گیانا،کرک اگین رپورٹ
کہنے کو تو بھارتی کرکٹ بورڈ دنیا کا طاقتور ترین بورڈ اور اس کے پلیئرز سب سے الگ ہیں لیکن ویسٹ انڈیز میں موجود اس کے کپتان اور ہیڈ کوچ سمیت 14 اراکین کو امریکی ویزے اور وہاں 2 ٹی 20 انٹرنیشنل میچز کھیلنے کے لئے گیانا حکومت کی مدد لینی پڑی۔یہ ایک عجب مقام تھا جب روہت شرما سمیت 14 اراکین گیانا میں امریکی سفارتخانے انٹرویو دینے پر مجبور ہوئے۔
اس سب کے باوجود یہ 14 اراکین ہوا میں لٹکے ہیں،ان کے پاسپورٹ میں واپسی میں ابھی کئی گھنٹے باقی ہیں۔اس کے علاوہ بھارت اور ویسٹ انڈیز کے پلیئرزوسٹاف اراکین میامی پہنچ چکے ہیں۔
بھارتی ٹیم کے دورہ ویسٹ انڈیز کا شیڈول بہت پہلے طے تھا۔یہ بھی طے تھا کہ 5 ٹی 20 میچزکے آخری 2 میچز امریکی ریاست فلوریڈا میں ہونے تھے،اس کے باوجود یہ کھلاڑی ویزے نہ لے سکے۔پھر گزشتہ ایک ہفتہ سے ویسٹ انڈیز میں دونوں ٹیمیں اس پریشانی میں تھیں کہ ویزا مسائل حل ہونگے یا نہیں۔
بھارت،ویسٹ انڈیز کا ڈرامہ سے آغاز،ڈرامہ پر اختتام،غیر متوقع شکست
کئی دنوں کے اذیت ناک انتظار کے بعدبھارت اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے تمام اراکین کو ریاستہائے متحدہ امریکہ کے باضابطہ ویزے جاری ہوگئے۔ گیانا حکومت کی مداخلت کی بدولت دونوں فریقوں کے کچھ کھلاڑیوں اور معاون عملے کے لیے امریکی ویزے حاصل کیے جا سکے۔ گیانا کے صدر عرفان علی کی کوششوں نے مرکزی کردار ادا کیا۔ کرکٹ ویسٹ انڈیز کے صدر رکی سکرٹ نے گیانا حکومت کے سربراہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک بروقت اور بااثر سفارتی کوشش تھی۔ منگل کی رات سینٹ کٹس میں تیسرے میچ کے بعد گیانا کے جارج ٹاؤن میں امریکی سفارت خانےمیں انٹرویو کے لیے اس دستے کوروانہ کیا گیا۔ انٹرویوز میں شرکت کرنے والوں میں بھارتی کپتان روہت شرما اور ہیڈ کوچ راہول ڈریوڈ بھی شامل تھے۔ درحقیقت ٹورنگ پارٹی میں بھارت کے 14 اراکین اس پوزیشن میں ، جن کے پاس سفری منظوری نہیں تھی۔