عمران عثمانی
ایشیا کپ تاریخ،1997میںرمیز راجہ بھی بطور کپتان ناکام،بھارت کی بادشاہت تمام۔چھٹے ایشیا کپ 1997 کا وقت آگیا تھا۔1984 سے شروع سفر میں پاکستان تاحال ایشین کیپ سے محروم تھا۔تمام بڑے کپتان ناکام چلے آرہے تھے۔پاکستانی کرکٹ تاریخ کا یہ گولڈن عشرہ اپنے اختتام کی جانب تھا۔ہر ایک پاکستان کے چیمپئن بننے کی آرزو کرتا تھا۔اس بار ایونٹ کا میزبان سری لنکا تھا۔11 سال بعد اسے دوسری بار میزبانی ملی تھی۔1986 کے دوسرے ایشیا کپ کا وہ میزبان بھی تھا،ساتھ میں پہلی بار چیمپئن بھی بناتھا۔دوسری اہم باتیہ تھی کہ اس بار بھارت نے بھی سری لنکا کی اڑان بھرلی تھی۔دوسرے ایشیا کپ 1986 سے اس نے بائیکاٹ کیا تھا۔
ایشیا کپ تاریخ،5ویں ایشین میلے میں پاکستان بھارت کو ہراکر بھی چیمپئن نہ بن سکا
اس بار بھی 4 ممالک شامل تھے۔میزبان سری لنکا،روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے ساتھ چوتھی ٹیم بنگلہ دیش تھی۔پاکستانی ٹیم کی قیادت آج کے پی سی بی چیئرمین رمیز راجہ کے ہاتھوں میں تھی،انہیں سعید انور،عامر سہیل،انضمام الحق،سلیم ملک،معین خان،شاہد آفریدی،ثقلین مشتاق،عاقب جاوید،ارشد خان اورکبیر خان کی خدمات حاصل تھیں۔ٹو ڈبلیوز نہیں تھے۔ارجنا رانا ٹنگا اور سچن ٹنڈولکر رمیز کے حریف کپتان تھے۔
ایشیا کپ تاریخ،پاکستان 1993 میں پہلی بار میزبان،ٹورنامنٹ نہ کرواسکا
ایونٹ 14 سے 26 جولائی کے مابین کھیلا گیا۔پہلا میچ ہی بھاری پڑا،جب پاکستان سری لنکا سے 5 وکٹ سے ہارگیا۔16 جولائی کو دوسرے میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو 105 رنز سے ہراکر اپنے آپ کو زندہ رکھا۔18 جولائی کو سری لنکا نے بھارت کو ہراکر فائنل میں قدم رکھ دیئے۔20 جولائی کو کولمبو میں پاکستان بھارت کے خلاف بڑی ہزیمت سے بچ گیا،بارش کے باعث 33 اوورز کا کھیل ممکن بنانے کی کوشش کی گئی ۔پاکستانی ٹیم 9 اوورز میں 30 رنزپر 5 وکٹ گنواچکی تھی کہ پھر بارش ہوگئی۔میچ بہہ گیا۔پاکستان بچ گیا۔اس وقت کے قانون کے مطابق اگلے روز میچ کو ہونا تھا لیکن اس روز بھی بھرپور بارش رہی۔یوں ایک ایک پوائنٹ ملا۔
اگلے روز 22 جولائی کو سری لنکا نے بنگلہ دیش کو 103 اسکور سے ہراکر فائنل کی سیٹ کنفرم کی۔24 جولائی کو بھارت نے بنگلہ دیش کو 9 وکٹ سے ہرادیا۔پاکستان اور بھارت کے 3،3 پوائنٹس تھے لیکن نیٹ رن ریٹ میں بھارت بہتر رہا،اسے سری لنکا کے ساتھ فائنل کا ٹکٹ جاری ہوا۔کیوں نہ ہوتا ،اس لئے کہ اس نے جہاں سری لنکا کو 132 اسکور تک محدود کیا۔وہاں 15 اووز میں اسکور پورا کردیا۔
ایشیا کپ تاریخ،پاکستان کا چوتھے ایونٹ کابائیکاٹ،بھارت پھر چیمپئن
بھارتی ٹیم اس بار سری لنکا کو فائنل میں زیر نہ کرسکی۔پہلے کھیل کر7 وکٹ پر 239 اسکور ناکافی تھے۔میزبان ٹیم نے اسے37 ویں اوور میں صرف 2 وکٹ پر پورا کردیا۔
یوں ایشین چیمپئن کے اس کے مسلسل 3 کے ٹائٹل کا خاتمہ ہوا۔سری لنکا تاریخ میں دوسری بار یہ کیپ لے اڑا،اس وقت وہ عالمی چیمپئن بھی تھا۔پاکستانی ٹیم رمیز راجہ کی قیادت میں فائنل تک نہ کھیل سکی۔رانا ٹنگا 272 اسکور کے ساتھ بیٹنگ اور بھارت کے وینکٹ پرساد 7 وکٹ کے ساتھ بائولنگ میں ٹاپ پر آئے۔
ایشیا کپ 2022 اسی ماہ کے آخر سے یو اے ای میں کھیلا جارہا ہے۔کرک اگین اسی مناسبت سے روزانہ کی بنیاد پر اہم رپورٹس شائع کررہا ہے۔یہ اسی سلسلہ کی 8 ویں کڑی ہے۔تمام ایونٹس کے الگ جائزہ کے بعد ایشیا کپ تاریخ،ریکارڈز اور دلچسپ واقعات کے عنوانات سے مزید اہم مضامین بھی شامل ہونگے۔وہ قارئین جو اہم سے پہلے روز سے نہیں جڑسکے،وہ اس کے درمیان دیئے گئے لنکس پر کلک کریں یا پھر ریکارڈز کے مینیو میں جاکر ترتیب سے ہر مضمون دیکھ سکتے ہیں۔
ایشیا کپ تاریخ،سری لنکا 1988 میں اعزاز کا دفاع نہ کرسکا،بھارت پھر ایشین چیمپئن