کرک اگین رپورٹ
file photo
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے سالانہ 3 یا 4 ملکی ٹی 20 کپ کے لئے کرکٹ آسٹریلیا سے رابطہ کرلیا ہے،اس کے لئے انہوں ن ے ممکنہ نام بھی تجویز کردیئے ہیں،اس میں پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کی شرکت کی ضرورت پر بات کی گئی ہے۔
رمیز راجہ نے گزشتہ سال کے آخر میں چیئرمین پی سی بی کا چارج سنبھالتے ہی یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ سالانہ بنیادوں پرایک ٹرائنگلور کپ کے حامی ہیں،اس کی اہمیت وضرورت بیان کرتے رہے ہیں۔اپنے اس خیال کو عملی جامہ پہنانے کے لئے انہوں نے ہم خیال گروپ سے روابط بڑھادیئے ہیں۔
دنیا بھر کے پاکستانیوں کے لئے بڑی خبر،پی ایس ایل 7 کے دھماکے دار فیصلے
اس سلسلے میں معلوم ہوا ہے کہ ابتدائی طور پر 3 یا 4 ملکی کپ کروایا جائے،اس میں پاکستان،آسٹریلیا،انگلینڈ اور بھارت شامل ہوں۔پاک بھارت میچز سے ایک فضا بنے،پھر اسے ریگولر بنیادوں پر باہمی سیریز کے لئے بھی استعمال کیا جاسکے۔رمیز راجہ کی یہ بات ابھی صرف تجویز کی حد تک ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ ایسا کپ کہ جس میں بھارت شامل ہو،وہ پاکستان میں کیونکر ہوگا۔دوسرا نکتہ یہ ہے کہ ایسے ایونٹس اگر دیگر ممالک میں ہوئے تو کمائی کے اعتبار سے پاکستان کو کیا ملے گا۔تیسرا نکتہ یہ ہے کہ ہرسال مخصوص ٹیموں کے ایونٹس سے باقی ٹیموں پر کیا اثر پڑےگا۔چوتھا سوال یہ ہے کہ 4 ملکی کپ کا یہ منصوبہ گزشتہ 4 سال اسے بگ تھری کی پاکٹ میں موجود ہے تو اس پر خالی پاکستان کو مالیاتی فائدہ یا تجویز کا کریڈٹ کیوں کر مل سکے گا۔
یہ اتنا آسان عمل نہیں ہے کہ اس کے لئے آنکھیں بند کرکے یقین کرلیا جائے۔بگ تھری راضی ہوئےتو پاک بھارت میچز پاکستان میں ہونا ایک سوال کھڑے کرے گا۔ایونٹ پاکستان سے باہر ہوا تو مالیاتی مقاصد پورے نہیں ہوپائٰں گے۔