لاہور،کرک اگین رپورٹ
پی سی بی اور سینئر کھلاڑیوں کے مابین سنٹرل کنٹریکٹ معاملہ پر اتفاق رائے ہوگیا ہے،معاملہ ایشیا کپ کے فوری بعد خوش اسلوبی سے حل ہو جائے گا۔1 درجن کھلاڑی پہلے ہی سائن کرچکے ہیں۔قومی کپتان بابر اعظم ،محمد رضوان اور شاہین آفریدی کے ساتھ فخرزمان،شاداب خاں اور حسن علی نے چالاکی دکھائی ہے۔اپنے وکلا کی مشاورت سے پی سی بی کے خلاف کچھ شرائط پر محاذ بنالیا تھا۔
لاہور میں قومی کیمپ کے دوران ہی سی بی حکام ذاکر خان،فیصل حسنین اور سلمان نصیر میں مزاکرات جاری رہے ہیں۔
بابر اعظم،آئی سی سی کی نئی بحث،جے وردھنے کا دبنگ موقف
کرک انفو کے مطابق اس میں خاصی پیش رفت ہوگئی ہے ۔پی سی بی حکام اپنے پیش کئے گئے سنٹرل کنٹریکٹ کی شقوں پر نظر ثانی کے لئے تیار ہوگئے ہیں۔
معاملہ کیا ہے
پی سی بی نے اس سال سنٹرل کنٹریکٹ لسٹ میں اضافی کیا،پلیئرز کی تعداد بڑھاکر 33 کردی گئی تھی ۔اس کے ساتھ ہی اس میں کچھ سخت شرائط ہیں۔جیسے مثال کے طور پر ٹی 20 لیگز معاہدوں کی سخت کنڈیشنز،ریٹائرمنٹ کے لیے نئی شرط،بعض اور شرائط نے ان پلیئرز کو پریشان کردیا،اس کے بعد وکلا سے رابطے کے بعد انہوں نے فوری دستخط نہیں کئے۔
پی سی بی حکام معاملہ کی نزاکت سمجھ چکے تھے،اس لئے انہوں نے سینیئرز سے مشاورت کی اور اپنی پیش کی گئی بعض شرائط تبدیل کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔
یوں ایک بحرانی معاملہ حل کی جانب بڑھ رہا ہے
ادھر ان 33 میں سے 12 پلیئرز نے فوری سائن کرکے سخت شرائط مان لی ہیں۔
پی سی بی نے لاکھوں کا جرمانہ ایسے رکھا ہے ،جیسے کسی نے بنا اجازت یا بے ساختگی میں کچھ کیا تو نوٹس۔
پی سی بی ذرائع کے مطابق پلیئرز نے لیگز کے حوالہ سے این اوسی نہ دینے کی کچھ شقوں میں نرمی برتنے کی امید دلائی ہے۔
سنٹرل کنٹریکٹ کے مطابق سالانہ کنٹریکٹ میں ٹیسٹ میچ پر ماہانہ 1050000 اور وائٹ بال کرکٹ کے لئے 950000 روپے ماہانہ معاوضہ بنتا ہے جو ایک ملین روپے ہے۔
ویسے فی ٹیسٹ معاوضہ ساڑھے 8 اور فی ون ڈے 515000 روپے اور ٹی 20 کا 3لاکھ 72 ہزار روپے دیا جائے گا ۔