سڈنی،کرک اگین رپورٹ
سڈنی ٹیسٹ میں انگلینڈ کے بل کھاتی اننگ،ایک سنچری نے عارضی جان ڈال دی۔ایشز کے مردہ گھوڑے میں جونی بیئرسٹو نے جان ڈال دی،انگلش کیمپ بھی آخر کھڑے ہوکر تالیاں بجاتا نظر آیا،ایسا منظر دیر سے دیکھنے کو ملا،ساتھ میں اس منظر کو بھی ثبات نہیں،یہ بھی عارضی پرفارمنسز کی طرح عارضی لمحات میں بدلتا دکھائی دیتا ہے۔
جمعہ کو سڈنی میں کھیلے جارہے سیریز کے چوتھے ٹیسٹ کے تیسرے روز انگلش اننگ کا آغاز تباہ کن تھا۔36 پر 4 وکٹ گرچکے تھے،فالون آن سامنے تھا۔ایسا لگتا تھا کہ ایک اور بد ترین شکست کا صفحہ لکھا جارہا ہے،ایسے میں جونی بیئرسٹو اور بین سٹوکس نے 5 ویں وکٹ پر 128 اسکور کی شراکت قائم کرکے انگلش اننگ کو فوری آکسیجن فراہم کی۔حسیب حمید کے6،زیک کرولی کے 18 اور ڈیوڈ میلان کے 3 پر آئوٹ ہونے کے بعد انگلش کپتان جوئے روٹ سال کے پہلے صفر کا شکار بنے تھے۔
آسٹریلیا کو 5 ویں کامیابی 164 کے اسکور پر اس وقت ملی،جب بین سٹوکس66 اسکور بناکر نیتھن لائن کی بال پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔جوس بٹلر بھی صفر پر گئے تو انگلینڈ ایک بار پھر دبائو میں آیا،ایسے میں مارک ووڈ نے 39 رنزکی اننگ کھیل کر 2 کام کئے،جونی بیرسٹو کو مدد دی،انہوں نے سنچری مکمل کی۔ساتھ میں انگلینڈ کی اننگ دن ختم ہونے سے قبل تمام نہیں ہوئی۔جب کھیل ختم ہوا تو اس کا اسکور 7 وکٹ پر 258 تھا۔جیک لیچ 3 پر تھے۔
جونی بیرسٹو نے دن کے آخری اوور میں چوکا لگا کر سنچری مکمل کی۔140 بالز کھیلنے والے بیئرسٹو 103 کے انفرادی اسکور پر ناقابل شکست رہے۔نومبر 2018 کےبعد یہ ان کی پہلی ٹیسٹ سنچری تھی،اس میں 3 چھکے بھی شامل تھے۔
آسٹریلیا نے پہلی اننگ میں 416 رنز بنائے تھے،اس کے 8 کھلاڑی آئوٹ ہوئے تھے،اننگ ڈکلیئر کی تھی۔عثمان خواجہ نے 137 کی اننگ کھیلی۔