لاہور،کرک اگین رپورٹ
Twitter Image
شاداب خان باہر بیٹھ کر ہار گئے۔ادھر سے فخرزمان کے مسلسل 3 میچز میں ناکام رہنے کے بعد بھی محمد رضوان سلطان بننے کا موقع گنوابیٹھے۔پی ایس ایل 7 فائنل سے قبل تک اس سال اپنے شعبوں کے ونرز بننے کے متعدد امیدوار تھے لیکن شاداب دیکھتے ہی رہ گئے۔فائنل نے بائولنگ کا میدان بدل ڈالا۔
لاہور میں قلندرز کی دھمال،ملتان پی ایس ایل 7 فائنل ہارگیا،کرک اگین کی پیش گوئی سچ
شاداب خان فائنل سے باہر تھے،ان کی ٹیم اسلام آباد فلاپ ہوگئی تھی۔نتیجہ میں وہ 19 وکٹ کے ساتھ ٹاپ پر ضرور تھے لیکن ان کے تعاقب میں قلندزر اور سلطانز کے کھلاڑی تھے۔لاہور قلندرز کے زمان خان کے 4 اوورز جب فائنل میں 2 وکٹ کے ساتھ ختم ہوئے تو ان کی کل وکٹوں کی تعداد 18 تھی۔اس طرح اب شاہین شاہ آفریدی امیدوار ہوگئے تھے۔پھر کیا ہوا۔ملتان سلطانز کی بیٹری ڈیڈ ہوگئی۔پوری ٹیم خزاں رسیدہ پتوں کی طرح گرنے لگی۔اس کے نتیجہ میں شاہین شاہ آفریدی کو 3 وکٹیں مل گئیں اور وہ پی ایس ایل 7 کے ٹاپ وکٹ ٹیکر بن گئے۔
پی ایس ایل 7 کاتاج کس کے سر،فیصلہ آج،3 سالہ روایت کس کے حق میں،چیمپئن کا نام جانیئے
شاہین شاہ نے 13 میچزمیں 20 سے کم اور 19 سے زائد کی اوسط سے 20 وکٹیں لیں،پہلے نمبر پر رہے۔شاداب 9 میچزکی 8 اننگز میں 11 سے بھی کم اوسط سے 19 وکٹ کے ساتھ دوسرے اورزمان خان 18 کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔شاہ نواز دھانی کو 17 وکٹیں ملیں۔خوشدل شال،عمران طاہر اور حارث رئوف نے 16،16 وکٹیں لیں۔
بیٹنگ میں فخرزمان اور محمد رضوان میں مقابلہ تھا،شروع کی ریس میں شان مسعود بھی امیدوار تھے لیکن وہ تو پیچھے ہی رہ گئے۔ٖفخر جب فائنل کے شروع میں ناکام ہوئے تو ان کا مجموعی اسکور 13 میچز میں 588 ہوگیا،انہوں نے1 سنچری،7 ہاف سنچریز کیں۔45 کی اوسط رہی۔152 کا سٹرائیک ریٹ تھا۔اب رضوان کے پاس چانس تھا کہ وہ اسکور کرتے لیکن وہ بھی بڑی اننگ نہ کھیل سکے۔
سلطانز کے کپتان رضوان 12 میچز میں 546 اسکور پر تمام ہوگئے۔7 ہاف سنچریز تھیں۔69 کے قریب بیٹنگ اوسط رہی۔شان مسعود 478 اور شعیب ملک 401 رنزکے ساتھ نمایاں رہے۔کوئی اور بیٹر 400 سے زائد اسکور نہ کرسکا۔اعظم خان اور محمد رضوان 9،9 شکار کے ساتھ بطور وکٹ کیپر نمبر ون بنے۔ٹم ڈیوڈ 10 کیچز کے ساتھ اس شعبہ میں ٹاپ کرگئے۔