لاہور،کرک اگین رپورٹ
پاکستان کے سابق وزیر اعظم،سابق کپتان عمران خان نے اپنے ہوم گرائونڈ لاہور سے علم بلند کردیا،مینار پاکستان پر تاریخی جلسے سے خطاب میں انہوں نے اپنی قوم کو اگلا لائحہ عمل دے دیا ہے۔لاہور جلسہ،عمران خان نے اگلا لائحہ عمل دے دیا،اداروں کو ذومعنی پیغام دیا ہے۔
جمعرات کی شب گریٹرپارک لاہور میں ایک تاریخی،عظیم الشان جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں سلیکٹڈ حکومت کو کبھی قبول نہیں کروں گا،انہوں نے انہیں مخاطب کرکے کہا ہے کہ تم کو لگا پتا کہ سلیکٹڈ حکومت کیا ہوتی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ میں اپنی قوم کو ریلیف دینا چاہتا تھا،روس کے دورے سے تیل ،ڈیزل اور گندم سستے ملنے والے تھے،اس کا فائدہ عوام کو دینا تھا لیکن وہاں سے حکم آیا کہ یہ نہ کرو۔پھر سازش شروع ہوئی۔سازش اس وقت تک مکمل نہیں ہوسکتی جب تک اندر میر جعفر اور میر صادق نہ بیٹھے ہوں۔
عمران خان نے کہا ہے کہ اقتدار سنبھالنے کے بعد اسلامو فوبیا اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں ہونے والی گستاخیوں کے خلاف علم بغاوت بلند کیا،اس کے نتیجہ میں یہ دنیا میرے خلاف ہونے لگی۔میری حکومت کو اس وقت گرایا گیا،جب ہماری اکانومی درست جارہی تھی،ایکسپورٹس ریکارڈ پر تھی۔ذر مبادلہ کے ذخائر تھے۔31 ارب ڈالرز بیرون ملک سے آنے لگے۔پاکستانی تاریخ میں ٹیکس میں اکٹھا کیا،یہ ریکارڈ تھا۔سارے برصغیر سے کم ہمارے ملک میں بے روزگاری تھی۔کورونا کے وقت میں ہم آگے بڑھ گئے تھے،دنیا نے ہماری مثال دی گئی کہ ہم نے کورونا کو بہترین ہینڈل کیا۔عالمی دنیا نےمانا،ہم نے اپنے کسانوں کو فائدہ پہنچایا،شوگرمافیا اپنے کسانوں کو پورے پیسے نہیں دیتا تھا،وقت پر نہ دیتا تھا،دونوں کام ہم نے کئے،اس کے نتائج آگئے۔ہر فصل کی ریکارڈ پیداوار ہوئی۔
عمران خان نے سب کے خلاف طبل جنگ بجادیا،تمہارا نیوکلیئر پروگرام محفوظ ہے؟
عمران خان نے عوام کے جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم آئی ایم ایف کی غلامی سے نکلنے کی جانب جارہے تھے،پہلے حکومتیں کرپشن پر گرتی تھیں،میں چیلنج کرتا ہوں کہ میں نے فیکٹریاں لندن میں بنائیں۔مجھ پر توشہ خانے کے الزامات لگے،میں بتاتا ہوں کہ ان کے زمانے میں 15 فیصد ادائیگی کے ساتھ سابق لوگ لے جارہے تھے۔میں نے 50 فیصد بھر کر تحفے بیچے،قانون کے مطابق کام کیا،پھر وہ پیسہ بنی گالہ کی سڑکوں پر لگایا،جس کا سب کو فائدہ ہوا۔حکومت کا پیسہ پچایا،یہ لوگ جو پروپیگنڈا کررہے ہیں،میں ان کو چیلنج کرتا ہوں کہ کسی وزیر اعظم نے اپنے اوپر اتنا کم خرچ نہیں کیا،جو میں نے کیا۔
عمران خان کہتے ہیں کہ یہ ضمیر فروش ہیں،منڈیاں لگیں،ساری زندگی کے لئے ان پر مہر لگی ہے،جن حلقوں میں یہ جائیں گے ،ان کو ہرانا ہے،ان کو کسی بھی حلقے سے جیتنے دیا تو ملک سے غداری ہوگی،یہاں عدالتیں بھی رات کے 12 بجے کھل جاتی ہیں۔میں وزیر اعظم تھا تو یہ امریکی دھمکی کس کو ملی،کس نے اس پر عملدر آمد کروایا،سوچنے کی بات ضرور ہے۔اس ملک کے سب سے بڑے ڈاکو،کرپشن کیسز والوں کو اس قوم پر مسلط کیا گیا۔میرے سے بہتر امریکن اور یورپین کو کوئی نہیں جانتا،وہاں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ ایک ضمانت پر انسان کو کوئی چپڑاسی نہیں بناتا،یہاں پرائم منسٹر بنادیا،اس کے بیٹے کو چیف منسٹر کو امیدوار بنادیا ۔میں ان معاشروں کو اچھی طرح جانتا ہوں،وہ اس وقت ہمیں کتنی حقارت سے دیکھ رہے ہوں گے۔
پاکستانی عوام اچانک سڑکوں پر،عمران خان کا تازہ ترین بیان آگیا
عمران خان شدید غصہ میں تھے،انہوں نے کہا ہے کہ آصف زرداری نے شریف برادران پر کیسز نہیں بنائے،چیری پلاسم نے پیٹ پھاڑنے کی دھمکی نہیں دی تھی،سب کچھ کیا تھا۔یہ سب غلام ہیں،پاکستان پر بڑا ظلم کیا گیا،یہ اتنا بڑا ظلم ہے جو ایٹم بم بھی نہیں کرسکتا۔ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے 1500 سال قبل فرمایا تھا کہ وہ قومیں برباد ہوجاتی ہیں جو بڑے ڈاکو کو سزا نہیں دیتیں،چھوٹوں کو پکڑ کر جیلوں میں ڈالتی ہیں،یہاں جس پر اربوں کے کیسز ہیں،اسے وزیر اعظم بنادیا۔یہ چوروں کا ٹبر ملک سےباہر بھاگ گیا،داماد باہر نکال دیا۔نوز شریف کے بیٹے باہر بھاگے،اربوں کے جوابات نہیں دے سکتے تھے۔ایسے لوگوں کو مسلط کیا جارہا ہے۔95 فیصد کیسز میرے نہیں،پرانے دور میں بنے ہیں۔اب یہ آگئے ہیں،اب کون سا گورنمنٹ آفیسر ان کے خلاف ایکشن لے گا،کیا کبھی دنیا میں ایسا بھی ہوتا ہے۔میں بڑے ادب سے اپنی عدلیہ سے پوچھتا ہوں کہ آپ کا کام کیا ہے؟سرکاری آفیسرز کی حفاظت آپ کا کام نہیں۔
عمران خان نے انکشاف کیا کہ ساڑھے 3 سالوں میں میں ان کے کیسز پر پورا زور لگاتا رہا،کوشش کرتا رہا،یہاں کچھ نہیں ہوا۔عدلیہ آزاد ہے،نیب میرے ہاتھ میں کچھ نہ تھا،جن کے ہاتھ میں پاور تھی،وہ کرپشن کو برا ہی نہیں سمجھتے تھے،اس لئے یہ اتنا بڑا المیہ ہے کہ جن کو آج جیل میں ہونا چاہئے تھا وہ حکمران بن گئے ہین،کوئی قوم یہ برداشت نہیں کرسکتی ہے۔میں جب تک زندہ ہوں،میں اس ناانصافی کا مقابلہ کرتا رہوں گا۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں اہم باتیں بتانے لگا ہوں،اگلا لائحہ عمل دوں گا۔اس سے قبل یہ بتادوں کہ ایسے آفیسرز کو ہٹادیا گیا جو ان کے خلاف کیسز پر کام کرہے تھے۔بڑا ڈاکو جب اربوں کی چوری کرتا ہے ،وہ پیسہ ملک سے باہر بھیجتا ہے،دگنا نقصان کرتا ہے،ڈالرز میں باہر بھیجنا پڑتا ہے،اس سے روپیہ نیچے گرتا ہے۔یونائیٹڈ نیشن نے حالیہ تحقیق کی ہے کہ غریب ممالک کیوں نیچے جارہے ہیں۔ایک ہزار 7 سو ارب ڈالرز ہر سال غریب ممالک سے باہر جاتا ہے۔یہ چوری بھینس چور یا موٹر سائیکل چور نہیں کرتا،اس لئے ہمیں انکا مقابلہ کرنا ہے،یہ ہے ہماری حقیقی آزادی کی جنگ،جس کے لئے میں یہاں آیا ہوں۔
عمران خان کہتے ہیں کہ میر جعفر مراسلہ پر کمیشن بنائیں گے،ان سے زیادہ کرپٹ لوگ اس دنیا میں نہیں آئے۔نواز شریف نے پاناما میں پکڑے جانے کے بعد قومی اسمبلی میں جھوٹ بولا۔یہ ہیں وہ دستاویزات جو ظاہر کرتے ہیں کہ ایسے خریدے۔پھر سپریم کورٹ میں جھوٹ پرجھوٹ پکڑے گئے۔پھر ان کی چوریوں کے ریکارڈز جل جاتے ہیں۔ہم سپریم کورٹ کی اوپن ہیرنگ مانیں گے،اس کے علاوہ سب مسترد کرتے ہیں۔
عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر پر گولہ باری کی،جتنا اس نے تحریک انصاف کے خلاف کام کیا،شاید نون لیگ کو بھی ایسا کام کرتے شرم آئے گی،فارن فنڈنگ کیا ہے،ہماری جماعت کا ریکارڈ صاف ہے،جب بھی تمام جماعتوں کی ایک ساتھ تحقیق ہوگی،ہماری جماعت سب سے صاف ستھری ہوگی،اگر ہمت ہےتو تینوں کا کیس ایک ساتھ سنو،اگر ہمت ہے تو یہ کرکے دکھائو۔چیف الیکشن کمشنر سکندر ن لیگ میں کوئی عہدہ لے لے۔
عمران خان کہتے ہیں کہ میں سوچتا ہوں کہ ن لیگ،پی پی اور ڈیزل والے یہ بتائیں کہ یہاں سسٹم میں ان کے بچوں کے سوا کوئی اوپر نہیں آتا،کوئی میرٹ پر نہیں آتا،یا یہ سب نا اہل ہیں۔جو اوپر آتے ہیں،ان کی صلاحیت یہی ہے کہ ان کو صرف چوری آتی ہے۔
عمران خان نے خطاب کے آخر میں کہا ہے کہ آج کے دن 84 سال قبل علامہ اقبال اس دنیا سے گئے،ان جیسا ذہن کسی کا نہ تھا،ان کی کمال شاعری ہے،جیسا کہ انہوں نے فرمایا تھا کہ
اس رزق سے موت اچھی جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عمران خان نے مزید کہا ہے کہ آج کے روز 1940 میں اسی جگہ قرارداد پاکستان پیش کی گئی تھی۔کلمہ کا مطلب یہ ہے کہ ایک چھوٹے انسان کو عظیم انسان بنادیتا ہے۔کلمہ انسان کو پردیتا ہے۔غلام انسان ہی میں پرواز میں کوتاہی آتی ہے۔میں نے سیرت ،رحمتہ اللعالمین اتھارٹی اس لئے بنائی کہ ہمیں علم ہو کہ وہ عظیم انسان کیوں ہیں،ہم ان کی سنت پر چلنا ہے۔یہ شہباز شریف کہتے ہیں کہ ہم بھکاری ہیں۔دوسرا خواجہ آصف کہتا ہے کہ ہم امریکی سانسوں ہر ہیں۔دونوں کو کہتا ہوں کہ شرم کرو۔
عمران خان نے کہا ہے کہ آئے قوم ،میں آپ سے عہد لینے آیا ہوں کہ ہم نے اقبال کا شاہین بننا ہے،میں نے آپ سے ایک عہد لینا ہے ۔قرآن پاک میں اللہ نے فرمایا ہے کہ ہم نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے۔شیطان نے تکبر کیا،ذلیل ہوا۔ایک بار فیصلہ کرلیں کہ کہاں جانا ہے؟جب یہ فیصلہ کرلیں کہ اللہ کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے۔عمران خان نے یہاں سابقہ حکومتوں،مشرف دور،اس کی پالیسیوں،لوگوں کو امریکا کے حوالے کئے جانے والے بے گناہ لوگوں کا ذکر کیا،شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم پاکستان کی حقیقی آزادی کی تحریک چلارہے ہیں۔کان کھول کر سن لو ۔مینار پاکستان جلسے کے بعد اصل پارٹی تو اب شروع ہوئی ہے۔میں سارے پاکستانیوں کو کال دے رہا ہوں،بلا امتیاز تمام پارٹیوں کے لوگوں کو پیغام دے رہا ہوں کہ سب تیاری کرلیں کہ میں جلد ہی اسلام آباد کی کال دینے والا ہوں۔میں کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتا،یہ میرا ملک ہے،میں یہاں رہوں گا،میری کوئی اور جگہ نہیں ہے،ان چوروں کی تو برٹش کوئین کے ساتھ کوئی رشتہ داری ہے۔ہماری فوج ہے۔ہماری پولیس ہے،فوج ہماری طاقت ہے۔ایک غلط فیصلہ مشرف نے کیا لیکن ہماری فوج نے عظیم قربانیاں دی ہیں،ہم پولیس کو بھی تحسین پیش کرتے ہیں۔ہم کسی صورت اس امپورٹڈ حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے،یہ تحریک تو ابھی شروع ہوئی ہے۔سارے پاکستان میں لوگ تیاری کریں۔میری کال کی انتظار کریں۔میں فوری الیکشن چاہتا ہوں۔ہم جمہوریت چاہتے ہیں۔انہوں نے اداروں کو ذومعنی پیغام دے دیا کہ ایک ہی طریقہ ہے،جن سے بھی غلطی ہوئی،ان کے پاس ایک ہی طریقہ ہے کہ الیکشن کروائو۔27 ویں کی شب ہم اللہ سے اپنی حقیقی آزادی کی دعا کریں۔
عمران خان نے ہاتھ کھڑے کرواکر حاضرین سے عہد لیا کہ ہم اپنے ملک کی حقیقی آزادی،جمہوریت کے لئے ہروقت جد وجہد کریں گے،جب تک الیکشن کا اعلان نہیں ہوجاتا۔پاکستان زندہ آباد۔