کرک اگین انویسٹی گیشن رپورٹ
File photo
آسٹریلیا کا دورہ پاکستان،1988 میں کینگروز کا پلٹ کر وار،آخر ناکام۔آسٹریلیا نے پاکستان کی سرزمین پر فل ٹور کے لئے اپنا چھٹا دورہ پاکستان 1988 میں کیا۔یہ وق وقت تھا جب عالمی کرکٹ پر پاکستانی ٹیم حکمرانی کررہی تھی۔اس عشرے میں عمران خان کی قیادت میں پاکستان نے انگلینڈ،بھارت کو ان کے ممالک میں تاریخی ٹیسٹ سیریز میں ہرادیا تھا۔ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنے اور ان کے ملک میں برابری کی بنیاد پر 3 سیریز کھیل لی تھیں۔آئی سی سی نے بعد میں جب کارکردگی کی بنیاد پر اس دور کی ٹیسٹ رینکنگ مرتب کی ہے تو پاکستان کو نمبر ون ٹیم قرار دیا ہے۔
آسٹریلیا کا دورہ پاکستان،کینگروز پہلی بار وائٹ واش کی ہزیمت سے دوچار
ادھر آسٹریلیا کا یہ دورہ اس لئے بھی اہم تھا کہ اس نے قریب ایک سال قبل پاکستان،بھارت میں منعقدہ کرکٹ ورلڈ کپ جیتا تھا،اس کی اس کامیابی میں پاکستان کے خلاف سیمی فائنل میں تاریخی جیت بھی شامل تھی جو اس نے لاہور میں رقم کی تھی۔
ستمبر 1988 میں آسٹریلیا نے دورہ پاکستان 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز کے لئے کیا تھا۔اس سیریز میں جاوید میاں داد قیادت کررہے تھے۔کراچی میں سیریز کا آغاز ہوا۔ایک بار پھر آسٹریلیا یہاں ہار گیا۔رمیز راجہ اور مدثر نذر 21 کے مجموعہ پو پویلین لوٹ چکے تھے،اس کے بعد میاں داد اور شعیب ملک نے 179 رنزکی شراکت بنائی ۔شعیب ملک 94 رنزبناکر گئے۔جاوید میاں داد کی ڈبل سنچری یادگار اننگ تھی اس لئے کہ انہوں نے 5 ویں بار یہ اننگ کھیلی،ہربار مختلف ملک کے خلاف ڈبل سنچری بنی تھی۔وہ 211 بناگئے۔بروس ریڈ اور ٹم ڈیوڈ نے 4،4 وکٹیں لیں۔آسٹریلیا دونوں اننگز میں پاکستان کا 469 اسکور پورا نہ کرسکا۔پہلی اننگ میں 165 کیا۔اقبال قاسم نے 5 وکٹیں لیں۔دوسری اننگ میں وہ اس سے بھی کم 116 پر ڈھیر ہوا۔اقبال قاسم نے 4 آئوٹ کئے۔پاکستان اننگ اور188 اسکور سے کامیاب ہوا۔
آسٹریلیا کا دوسرا دورہ پاکستان 1959،امریکی صدر کراچی ٹیسٹ میں اتر آئے،تاریخی کیپ اور مکالمے
فیصل آباد کا دوسرا ٹیسٹ ڈرا رہا۔اعجاز احمد کی سنچی کے جواب میں ایلن بارڈر نے بھی سنچری اسکور کی۔پاکستان نے 316 اور آسٹریلیا نے 321 اسکور کئے۔دوسری اننگ میں378 رنزبنائے،اس میں میاں داد کی سنچری تھی۔آسٹریلیا نے 3 وکٹ پر 67 اسکور کئے تھے کہ میچ ڈرا ہوگیا۔
آسٹریلیا کا پھر 16 برس پاکستان کا چوتھا دورہ،کراچی ناقابل تسخیر،سیریز کون جیتا
لاہور کا تیسرا ٹیسٹ بھی ڈرا رہا۔آسٹریلیا نے 340 اسکور کئے تو پاکستان 233 پر ڈھیر ہوا۔،مہمان ٹیم کی یہ سبقت بڑی بات تھی۔اس کے لئے کینگروز نے دوسری اننگ میں تیز بلے بازی کی۔41 اوورز میں3 وکٹ پر 161 اسکور بناکر اننگ ختم کی۔پاکستان کو جیت کے لئے269 رنز کا ہدف دیا۔آسٹریلیا ایک موقع پر فتح کے قریب آگیا تھا۔123 پر 5 ویں،125پر چھٹی،131 پر 7 ویں اور 147 پر 8 ویں وکٹ گرگئی۔اقبال قاسم نے 47 بالز اور توصیف احمد نے 9 بالز کھیل کر آخری 10اوورز جس طرح نکالے،وہ بھی ایک تاریخ ہے۔آخری دن کا جب خاتمہ ہوا تو پاکستان 84 اوورز کی بیٹنگ میں 8 وکٹ پر 153 رن ز کے ساتھ شکست ٹال چکا تھا۔سیریز پاکستان کی جیت پر تمام ہوئی۔آسٹریلیا اس طرح پاکستان میں ایک اور سیریز ہارگیا۔
آسٹریلیا کا 1956 میں پہلا دورہ پاکستان،کراچی میں اپنے ہی تماشائیوں سے گالیاں
جاوید میاں داد اس سیریز میں 412 اسکر کے ساتھ ٹاپ پر تھے۔بائولنگ میں آسٹریلیا کے بروس ریڈ 14 وکٹ کے ساتھ دونوں جانب سے ٹاپ کرگئے۔پاکستان کی جانب سے اقبال قاسم نے سب سے زیادہ 12 وکٹیں لیں۔آسٹریلیا کی جانب سےجیف مارش 233 اسکور کے ساتھ اپنے دیگر پلیئرز سے آگے تھے۔پاکستان کے کپتان جاوید میاں داد سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔