اسلام آباد،کرک اگین رپورٹ
Photo Instagram imrankhan pti
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا دوسرا اعلامیہ جاری ہوگیا،اعلامیہ میں شرکا کا نام لکھا گیا ہے۔اجلاس میں امریکا سے ملنے والے مراسلے کا جائزہ لیا گیا،اس کے بعد یہ کہا گیا ہے کہ ایسی کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی ہے جس کے ثبوت ملتے ہوں۔وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں ہونے والے اجلاس کے اعلامیہ کا نتیجہ یہ جاری کیا گیا کہ دکیورٹی اداروں کی تحقیقات میں یہ نتیجہ نکالا گیا ہے کہ یہاں کوئی سازش نہیں ہوئی لیکن مداخلت ہوئی ہے۔
پاکستان نے 2 مخلتف وزرا اعظم کی قیادت میں امریکی مراسلے کا 23 روز میں دوسرا جائزہ تھا۔پہلا اجلاس اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان نے 31 مارچ 2022 کو بلایا تھا،اس کے اعلامیہ میں بھی یہ لکھا تھا کہ امریکا کی پاکستان میں کھلی مداخلت ہے۔اب یہ کہاگیا ہے کہ غیر ملکی سازش کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔
یہاں سوال یہ ہے کہ تحقیق کا حکم کس نے دیا تھا؟تحقیق کب ہوئی ہے۔؟کس نے کی کے ؟سکیورٹی اداروں نے کس سے پوچھ گچھ کی ہے۔کیا منحرف اراکین سے ملاقات کی ہے؟ان سے پوچھا ہے کہ کس سے ملاقاتیں کیوں کیں؟
ہوم آف کرکٹ میں پہلی افطاری ،بابر اعظم کہاں روانہ
سکیورٹی اداروں نے کسی اور سے پوچھا ہے کہ باہر سے ایسی زبان کیوں استعمال کی گئی ہے۔اس کا کیا جواب ملا ہے۔اعلامیہ میں اس کا ذکر نہیں ۔
پاکستان کے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے رد عمل میں کہا ہے کہ اگر یہی اعلامیہ جاری کرنا تھا تو پھر آج کے اجلاس کی ضرورت ہی کیا تھی،یہ تو ہمارے پہلے اجلاس کی توثیق کی گئی ہے کہ مداخلت باہر سے ہوئی ہے،اس کا ذکر آج بھی ہے اور کل بھی۔
اب گر کوئی گروپ اٹھ کر یہ واویلا کرے کہ آج کے اجلاس سے ثابت ہوگیا کہ کوئی سازش نہیں ہوئی،اس پر یییلو جرنلزم کرے،اسے سوچنا ہوگا کہ وہ اپنے آپ کو اور کتنا گرائیں گے۔