بنگلور،کرک اگین رپورٹ
File Photo
واقعہ کے سال بلکہ اس سے بھی زائد 18 ماہ بعد بھارتی کھلاڑیوں نے کچھ لب کشائی کی ہے،بتایا ہے کہ سڈنی ٹیسٹ 2021 میں آسٹریلین فینز کی جانب سے نسل پرستانہ سلوک کی شکایت کرنے پر امپائرز نے ایک موقع پرا یسا جواب دیا کہ ہم حیران رہ گئے لیکن اس کے بعد ہم بھی ڈٹ گئے،ہم نے بھی وہی کیا جو سوچا تھا۔
یہ نئے سال کا پہلا ٹیسٹ تھا۔کھیل کے تیسرے روز آسٹریلیا کے فینز نے سڈنی سٹینڈ سے محمد سراج اورجسپریت بمراہ کو نسلی گالیاں دی گئی تھیں،دن کے اختتام پر کپتان اجنکا رہانے نے آفیشلز سے بات کی،کارروائی کامطالبہ کردیا۔ویرات کوہلی اپنے بچہ کی پیدا ئش کے باعث نہیں کھیل رہے تھے۔
نمبر ون رینکنگ،بابر اعظم نے بھارتی کرکٹر کو جواب دے دیا
کھیل کے چوتھے روز ایک بار پھر ہمیں نسلی بدسلوکی اور گالم گلوچ کا سامنا کرنا پڑا۔اس موقع پر کپتان اجنکا رہانے نے امپائرز سے مطالبہ کیا کہ اس بدسلوکی پر ایسے افراد کو باہر نکالا جائے۔اجنکا رہانے نے پہلی بار انکشاف کیا کہ ہماری بات سن کر امپائرز پال رائفل اور پال ولسن نے ہمیں تجویز دی کہ کھیل چھوڑو۔ڈریسنگ روم میں چلے جائو۔ہم نےکہا کہ ہم یہاں کھیلنے آئے ہین،احتجاج کرنے نہیں،اس لئے بد تمیز فینز کو باہر نکالو۔اس پر میچ 10 منٹ رکا رہا۔آخر ایسے افراد کو سٹینڈ سے باہر نکالنے پر میچ شروع ہوا۔
آسٹریلیا وہ ٹیسٹ سیریز 1-2 سے ہارگیا تھا۔امپائرز نے کہا تھا کہ کہ آپ کھیل کو روک نہیں سکتے اور اگر آپ چاہیں تو واک آؤٹ کر سکتے ہیں۔ ہم نے کہا کہ ہم یہاں کھیلنے آئے ہیں اور ڈریسنگ روم میں نہیں بیٹھیں گے ۔ بدسلوکی کرنے والوں کو گراؤنڈ سے باہر نکالنے پر اصرار کیا تھا۔ ہمارے ساتھی کھیل کی حمایت کرتے ہیں ۔ سڈنی میں جو کچھ ہوا وہ بالکل غلط تھا۔