کراچی،میلبورن:کرک اگین رپورٹ
دلچسپ صورتحال،آسٹریلیا اپنے کپتان،وسیم اکرم اپنے بورڈ پر برہم۔پاکستان میں بننے والی پچز پرتنقیدکا سلسلہ دراز سے دراز تر ہوگیا ہے۔انضمام الحق کے بعد ایک اور سابق کپتان وسیم اکرم نے بھی پی سی بی پر تنقید کی ہے۔معاملہ صرف یہاں تک ہی محدود نہیں رہا،آسٹریلیا کرکٹ حلقوں میں تو اپنی ہی ٹیم کو پکڑلیا گیا،پیٹ کمنز کا پاگل پن کہا گیا۔2 دن کی سست بلے بازی کو ڈرپوک ورک سے تعبیر کیا گیا،دوسرے روز انننگ ڈکلیئر نہ کرنے کے فیصلے کو انتہائی ناپسندیدگی سے دیکھا گیا ہے۔
بیٹنگ کیا،بائولنگ کیا،سرے سے ٹیسٹ کی پچ ہی نہیں،انضمام برہم،پی سی بی کے حوالہ سے اہم انکشاف
وقار یونس کہتے ہیں کہ مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ آسٹریلیا کیا کررہا ہے۔آسٹریلیا کے سابق اوپنر سائم کاٹچ کہتے ہیں کہ یہ ڈرا کھیل کی کوشش ہے جو غلط ہے۔
پہلی 2 بالوں کے بعد علم ہوگیا تھا کہ ٹیسٹ ڈرا ہوگا۔عمران خان جب کپتان تھے،ویسٹ انڈیز ٹیم آتی تھی تو ہم سلوپچز بنواتے تھے۔اس کا بھی طریقہ ہوتا تھا۔ایسا نہیں تھا کہ میچز ہی بے نتیجہ ہوں۔ہم نے ایک طریقہ سے بنوائیں۔پچ کا سنٹر کم رول کرتے ہیں۔فرنٹ فٹ پر ڈرائی پچز،کم سے کم اسپن پچز تو ہوتی تھیں۔اب غلط ہوا۔
سکیورٹی فیل،غیرمتعلہ افراد اسٹیڈیم میں داخل،پولیس کی دوڑیں
براڈ کاسٹرز یا دائیں بائیں کی پچز میں مداخلت کا کوئی تصور نہیں۔میں نے راولپنڈی اور کراچی کی ہچز دیکھیں تو افسوس ہوا۔آسٹریلیا نے 500 سے اوپر کرلیا،ابھی بھی ڈکلیئر نہیں ہوئے۔اب تو پاکستان پر 500 اسکور کا بریشر بھی ہوگا۔یہ جو 2 ٹیسٹ دیکھنے کی کوشش کی،افسوس ہوا۔
وسیم اکرم نے کہا ہے کہ پاکستانی ٹیم کو بڑی احتیاط سے اب جانا ہوگا۔آسٹریلیا نے 2 دن گزار لئے ہیں۔
کراچی ٹیسٹ میں آسٹریلیا نے 180 اوورز کی بیٹنگ میں 8 وکٹ پر 505 اسکور بنالئے ہیں۔