دبئی،کرک اگین رپورٹ
ایشیا کپ 2022 کا سب سے سنسنی خیز میچ،شاہ کی نسیم افغانستان کو اڑاگئی،فائنل کنفرم۔پاکستان نے ایشیا کپ 2022 کے فائنل کےلئے کوالیفائی کرلیا،ناقابل یقین انداز مین سنسنی خیز مقابلہ میں ایک وکٹ کی جیت مدتوں یاد رہے گی۔نسیم شاہ کے ساتھ افغان پلیئرز نے تھوڑی بد تمیزی کی،نتیجہ میں انہوں نے 2 چھکے لگاکر پاکستان کو فائنل میں پہنچادیا۔بھارت کا جھیل تمام،افغانستان کے ساتھ فائنل دوڑ سے باہر ہوگیا۔فائنل پاکستان اور سری لنکا کھیلیں گے۔
پاکستان نے ایشیا کپ سپر 4 کے میچ میں افغانستان کے خلاف ٹاس جیت کر حسب توقع پہلے بائولنگ کا فیصلہ کیا۔شارجہ پچ پر یہ بہتر فیصلہ تھا۔بعد میں پاکستانی بائولزر نے یہ ثابت بھی کردیا کہ وکٹ مشکل ہے۔افغانستان جس نے ساڑھے 3 اوورز میں 36 رنزکا ناقابل یقین آغاز لیا تھا،وہ وکٹ گرتے ہی اگلے ساڑھے 3 کیا اس کے بھی ڈبل 7 اوورز کھیل کر مزید 38 رنزبناسکا۔افغانستان کو 78 پر جب تیسرا نقصان ہوا تو 91 پر اس کے 5 آئوٹ ہوگئے تھے،اس کے بعد اسکور کی رفتار سلو ہوگئی۔افغانستان نے 14 اوورز میں 91 اسکور کرلئے تھے لیکن اگلے 7 اوورز میں اس سے 40 بھی نہ بنے۔ٹیم 20 اوورز میں 6 وکٹ پر 129 اسکور کرسکی۔ابراہیم زردان نے 35 کئے۔حارث نے 26 رنز دے کر 2 وکٹ لیں۔
ایشیا کپ،افغان بیٹنگ لائن بھی ٹھس،پاکستان فائنل کے قریب
جواب مین پاکستان کو 6 سے تھوڑی زائد کی اوسط سے بیٹنگ کرنی تھی لیکن وہی کہ تیزی اور عدم توجہی نے مشکلات کھڑی کیں۔بابر اعظم صفر پر گئے،یہ بڑی ناکامی تھی۔فخرزمان 5 رنزبناکر رن آئوٹ ہوئے تو یہ حماقت کی انتہا تھی۔18 پر دوسری وکٹ کھونے کے بعد پاکستان کو تیسرا بڑا نقصان اس وقت ہوا جب ان فارم بیٹر محمد رضوان 20 رنزبناکرراشد خان کے ہاتھوں ایل بی ہوگئے۔ افتخار اور شاداب نے چوتھی وکٹ پر اسکور87 تک لے گئے ،یہاں افتخار احمد 30 رنزبناکر گئے۔10 رنزکے اضافہ کے بعد شاداب خان کی قیمتی وکٹ گری جو چھکوں کے ساتھ پاکستان کی امیدیں بنارہے تھے ،وہ بھی آئوٹ ہوگئے۔انہوں نے 26 بالز پر 36 رنزکئے۔
پاکستان کو محمد نواز اور آصف علی سے امیدیں تھیں،نواز بھی 4 کرکے ایل بی ہوئے تو سنسنی پھیل گئی۔پاکستان نے بھی افغانستان کی طرح 105 پر چھٹی وکٹ کھودی تھی۔18 بالز پر 26 اسکور درکار تھے۔آصف علی اور خوشدل شاہ وکٹ پر موجود تھے۔فضل حق فاروقی نے اننگ کے 18 ویں اور اپنے تیسرے اوور میں 2 وکٹیں نواز اور خوشدل شاہ کی اٖڑادیں۔آخری 12 بالز پر21 رنز تھوڑے مشکل تھے۔3 وکٹیں باقی تھیں۔
رہی سہی کسر اس وقت پوری ہوگئی،جب 8 ویں وکٹ 110 پر گرگئی۔حارث رئوف صفر پر بولڈ ہوئے۔ہدف ناممکن ہورہا تھا۔پھر 9 ویں وکٹ بھی گرگئی،آصف علی چھکا لگاکر گئے تو آخری اوور میں 11 رنزدرکار تھے کہ نسیم شاہ نے چھکا جڑدیا۔اب ایک بال کا کھیل تھا،ایک وکٹ گرجاتی تو میچ ختم ہوجاتا۔نسیم شاہ نے مسلسل دوسرا چھکا لگاکر پاکستان کو 4 بالز قبل ایک وکٹ سے جتوادیا،نسیم شاہ نے 4 بالز پر 14 اسکور فتح گر کئے۔