کراچی ،کرک اگین رپورٹ
File Photo : Instagram
پاکستانی نژاد جنوبی افریقا کے کھلاڑی عمران طاہر کہتے ہیں کہ پاکستان میرا ملک ہے اور اپنے ملک میں بطور غیر ملکی پلیئرزکھیلنا عجیب لگتا ہے،انہوں نے یہ بات نجی ٹی وی چینل کو ایک انٹرویو میں کہی ہے۔ساتھ ہی اپنے اگلے عزائم بھی بتادیئے ہیں۔
پی ایس ایل 7 میں کراچی کنگز کومسلسل دوسری شکست ہوگئی
عمران طاہر پاکستانی ہیں،جنوبی افریقا کی شہریت لی،وہاں کے ہوئے ،اپنی محنت سے انٹر نیشنل کرکٹ میں جنوبی افریقا کی نمائندگی کی۔کیریئر کے اختتامی لمحات میں ہیں۔جنوبی افریقا کی سنٹرل کنٹریکٹ لسٹ سے باہر ہیں۔ان دنوں ملتان سلطانز کی نمائندگی کررہے ہیں۔میچ وننگ پرفارمنس دیتے ہیں۔ان کی اسپن اب بھی مقبول ہے۔
لیگ اسپنر نے بتایا ہے کہ شاہ نواز دھانی کے ساتھ ان کی زبان سندھی میں بھی بات کی تو وہ بہت خوش ہوئے۔مزید کہتے ہیں کہ پاکستان میں غیر ملکی پلیئر کی لسٹ میں آکر بہت عجب لگتا ہے۔عوام کی محبت اور ڈریسنگ روم کا ماحول اس فرق کو مٹادیتا ہے۔
پاکستان سپر لیگ دنیا کی بہترین لیگ ہے،یہاں بائولنگ کا معیار بہت اعلیٰ ہے،کھیلنا آسان نہیں ہے۔اس میں شرکت اعزاز ہے۔ملتان کے کپتان رضوان کے بارے میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ محنتی انسان ہیں،اسی محنت کا سلسلہ اور صلہ پارہے ہیں۔
عمران طاہر نے انکشاف کیا ہے کہ ایک سال مزید انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنا چاہتا ہوں۔اس سال کاورلڈ ٹی 20 کھیلنا ہدف ہے۔اس کے بعد اس بائولنگ کوچ بننا چاہوں گا۔
پی ایس ایل 7 کے چرچےبھارت میں بھی محسوس کئے جارہے ہیں۔وہاں کے تجزیہ نگاروں نے کھیل کے معیار کی تعریف کی ہے۔