سڈنی،میلبورن،کرک اگین رپورٹ
آسٹریلیا نے پاکستان کو پاکستان میں شکار کرنے کے لئے پاکستانی نژاد کرکٹر کو ساتھ لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔عثمان خواجہ کو اس دستے کا حصہ بنالیا گیا ہے جس نے اگلے ماہ پاکستان آنا ہے۔
یہ شاید عام طور پر زیادہ حیران کن بات نہ لگے لیکن جن کو تاریخ معلوم ہے ان کے لئیے ضرور ہوگی۔
عثمان خواجہ اگست 2019 سے ڈراپ تھے۔گزشتہ سال بھی اچھی پرفارمینس رہی۔موقع نہیں دیا گیا۔اس سیزن میں انہوں نے پھر سنچریز جڑ کر دستک دی تو آسٹریلین سلیکٹرز نے مجبوری میں انہیں 15 رکنی اسکواڈ کا حصہ بنادیا۔
سڈنی ٹیسٹ میں انگلینڈ کے بل کھاتی اننگ،ایک سنچری نے عارضی جان ڈال دی
آپ اس سوچ کا اندازا کریں جو عثمان خواجہ کے پورے کیریئر کے ساتھ کھلواڑ کرتی رہی۔جس کی جانب 24 گھنٹے قبل سابق کپتان رکی پونٹنگ نے اشارہ کیا ہے۔
پہلے اس سوچ کی 3مثالیں ملاحظہ ہوں۔پہلی یہ کہ ایشز کے 15 رکنی اسکواڈ میں آنے کے بعد کپتان پیٹ کمنز نے پہلے میچ سے قبل ہی کہا کہ خواجہ ہماری سیکنڈ چوائس ہونگے۔ہہلی چوائس ٹریوس ہیڈ ہونگے۔اس سے زیادہ ناانصافی کیا ہوگی کہ اسی سیزن میں ہیڈ کی پرفارمنس اور اوسط خواجہ سےنیچے تھی۔چںانچہ سوچ جیتی۔خواجہ ہارے۔3 ٹیسٹ نہیں کھلائے گئے۔یہ تو ہیڈ کو کووڈ ہوا تو خواجہ کو موقع ملا ۔انہوں نے سنچری جڑ دی۔ورنہ وہ بیٹھے ہی رہ جاتے۔
دوسری مثال یہ ہے کہ ورلڈ کپ 2019 سے قبل دورہ بھارت میں عثمان خواجہ نے ایک روزہ سیریز میں سنچریز جڑ دی تھیں،آسٹریلیا کو سیریز جتوادی تھی،اسی سیریز کے دوران آئی ایس پی آر نے بھی خواجہ کے لئے تاریخی ٹوئٹ کیا تھا،کمال بات یہ رہی کہ خواجہ اس کے فوری بعد ہونے والے ورلڈ کپ سے باہر تھے۔
تیسری مثال یہ ہے کہ خواجہ خود بھی امتیازی سلوک کی بات کرتے رہے ہیں،اس میں کہیں نہ کہیں نسل پرستانہ رویوں کا شک بھی پیدا ہوتا ہے۔
اب آتے ہیں رکی پونٹنگ کے ان جملوں کی جانب جو انہوں نے خواجہ کی سڈنی ٹیسٹ میں سنچری کے بعد کہے،سابق کپتان کہتے ہیں کہ خواجہ باصلاحیت بیٹر ہیں،ان کے پورے کیریئر میں ان کے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا،ان کی صلاحیت کسکی آنکھوں سے اوجھل رہی،دیکھنے کی کوشش نہیں کی گئی یا آنکھیں بند کی گئی ہیں،جو بھی ہوا،خواجہ کا نقصان کیا گیا۔
کرکٹ آسٹریلیا نے اگلے ماہ سے پاکستان کا مکمل دورہ کرنا ہے۔ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز کے ساتھ ٹی 20 میچ بھی ہے۔سلیکٹرز نے اب عثمان خواجہ کو اس ٹور کے لئے شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے،ایشیائی وکٹوں،پاکستانی کلچر،پی ایس ایل تجربات سے فائدہ اٹھانے کے لئے خواجہ کو لایا جائے گا۔