عمران عثمانی
ایشیا کپ تاریخ،24 برس بعد آخرکار پاکستان 2008 میں میزبان،بڑی تباہی ساتھ لایا،اس کے کچھ ہی عرصہ بعد پاکستان سے ہر قسم کی کرکٹ تمام ہوگئی۔
آخرکار پاکستان 2008 میں پہلی بار ایشیا کپ کی میزبانی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا۔یہ اس لئے بھی اہم بات تھی کہ 1984 سے شروع ایشیا کپ 24 برس بعد پاکستان کے لئے بطور میزبان تھا۔ہر کوئی خوش تھا کہ 1993 میں اسی ایونٹ کی میزبانی بھارت کی وجہ سے ممکن نہ ہوسکی تھی لیکن کوئی یہ نہیں جانتا تھا کہ خوشی بڑی ضرور ہے لیکن عارضی ہے۔اس سے اگلا سال پاکستان کرکٹ پر قیامت ڈھانے والا ہے،چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی بھی جانے والی ہے،۔انٹرنیشنل کرکٹ لامحدود وقت کے لئے رخصت ہونے والی ہے۔ورلڈ کپ 2011 کی میزبانی سے بھی ہاتھ دھونے پڑنے ہیں۔2008 کے اس ایونٹ کی میزبانی کی صرف 8 ماہ بعد 2009 میں لاہور میں سری لنکن ٹیم پر اٹیک ہوگیا۔سب کچھ ختم ہوگیا۔
ایشیا کپ تاریخ،2004 میں موجودہ فارمیٹ کی ابتدا،8 ویں ایڈیشن میں کون بنا چیمپئن
بہرحال ہم ایشیا کپ تاریخ کے سلسلہ کا 9 واں ایشیا کپ کھولتے ہیں۔سابقہ فارمیٹ ہی تھا،6 ٹیمیں تھیں۔ابتدائی 2 مرحلے اور پھر فائنل۔شعیب ملک،ایم ایس دھونی،مہیلاجے وردھنے اور محمد اشرفل ٹاپ 4 ٹیموں کے کپتان تھے۔2 مقامات میچزکی میزبانی کررہے تھے۔گروپ اے میں سری لنکا،بنگلہ دیش اور عرب امارات تھے۔بنگلہ دیش اور عرب امارات سپر 4 میں گئے۔میچز 24 سے 26 جون تک لاہور میں کھیلے گئے۔
گروپ بی میں پاکستان 26 جون کوکراچی میں 299 اسکور کرکے بھی بھارت سے ہارگیا۔اس گروپ سے بھارت نے نمبر ون اور پاکستان نے نمبر 2 کے طور پر سپر فور میں قدم رکھے۔سپر فور مرحلہ 28 جون 2008 سے شروع ہوا۔پاکستان سری لنکا سے ہارگیا لیکن اس نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں بھارت کو 2 جولائی کو 8 وکٹ کی شکست دی،اس بار بھارتی ٹیم 308 اسکور کرکے ہارگئی۔شکست کا بدلہ چکادیا لیکن پاکستان فائنل میں نہ آسکا۔6 جولائی کو سری لنکا نے بھارت کو 100 رنز سے ہراکر چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔سری لنکا مسلسل دوسری اور مجموعی طور پر چوتھی بار جیت کر بھارت کے 4 ٹائٹل کے برابر آگیا تھا۔
ایشیا کپ تاریخ، 7ویں کوشش، 7جون،پاکستان پہلی بار ایشین چیمپئن بن گیا
اس ایونٹ میںاس وقت کے پاکستانی صدر پرویز مشرف کی اسٹیڈیم آمد،ایم ایس دھونی کے بالوں کی تعریف میڈیا کی ہیڈ لائنز بنی تھیں۔