لاہور،کرک اگین رپورٹ
آسٹریلیا کا دورہ پاکستان وننگ نوٹ پر ختم،گرین کیپس ٹی 20 ٹرافی بھی ہارگئے۔آسٹریلیا نے پاکستانیوں کو لاہور میں گھس کر ورلڈ ٹی20 کپ سیمی فائنل کی شکست یاد کروادی۔قذافی اسٹیڈیم لاہور میں اس بار تو ہدف بھی معمولی تھا،نتیجہ میں بعد میں بیٹنگ کرتے ہوئے اس نے 163 کا مشن 20 ویں اوور میں 7 وکٹ پر پورا کرلیا۔اس طرح مہمان ٹیم نے 24 برس بعد پاکستان کے تاریخی دورے کا اختتام وننگ نوٹ پر کیا۔3 میچزکی ٹیسٹ سیریز کے ساتھ اکلوتے ٹی 20 کی ٹرافی بھی اس کے پاس گئی،پاکستان ون ڈے سیریز جیت سکا۔اوور آل آسٹریلیا کا دورہ پاکستان 2022 کامیاب بھی رہا اور یاد گار بھی۔ٹیم اسپرٹ بھی خوب رہی ہے۔پورے محدود اوورز دورے میں ناکام رہنے والے کینگروز کپتان ایرون فنچ نے اپنی فارم بھی بحال کی،حقیقت میں پاکستان کو ہرانے میں ان کی ففٹی اہم رہی ہے۔
مسلسل چھٹی ففٹی پلس اننگ کھیلنے والے بابر اعظم دی ہنڈرڈ میں کیوں نظر انداز
آسٹریلیا نے جوابی ہدف کا آغاز اچھا کیا۔اس بار پاکستان کو پہلی کامیابی دیر سے ملی،40 رنزکے تیز آغاز کو مہمان ٹیم نے اچھا بنیاد بنایا،یہی وجہ ہے کہ95 کے مجموعہ تک جاتے اس کے 3 کھلاڑی ٹریوس ہیڈ26،جوش انگلس24 اورمارنوس لبوشین 2 کے آئوٹ ہونے کے بعد پاکستان کو سکھ کا سانس نہ ملا،آسٹریلیا کو بھی پریشانی نہ ہوئی۔11 اوورز میں 111 کا مطلب یہ تھا کہ 54 بالز پر52 رنزدرکار تھے اور 7 وکٹیں باقی ۔اس کی وجہ یہ بنی کہ اوپنر ٹریوس ہیڈ نے 26 رنزکے لئے صرف 14 بالیں کھیلیں تھیں۔
عثمان قادر کو اننگ کے 11 ویں اوور میں 16 اسکور پڑے۔اگلا اوور کرنے محمد وسیم آئے،انہوں نے اگرچہ خطرناک پلیئر مارکوس سٹوئنز کو 23 پر بولڈ کردیا لیکن وہ اس سے قبل 2 بائونڈری انہیں ٹھوک گئے تھے۔وہ صرف 9 بالز کھیل کرگئے۔بائولر کو 10 رنز اس اوور میں ضرور پڑے۔اگلے 2 اوور میں عثمان قادر نے اپنی گگلیز اور وسیم جونیئر نے اپنی ایک اور وکٹ سے پاکستان کو میچ میں واپس لاکھڑا کیا۔کیمرون گرین 2 رنز پر بولڈ ہوئے۔آسٹریلیا 14 اوورز میں 130 تک محدود ہوچکا تھا۔5 وکٹیں گرگئی تھیں۔کہانی خطرناک تھی،کپتان ایرون فنچ وکٹ پر موجود تھے،انہوں نے ہاف سنچری مکمل کرلی۔پاکستان کی جیت یقینی نہ رہی۔کینگروز نے ہدف 20ویں اوور میں 7 وکٹ پر پورا کرکے پاکستان میں پہلی ٹی 20 فتح رقم کردی۔۔میکڈر موٹ نے22رنزبناکر ان کا ساتھ دیا۔
گرین کیپس کے شاہین شاہ کے میزائل دیر سے چلے،عثمان قادر نے 33 اور محمد وسیم نے 30 رنز کے عوض 2،2 وکٹیں لیں۔شاہین نے 19 ویں اوور کی پہلی بال پر ایرون فنچ کو بائونڈری لائن پر آصف علی کے ہاتھوں کیچ کروادیا۔انہوں نے 45 بالز پر 55 کی اننگ کھیلی۔شاہین نے اس اوور میں سنسنی پھیلائی لیکن اسکور بہت کم تھا،ایک اوور باقی تھا۔پھر بھی انہوں نے سین ایبٹ کو پہلی بال پر بولڈ کرکے سنسنی پھیلا دی،گم شائقین کا جوش قابل دید ہوگیا تھا۔159 پر 7 آئوٹ تھے لیکن 8 بالز پر صرف 4 رنزکی دوری تھی۔شاہین نے اس اوور میں 2 وکٹیں لے لیں،اسکور صرف ایک ہی بن سکا تھا،اب آخری 6 بالز پر 4 رنز رہ گئے تھے جو پہلی بال پر چوکے کی شکل میں بن گئے۔یوں آسٹریلیا 3 وکٹ سے جیت گیا۔
اس سے قبل آسٹریلیا کے کپتان ٹریوس ہیڈ نے ٹاس جیت کر پاکستان کوپہلے کھلایا،میزبان ٹیم کے لئے اچھا آغاز تھا۔7 اوورز میں 67 اسکور ایک اچھی کاوش تھی لیکن پھر یہ ہوا کہ مڈل آرڈرز کے افتخار احمد 13 رنزکے لئے 13 بالیں ضائع کرگئے۔خوشدل شاہ نے 24 رنزکے لئے 21 بالیں گزادیں۔آصف علی 3 رنزکے لئے قریب ایک اوور 5 گیندیں کھاگئے۔حسن علی نے 10 کے لئے 4 بالیں ہی کھیلیں۔یہ تو بھلا ہو،عثمان قادر کا،انہوں نے 10 ویں نمبر پر بیئٹنگ کرکے 6 بالز پر 18 اسکور جوڑے،پاکستان کو 8 وکٹ پر 162 تک لے گئے۔آسٹریلیا کے نیتھن ایلیس نے صرف 28 رنزکے عوض 4 وکٹیں لے لیں۔