اسلام آباد،کرک اگین رپورٹ
file Photo
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے بڑا اعلان کردیاہے،انہوں نے آزادی مارچ میں ایک اعلان کرکے اپنا آزادی مارچ ختم کردیا ہے۔امپورٹڈ حکومت کو 6 روز کا وقت دے کر تمام شرکا کے ساتھ گھر جانے کا اعلان کردیا ہے۔وہ جناح ایونیو میں کارکنوں کے بڑے جم غفیر سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے امپورٹڈ حکومت کو 6 دن دیئے ہیں کہ وہ یہ حکومت اور اسمبلی تحلیل کرے۔اگلے انتخابات کا اعلان کرے،ایسا نہ کیا تو میں 7 ویں روز سے یہاں پھر آئوں گا۔
پولیس گردی،شاہد آفریدی کا نیا رد عمل
عمران خان نے کہا کہ میں نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں اس حکومت کے حالات دیکھے ہیں،اس ملک کے حالات دیکھے ہیں،اس کو سامنے رکھتے ہوئے ریجنرز کااستعمال کیا گیا،جیسے ہم غدار ہیں۔ملک دشمن ہیں۔میں نے جو یہ حالات دیکھے ہیں ،اس کے بعد میں نے یہاں بیٹھنے کا فیصلہ ملتوی کیا ہے۔عمران خان نے کہا ہے کہ ہم تو ملک کو اکٹھا کرنے آئے ہیں۔تقسیم کرنے نہیں آئے ہیں۔اس سے تو ملک کی معیشت ڈوب جائے گی۔
ایسی حرکتوں سے ملک غریب ہوتا ہے۔ان کامفاد پاکستان سے وابستہ نہیں ہے،جب تک احتساب کرکے ان سے پیسہ نہیں لیتے ،یہ ملک نہیں چل سکتا۔سابق وزیر اعظم نے کہا ہے کہ میں عاشق رسول ہوں،انسانوں کو اکٹھا کرنے کا حکم دین نے دیا ہے۔اسلام نے دیا ہے۔میں اپنی قوم کو اکٹھا کرنے آیا ہوں۔
عمران خان نے کہا ہے کہ میں یہاں ایک اعلان کرنے جارہاہوں کہ میں 6 روز دیتا ہوں،اگر 6 روز دیتا ہوں کہ یہ اسمبلی تحلیل کریں،نہ کی تو میں دوبارہ آئوں گا۔پھر اسلام آباد میں 20 لاکھ لوگوں کو اکٹھاکریں گے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین،سابق وزیر اعظم عمران خان نے جناح ایوینیو میں جم غفیر سے خطاب کیا،رات بھر ان کا قافلہ ڈی چوک کے قریب رکا رہا۔صبح تک وہاں موجود پاکستانیوں اور محب وطن لوگوں پر بے دردی کے ساتھ آنسو گیس فائر کی گئی۔
عمران خان نے 5 افراد کی شہادت کا ذکر کیا،اداروں اور حکومت پر افسوس کیا۔ڈی چوک اسلام آباد میں جم غفیر تھا،ان کے خطاب کو جمعرات کی صبح پاکستان اور دنیا بھر میں لاکھوں افراد نے سنا ہے۔
نوٹ،عمران خان نے آزادی مارچ اچانک ختم کرنے کا اعلان کیوں کیا،کیا وجہ بنی،اہم راز سے بھری سٹوری تھوڑی دیر بعد