دبئی،لاہور،لندن،ایڈیلیڈ،نئی دہلی:کرک اگین رپورٹ
File Photo
ایشز،ایشز اور ایشز ۔گوروں،غیر ملکیوں اور آئی سی سی پلیٹ فارم پر استعمال ہونے والا یہ ٹائٹل اب بے معنی اور فضول سا لگنے لگا ہے۔وجہ صاف ظاہر ہے۔ایشز سیریز کے یکطرفہ ہونے سے دلچسپی کم ہونے لگی ہے۔مقابلہ کی فضا ختم ہونے سے اسپانسرز پریشان ہونے لگے ہیں،ساتھ میں براڈ کاسٹرز کی بھی دوڑیں لگ رہی ہیں۔وجہ ایک ہی ہے۔عدم دلچسپی۔
پنک بال ٹیسٹ٫ایشز بچانا چیلنج،انگلش کیمپ کی پریشانی کیوں حقیقی
یہ کیوں ہے۔اب اس سوال کا جواب یا اس کے حل کا سوچے جانے لگا ہے۔جب اپنا نقصان بڑھنے لگے تو سب خیالات آجاتے ہیں،ایسا ہی یہ خیال کہ اگلے 10 سال بھی ایشز ایسےماحول میں کھیلی گئی تو ٹیسٹ کرکٹ کا مستقبل کیا بچے گا۔طویل فارمیٹ کی کرکٹ پہلے ہی نقصان کا سبب ہے۔اخچریتی ممالک اس کا خسارہ آئی سی سی فنڈز اور یا پھر محدود اوورز کےا ضافی میچز سے دور کرتے ہیں۔ویسٹ انڈیز،انگلینڈ،بھارت اورآسٹریلیا کی ٹیسٹ کرکٹ کو ہمیشہ پہلی کوالٹی پر رکھا گیا۔رواں صدی کا تیسرا عشریہ جاری ہے۔ویسٹ انڈیز نے دوبارہ کیا اٹھنا تھا،وہ بدستور زوال کا شکار ہے۔اب پیچھے بھارت ہے،اس کی سیریز انگلینڈ سے ہویا آسٹریلیا سے،اتنی توجہ نہیں پاتی کہ جیسے ایشز کا بڑا شو اور یا پھر اور کچھ،جیسے پاکستان بمقابلہ بھارت۔
پاک،بھارت کرکٹ کو سیاست کی نذر ہوئے عشرے گزر گئے،ایسے میں گلوبل باڈی کا فوکس ایشز ہوکر رہ گیا تھا،اس سے پی سی بی کے اس موقف کو بھی تقویت ملتی ہے کہ ویسٹرن گروپ اپنے مفادات کے تحت ایک زون بن چکا ہے،باقی ممالک بائیں بازو کی کمزور جماعت میں ڈالے گئے ہیں۔اسی بات کو سب نے محسوس کیا ،اب کیا کریں کہ بھارت سال کے شروع میں آسٹریلیا اور وسط میں انگلینڈ کھیل آیا،اسی طرح اب انگلینڈ آسٹریلیا میں ایشز کھیلنے میں مصروف ہے۔یہ سیریز کیوں توجہ نہیں پارہی۔یکطرفہ کرکٹ نے سب کچھ ختم کردیا ہے۔گزشتہ 10 سال سے انگلینڈ آسٹریلیا میں 2 ایشز سیریز ہارا۔10 میچز میں شکست ہوئی۔ایسے میں کس نے کیا دیکھنا اور کیوں جانا ہے۔
عالمی سطح پر ایک بار پھر یہ بات محسوس کی جانے لگی ہے کہ ایشز کی دلچسپی بھی کم ہورہی ہے ،باقی سیریز تو اس سے بھی کم ہیں،چنانچہ ٹیسٹ کرکٹ کے لئے کیا کیاجائے تو سب کی توجہ پاک بھارت ٹیسٹ سیریز کی بحالی پر جاتی ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ بہت جلد دونوں ممالک کی ٹیسٹ سیریز کیا بلکہ باہمی کرکٹ مقابلو ں کی ایک سیریل شروع کئے جانے کا مجوزہ پلان سامنے آسکتا ہے۔اس کے لئے کم سے کم دبئی کے آئی سی سی ہیڈ کوارٹر سے لے کر لندن،ایشز سیریز کے اندر سے پی سی بی ایوانوں میں کچھ سرگوشیاں سنی گئی ہیں۔اتفاق سے ایڈیلیڈ ٹیسٹ صبح 4 بجے،16 دسمبر کو شروع ہورہا ہے،اس کے یکطرفہ انجام نے تو کہانی بہت پہلے ہی شروع کردینی ہے۔