لاہور،کرک اگین رپورٹ
عمران خان نے رمیز راجہ سے رابطہ منقطع کیوں کیا،اصل کہانی ۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے اپنی پریس کانفرنس میں جوکچھ بھی کہا ہے،وہ سامنے آچکا ہے،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے جیسے جواب دیا،وہ دیکھنے والا تھا۔ساتھ میں اس جواب نے ایک خیال کی تصدیق کردی ہے۔
سب سے قبل پی سی بی چیئرمین رمیز راجہ کے حوالہ سے یہ بات کہ انہوں نے اپنے کپتان عمران خان کے بارے میں کیا کہا۔عمران خان صرف ان کے کپتان ہی نہیں ہیں۔ساتھ میں سابق وزیر اعظم ہونے کے ناطے ان کے پی سی بی چیئرمین کے اہم کردار تھے۔وزیر اعظم پاکستان چونکہ پی سی بی پیٹرن انچیف ہوتے ہیں تو عمران خان نے ان کی تقرری گزشتہ سال ستمبر میں کی تھی۔
ملتان میں میچز،رمیز راجہ ٹی 20 سے ٹیسٹ میچ پر آگئے،بھارت کی دعوت کا انکشاف
خیال یہ تھا کہ حکومت بدلتے ہی پی سی بی چیئرمین بھی بدل دیئے جائیں گے،تاحال ایسا نہیں ہوا لیکن قیاس آرائیاں جاری ہیں،ان میں ہی رمیز سے سوال ہوا تھا کہ کیا ان کا ان کے سابق کپتان عمران خان سے رابطہ ہے تو اس پر رمیز راجہ نے نہایت دل گرفتہ انداز میں جواب دیا کہ نہیں ہے۔عمران خان جب سے گئے ہیں،انہوں نے رابطے کاٹ دیئے ہیں۔میرا ان سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔
صورتحال یہ ہے کہ پی سی بی چیئرمین شپ کی تقرری بھی نہایت اہم ہوتی ہے،ان کے لئے بھی جہاں سے سپورٹ ہے،وہاں عمران خان کے روابط کٹ آف ہیں،اس لئے رمیز کا جواب درست ہے لیکن سمجھنے کی بات یہ ہے کہ عمران خان پی سی بی چیئرمین سے ناراض ہیں یا ان کے مستقبل کی بہتری کے لئے خود ہی رابطے توڑ چکے ہیں۔
اس معاملہ میں کرک اگین کا کلیئر تبصرہ ہے۔وہ یہ ہے کہ رمیز راجہ نے اپنی تقرری کے فوری بعد پاک،بھارت کرکٹ بحالی،4 ملکی کپ کے ہونے اور پاک بھارت کے اس میں کھیلنے کی بات کی تھی،اسے آئی سی سی تک لے گئے،اب بھی اس پر کھڑے ہیں،آج بھی انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا پلان قابل عمل ہے اور وہ اگلے ماہ آئی سی سی اجلاس میں اس پر بات کریں گے۔سجمھنے کی بات یہ ہے کہ یہ ہے وہ لائن جو پاکستان کے کچھ اداروں کی جانب سے گزشتہ سال کے شروع میں عمران خان کو دی گئی تھی کہ وہ بھارت کے خلاف کرکٹ سمیت اہم امور پر شراکت داری شروع کریں،عمران خان نے مقبوضہ کشمیر ایشو کی بنیاد پرا نکار کردیا تھا۔رمیز راجہ کی تقرری کے ساتھ ہی ان کی جانب سے یہ خیال کیسے سامنے آیا تھا کہ پاک،بھارت کرکٹ بحال کی جائے۔سوال ہوگا کہ کیا یہ ان کا اپنا خیال تھا یا کسی نے پلیٹ میں رکھ کردیا تھا۔
رمیز راجہ بہت کچھ نیالے آئے،پی سی بی فلاحی ادارہ،اہم اعلانات
دوسری بات سمجھنے کی یہ ہے کہ رمیز راجہ آج بھی اس مطالبہ پر کھڑے ہیں کہ پاک بھارت کرکٹ بحال ہو،یہ وہی بات ہے جو کسی کو بہت پسند ہے تو یہ ان کے حق میں جاری ہے،ایسے میں مستقبل قریب میں 4 ملکی کپ یا پاک بھارت کہیں بھی آپس میں کھیل رہے ہوں تو عمران خان کے موقف کی نفی ہوگی،مقبوضہ کشمیر ایشو ہائی لائٹ ہوگا لیکن یہ سب اگر رمیز راجہ کی مجودگی میں ہوگا تو اس تنقید میں کیا جان رہ جائے گی،رمیز راجہ چونکہ عمران خان کے رکھے ہوئے آرہے ہونگے اور عمران خان اپنی رخصتی کے فوری بعد یہ بول چکے ہیں کہ رمیز میرا ٹائیگر ہے،وہ آخری بال تک لڑے گا۔
رمیز راجہ تبدیلی کی ہیڈلائنز پر برس پڑے،بھارتی خبریں چلانے کا شکوہ
صورتحال یا تصویر کلیئر ہوگئی ہوگی کہ ایسے حالات یا ممکنہ پلان میں رمیز راجہ کی تقرری کیوں ضروری ہے،یہی وجہ ہے کہ موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف تاحال رنمیز راجہ سے نہیں ملے،سابق چیئرمین پی سی بی افراد سے مل رہے ہیں لیکن رمیز راجہ کا آپ اعتماد دیکھیں کہ وہ اپنی سیٹ پر موجود ہیں،اس کا مطلب ہے کہ وہ کہیں سے یقین دہانی کے ساتھ ہیں اور اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ یہ یقین دہانی عمران خان کو پسند نہیں ہوگی۔
اگلے منظرنامہ کیا ہوسکتا،یہ لنک اوپن کریں