لندن،کرک اگین رپورٹ
بڑی ناکامی اور جھٹکوں کے بعد کامیاب کپتان مستعفی۔سب کچھ کھونے اور گنوانے کے بعد کپتان مستعفی ہوگئے ہیں۔جوئے روٹ نے انگلش ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔مسلسل ناکامیاں،گھر کے اندر کی شکست،گھر کے باہر کی مار اور اوپر تلے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل تک رسائی میں ناکامی پر جوئے روٹ پر عزم تھے لیکن اب اپنے ملک میں شروع ہونے والی ہوم ٹیسٹ سیریز سے قبل جوئے روٹ نے قیادت چھوڑ دی ہے۔
جوئے روٹ نےانگلینڈ کے لئے 5 سال کپتانی کی ہے۔64 ٹیسٹ میچز میں سے 27 جیتے ہیں۔26 میں ناکامی ہوئی ہے۔یہ ریکارڈ انگلینڈ کے لئے انتہائی اچھا اور ایسا ہے جو کسی قائد کا نہیں تھا لیکن اس میں خرابی یہ ہے کہ انگلینڈ ان کی کپتانی میں آخری 17 میں سے ایک سنگل میچ ہی جیت سکا ہے۔
وسیم اکرم کا تھری پیس سوٹ سمیت نہاتے ہوئے خاص پیغام،بابر اعظم گالفر
آخری سیریز میں ویسٹ انڈیز میں 0-1 کی ناکامی ہوئی ہے۔یہ بھی کمال بات ہے کہ چند ماہ قبل تک جب وہ محمد یوسف کے سالانہ ٹیسٹ کلینڈر ایئرز رنز کے ریکارڈ کے توڑنے کی ریس میں تھے اور سال 2021 کے آخر تک بہترین کوشش کے ساتھ وہ ریکارڈ تو نہ توڑ سکے لیکن بہترین پوزیشن حاصل کی،اس سیریز کی ناکامی ان کے ذاتی اسکور کے پیچھے چھپ نہ سکی۔
روٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ بطور ٹیسٹ پلیئرز اپنی پرفارمنس جاری رکھیں گے۔انگلینڈ کرکٹ بورڈ ان کے نائب بین سٹوکس کو اب مستقل کپتان بنانے کا اعلان کرسکتا ہے،مگر وہ بھی اس وقت ان فٹ ہیں۔رائے برنز،سٹورٹ براڈ اور جوس بٹلر کم وقتی کپتان بن سکتے ہیں۔
روٹ انگلینڈ کے لئے جہاں سب سے زیادہ 64 ٹیسٹ میچز میں کپتانی کا اعزاز رکھتے ہیں،وہاں اگر سب سے زیادہ 27 فتوحات ہیں،تو سب سے زیادہ ہی 26 ناکامیاں ہیں۔بطور کپتان 5295 اسکور بنائے جو سب سے زیادہ ہیں،اسی طرح14 سنچریز،26 ہاف سنچریز بنائی ہیں۔
انگلش ٹیم کا اگلا امتحان جون کے شروع میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز سے شروع ہوگا۔