آئی سی سی ایونٹس کی میزبانی کے لئے تمام ممالک متحرک ہیں۔معاملہ اگلے 8 سالہ ایف ٹی پی ایونٹس کا ہے۔2023 سے 2031 کے درمیان آئی سی سی کے 8 انٹر نیشنل ایونٹس ہونگے۔ان میں 2 چیمپئنز ٹرافی ہیں۔2 50 اوورز کے ورلڈ کپ ہیں اور ٹی 20 کے 4 ورلڈ کپ ہونے ہیں۔پاکستان کی دلچسپی اور میزبانی کے حصول کی درخواستیں پہلے ہی جمع ہیں۔اب ایک نئی بات اور بھی سامنے آئی ہے کہ بنگلہ دیش نے بھی اپنی درخواست میں پاکستان کو ایک ایونٹ میں کو ہوسٹ رکھا ہے۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے ایک ٹی 20 ورلڈ کپ اور ایک 50 اوورز ورلڈٖ کپ کی میزبانی کی درخواست کی ہے۔اس میں ٹی 20 ورلڈ کپ کے لئے اس نے اپنے ساتھ سری لنکا کو ملایا ہے اور اس کے ساتھ مل کر مشترکہ درخواست جمع کروائی ہے۔دوسری درخواست ورلڈکپ کے لئے ہے،اس میں اس نے سری لنکا کے ساتھ پاکستان کو بھی شامل کیا ہے۔
ادھر سری لنکن کرکٹ بورڈ نے بھی کہا ہے کہ 8 ایونٹس کی میزبانی کے حصول کے لئے ہم نے تمام میں دلچسپی لی ہے اور امید ہے کہ ایک سے 2 ایونٹس ہمیں مل جائیں گے۔انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ کچھ ایونٹس کے لئے پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھ مل کر ہم نے کوشش کی ہے اور ایک ایونٹ تنہا لینے کا بھی پلان بنایا ہے۔
اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کے حوالہ سے بھی ایسی ہی اطلاعات ہیں کہ اس نے چیمپئنز ٹرافی کے لئے تنہا میزبانی کی خواہش ظاہر کی ہے جب کہ میگا ایونٹس کے لئے ایک میں عرب امارات اور دوسرے میں سری لنکا وغیرہ کو ساتھ ملایا ہے۔اہم بات یہ ہے کہ بھارت کی جانب سے کسی بھی ایشیا ئی ملک کو حلیف بنانے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔اس سے لگتا ہے کہ بنگلہ دیش اور سری لنکا نے اس کا برا منایا ہے اور انہوں نے بھی اپنی بڈز میں بھارت کو شامل نہیں کیا۔اس سے لگتا ہے کہ ایشیا میں کرکٹ بلاک بھارت سے ہٹ کر بننے جارہا ہے۔