ممبئی،کرک اگین رپورٹ
بھارتی کپتان آئوٹ قرار دیئے جانے پر شدید غم وغصہ کا شکار،گرائونڈ سے باہر جاتے ہوئے بائونڈری لائن کو بیٹ سے اکھاڑ ڈالا۔ڈریسنگ روم کی بالکونی میں بیٹ اور ہاتھوں سے اشارے،بڑبڑاتے دکھائی دیئے۔یہ واقعہ جمعہ کو ممبئی میں نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز پیش آیا۔
ممبئی ٹیسٹ،کوہلی کا صفر سے سواگت،بھارت کی 3 وکٹیں گر گئیں
بھارتی ٹیم بیٹگ کر رہی تھی ۔80 پر کوئی آئوٹ نہیں تھا۔یہاں سے کیوی اسپنر اعجاز پٹیل کا ڈرامہ شروع ہوا۔انہوں نے پہلے شبمان گل کا شکار کیا۔نئے بیٹر چتشور پجارا کو آتے ہی صفر پر بولڈ کردیا۔80پر 2 آئوٹ تھے کہ ویرات کوہلی آئے۔چوتھی بال کھیلنے والے کوہلی نے پٹیل کی بال کو دفاعی انداز میں کھیلنے کی کوشش کی۔بیٹ اور پیڈ میں زیادہ گیپ نہیں تھا۔بال پیڈ سے ٹکرائی۔اپیل پر آن فیلڈ امپائر نے انگلی کھڑی کردی۔بھارتی کپتان نے فوری ریویو کا شارہ کیا۔
تھرڈ امپائر نے ریویو کا جائزہ لیا۔بیٹ اور پیڈ میں زیادہ فرق نہ ہونے کے باعث وہ نہیں کلیئر کرپارہے تھے کہ بال پہلے پیڈ پر لگی ہے یا بیٹ پر۔نتیجہ میں انہوں نے فیلڈ امپائرز سے مشاورت بھی کی۔کافی دیر بعد جائزہ لینے اور بات کرنے کے بعد انہوں نے فیلڈ امپائر کا فیصلہ برقرار رکھا اور کوہلی کو آئوٹ ہی قرار دیا۔
صفر پر شکار ہونے والے بھارتی کپتان فیصلے پر نہایت مایوس اور غصہ میں دکھائی دیئے۔چنانچہ فیلڈ میں پہلے حیرانگی ظاہر کی۔پویلین جاتے ہوئے بڑبڑاتے رہے۔بائونڈری لائن کے قریب جاکر انہوں نے شاٹ کھیلنے کے سے انداز میں بائونڈری لائن کو زور سے بیٹ مارا۔اس سے بائونڈری لائن اکھڑ کر فضا سے ہوتی ہوئی دور کھسک گئی۔یہی نہیں بلکہ بالکونی میں جاتے کوہلی بڑ بڑاتے رہے۔ہاتھوں سے اشارے کتے دکھائی دیئے۔
بھارتی کپتان کے خیال میں ان کے بیٹ سے بال پہلے لگی تھی لیکن وہ فیصلے کے پابند تھے،رد عمل پر کارروائی بنتی ہے۔اس فیصلے کے بعد نئی بحث شروع ہے کہ کوہلی آئوٹ تھے یا نہیں تھے۔
ادھر آخری خبروں تک بھارت نے 4 وکٹ پر 160 اسکور بنالئے تھے۔میانک اگر وال 85 پر کھیل رہے تھے۔چاروں وکٹیں اسپنر اعجاز پٹیل نے لیں۔