 پر پویلین لوٹ گئے تھے۔

دوسرا ٹیسٹ پشاور میں ہوا۔وسیم اکرم بیمار تھے۔ثقلین مشتاق والد کی بیماری کی وجہ سے نہ تھے۔محمد حسین اور محمد وسیم ڈراپ ہوئے،شعیب اختر اور محمد زاہد لائے گئے۔اعجاز اور یوسف یوحنا کو بھی کھلایا گیا۔اکتوبر کے وسط میں شروع ہونے والے اس میچ کو اس لئے نہیں بھلایا جاسکتا کہ آسٹریلیا کے کپتان مارک ٹیلر نے ٹرپل سنچری جڑی۔انہوں نے720 منٹ کی بیٹنگ میں 564 بالز کھیل کر 334 رنزکی اننگ کھیلی۔یہ ٹرپل سنچری اس لئے بھی اہم تھی کہ 2 دن تک وہ 334 پر کھیل رہے تھے،یہ آسٹریلیا کی جانب سے 5 ویں،دنیا کی 15 ویں ٹرپل سنچری بھی تھی لیکن 334 پر اسٹاپ ایک تفاق تھا،اگلے دن مارک ٹیلر نے اننگ ڈکلیئر کردی،بڑے فسانے بنے کہ انہوں نے اپنے ہیرو ڈان بریڈ مین کی 334 رنزکی اننگ کو کراس نہیں کیا۔ٹیلر نت بعد میں وقت کی کمی کی بات کی،یہ بھی علم ہوا تھا کہ آسٹریلین نے اپنی میٹنگ میں کھیل جاری رکھنے،برائن لارا کا ورلڈ ریکارڈ توڑنے کی بات کی تھی لیکن سب کچھ وہ نہیں ہوا۔

آسٹریلیا کا پھر 16 برس پاکستان کا چوتھا دورہ،کراچی ناقابل تسخیر،سیریز کون جیتا

جیسٹن لینگر نے 116 اسکور بنائے۔آسٹریلیا نے599 رنز 4 وکٹ پر اننگ ڈکلیئر کی۔اس میچ میں وسیم اکرم نہیں تھے،شعیب اختر نے 107 رنز دے کر 2 وکٹیں لیں۔پاکستان نے بھی جوابی اننگ میں بھرپور جواب دیا،9وکٹ پر 580 رنزبناکر اننگ ڈکلیئر کی۔سعید انور کے126،اعجاز احمد کے 155 رنزکے ساتھ انضمام الحق کے97،سلیم ملک کے 49 اور مشتاق احمد کے 48 رنز تھے۔میک گراتھ کو 3 وکٹ کے لئے 131 رنز کی مار پڑی۔مارک ٹیلر دوسری اننگ میں بھی 92 اسکور کرگئے،آسٹریلیا نے289 رنز5 وکٹ پر بنائے تھے کہ میچ ڈرا پر تمام ہوگیا،ٹیلر اس میچ کے ہیرو بنے۔میچ ڈرا رہا۔

اکتوبر کے آخر میں کھیلا گیا کراچی ٹیسٹ بھی ڈرا رہا۔آسٹریلیا کو پہلی اننگ میں 280 پر آئوٹ کرنے کے باوجود پاکستان نے سیریز بچانے کا موقع گنوادیا۔خود 252پر باہر ہونے کے بعد اب بیک فٹ کی سوچ ہوگئی۔نتیجہ میں  آسٹریلیا 390 اسکور کرکے پاکستان کو جیت کے لئے 419 رنز کا ہدف دے گیا۔ٹیم 5 وکٹ پر 262 تک محدود ہوگئی۔وقت ختم ہوا۔پاکستان 39 سال بعد آسٹریلیا سے اپنے ملک میں ٹیسٹ سیریز ہارگیا تھا۔میک گل 15 وکٹ اور مارک ٹیلر513 اسکور کے سات دونوں شعبوں میں ٹاپ پرفارمرز رہے۔

پاکستان عامر سہیل کی قیادت میں ڈرا ڈرا کھیلا،صاف محسوس ہورہا تھا کہ بطور کپتان انہیں قبول نہیں کیا گیا،ساتھیوں کی جانب سے اس سیریز میں جو کچھ دکھائی دیا،وہ واقعی وہ نہیں تھا جو پاکستان کی پہچان تھی۔

آسٹریلیا نے پاکستان کے 8 ٹیسٹ دوروں میں سے 2 میں سیریز جیتی ہیں۔5 میں پاکستان کامیاب ہوا۔ایک سیریز ڈرا رہی۔

کرک اگین آسٹریلیا کے تمام 8 دورہ پاکستان پر الگ الگ تفصیلی مضامین شائع کرچکا ہے،مزید تفصیلات کے لئے آسٹریلیا کادورہ پاکستان  لکھ کر سرچ کریں ،یا آسٹریلیا کے مینیو مین جاکر دیکھیں۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *