کرک اگین رپورٹ
یہ ایک فطری بات ہے۔پاکستان جیسے ممالک کے لئے غیر ملکی میڈیا وہ باتیں زیادہ نمایاں کرتا ہے جس میں سنسنی بھی ہو اور کچھ گرم مصالحہ بھی۔اس کی وجہ ایک تو یہ ہے کہ واقعات انہیں مجبور کرتے ہیں۔دوسرا یہاں کی ثقافت اور رہن سہن ان کے لئے نیا ہوتا ہے۔اس میں بے ظابطگیاں بھی ہوتی ہیں اور خلاف قوانین کام بھی۔پھر بھی جب تاریخ کا ذکر کیا جاتا ہے تو سب کچھ بیان کرنا مجبوری ہوتا ہے۔یہ الگ بات ہے کہ اپنے مطلب کی باتیں زیادہ ہائی لائٹ ہوں اور اپنے خلاف کی باتیں تھوڑا نرم انداز میں بیان ہوں۔
آسٹریلیا کے میڈیا میں اس حوالہ سے تیزی آرہی ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کی ٹیم 24 برس بعد پاکستان کا دورہ کررہی ہے۔کرک اگین تو بہت پہلے یہ شائع کرچکا ہے کہ آسٹریلیا نے پاکستان میں 8 ٹیسٹ سیریز کھیلی ہیں۔5 میں اسے شکست ہوئی۔ایک ڈرا تھی اور 2 میں وہ کامیاب رہا۔اس کے ساتھ ساتھ کرک اگین نے مزید ریکارڈز کا سلسلہ بھی شروع کررکھا ہے۔
آج یہاں وہ باتیں پیش کرنا مقصد ہے جو اتفاق سے آج 26 فروری 2022 کی اشاعت میں آسٹریلین میڈیا نے بیان کی ہیں۔مثال کے طور پر انہوں نے میچ فکسنگ،ریکارڈز اور ہیٹ ٹرک جیسی بات نمایاں کی۔اب جب میچ فکسنگ کی بات آتی ہے تو سلیم ملک کی شین وارن کو 1994 میں کراچی ٹیسٹ کے دوران میچ فکسنگ کی گئی پیشکش کا ذکر نمایاں ہوتا ہے،یہ ایک تاریخ ہے،اسے بدلا نہیں جاسکتا لیکن یہ بھی ان کے لئے تلخ سچ ہے کہ سلیم ملک اور شین وارن کی مبینہ بات چیت تاحال ثابت نہیں ہوسکی لیکن آسٹریلیا بورڈ نے مارک واہ اور شین وارن کو اپنی خفیہ سماعت میں بکیوں کو معلومات فروخت کرنے اور پیسہ لینے پر سزائیں سنائی ہیں۔
پاکستان آسٹریلیابیٹنگ ریکارڈز،وارنر اور اظہر،بابر اور لبوشین میں ٹاکرا،میاں داد اور بارڈر ہدف
میڈیا نے پاکستان میں جسسٹس قیوم کی عدالت کی پیشیوں،یہاں چلنے والی سماعت کے ساتھ انضمام الحق کے غلط جواب اور جسٹس قیوم کی ان کو جیل بھیجنے کی دھمکی جیسے واقعات کو کورٹ کیا ہے،ساتھ ہی یہ ثابت کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ میں یہ سرگرمیاں بھی ہمیشہ رہی ہیں۔
آسٹریلیا کا دورہ پاکستان،مجموعی میچز کا ریکارڈ،ہوم اور نیوٹرل سیریز کا احوال
آسٹریلین میڈیا نے 1956 سے شروع ہونے والی ٹیسٹ ہسٹری کا اختتام 1998 کی آخری سیریز پر کیا ہے۔اس میں مارک ٹیلر کی آخری دورےمیں 334 رنزکی انفرادی اننگ کا ریکارڈ نمایاں پیش کیا گیا ہے۔39 سال بعد پاکستان میں ٹیسٹ فتح اور سیریز جیتنے کا ذکر ہے۔ساتھ میں 1994 کی سیریز میں فلیمنگ کی ٹیسٹ ہیٹ ٹرک کا بھی تذکرہ ہے۔یہ الگ بات ہے کہ اس دورے میں آسٹریلیا کراچی ٹیسٹ انضمام اور مشتاق کے ہاتھوں سے ایسے ہارا تھا جو ناقابل یقین تھا۔آخری وکٹ پر 57 رنزکی شراکت بنواکر کینگروز کے وکٹ کیپر این ہیلی کا ڈراپ سٹمپ اہم تھا۔
آسٹریلیا کے ٹیسٹ کپتان پیٹ کمنز کا پاکستانی فوج پر کیسا اعتماد،ملاحظہ فرمائیں
میڈیا نے 1998 کے پشاورٹیسٹ،مارک ٹیلر کی ٹرپل سنچری،ڈان بریڈ مین کے 334 رنزکے برابر کرکے ناٹ آئوٹ رہتے ہوئے اننگ ڈکلیئر کرنے کا ذکر جہاں اہم ہے،وہاں پشاور میں سملنگ مارکیٹ،اس وقت افغانستان جانے والے ٹرکوں اور ان پر ہونے والی بد عنوانیوں کو بھی خوب تذکرہ ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ جیسے یہ ثابت ہے کہ پاکستان جیسا ملک آج بھی 24 سال پرانا ہوگا۔شاید نہیں۔کرکٹ آسٹریلیا کے 20 سے 25 صحافی پاکستان آرہے ہیں،اس بار انہیں نیا پاکستان ملے گا،گھومنے کیآزادی نہیں ہوگی تو ساتھ میں بہت کچھ نیا اور جدید بھی ہوگا۔