جوہانسبرگ۔کرک اگین رپورٹ
جوہانسبرگ ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز بڑا ڈرامہ،کپتان اور کوچ میچ ریفری کے کمرے میں گھس گئے۔متنازعہ آئوٹ پر احتجاج۔بھارتی وکٹ کیپر اور کھلاڑی جانتے بوجھتے اور یا پھر انجانے میں آئوٹ لے گئے۔خمیازہ ٹیم کو 229 کے اسکور پر آؤٹ ہونے کی شکل میں برداشت کرنا پڑا۔
منگل کو دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے روز ہی میچ کی تیسری اننگ شروع ہوگئی تھی۔
پروٹیز نے بھارت کے 202 رنز کے جواب میں 35 اسکور ایک وکٹ سے اننگ شروع کی۔88 تک مزید کوئی نقصان نہ ہوا۔یہاں بھارتی پیسر شردول ٹھاکر نے بانسری بجادی۔کپتان ڈین ایلجر 28 اسکور کرکے چلے گئے۔101کے مجموعہ پر سیٹ بیٹر کرگان پیٹرسن 62 اسکور کی اننگ کھیل کر چلتے بنے۔1 رن کے 1رن کے اضافہ سے ڈیئر ڈوسین بھی شردول ٹھاکر کا شکار بن گئے ۔
یہ وکٹ لنچ سے فوری پہلے گری۔بیٹر نے ریویو نہیں لیا۔ٹی وی فوٹیج سے صاف لگ رہا تھا کہ بال وکٹ کیپر کے گلوز سے قبل گرائونڈ کی زمین کو چھو چکی تھی۔امپائر نے چونکہ فوری آئوٹ قرار دیا۔بیٹر نے ریویو نہ لیا۔اوپر سے لنچ کا وقفہ شروع ہوگیا۔نتیجہ میں سب میدان سے باہر جارہے تھے۔
بعد میں پروٹیز کپتان ایلجر اور کوچنگ اسٹاف میچ ریفری کے کمرے میں گھس گئے۔وہاں شدید احتجاج کیا۔امپائر کا فیصلہ تبدیل کرنے پر زوردیا لیکن کوئی عمل نہ ہوا۔
لنچ کے بعد پروٹیز نہ سنبھل سکے۔تیمبا باووما کی 51 رنز کی اننگ کے ساتھ باقی بیٹرز کے چھوٹے چھوٹے اسکور سے وہ معمولی برتری لینے میں کامیاب ہوگئے۔جنوبی افریقا کی اننگ کو 229 پر فارغ کرنے میں شردول ٹھاکر کا کردار رہا۔61رنز کے عوض 7 آئوٹ کرکے کیریئر بیسٹ بالز کیں۔
بھارت نے 27 رنز خسارے کے ساتھ بااعتماد اننگ شروع کی .2 وکٹ پر 85اسکور کیا ہے۔58 رنز کی سبقت ہے۔دن کا کھیل ختم ہوگیا تھا۔کے ایل راہول 8 اور اگروال 23 کرکے آئوٹ ہوگئے۔