کولمبو،میڈیا ریلیز
جافنا کنگز کے لیگ اسپنر وینندو ہسرنگا لنکا پریمیئر لیگ 2021 کے جاری سیزن میں شاندار فارم میں ہیں، وہ پہلے ہی تین کھیلوں میں پانچ وکٹیں لے چکے ہیں۔ سری لنکا کے بین الاقوامی کھلاڑی اپنے پسندیدہ بلے باز ویرات کوہلی کی وکٹ حاصل کرنے کے لئے پر امید ہیں۔
ہسرنگا سے جب ان کھلاڑیوں کے نام پوچھے گئے جنہیں وہ اپنے کیریئر میں آئوٹ کرنا چاہتے ہیں تو کہا اپنے پسندیدہ کرکٹر ویرات کوہلی کی وکٹ حاصل کرنا پسند کروں گا۔ میں بابر اعظم اور گلین میکسویل کی وکٹیں بھی لینا چاہتا ہوں۔سری لنکا کے گروپ مرحلے سے آگے نہ پہنچنے کے باوجود ہسرنگا ICC مینز T20 ورلڈ 8 میچوں میں 16 سکلپس کے ساتھ سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر تھے۔
اپنی ذاتی کامیابی کے پیچھے وجوہات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ہسرنگا نے کہا کہ وہ ہمیشہ اپنی ٹیم کے لیے بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب میں بولنگ کرتا ہوں تو ہمیشہ وکٹ لینے کی کوشش کرتا ہوں، جب میں قومی ٹیم میں ہوتا ہوں تو ہمیشہ ٹیم کے لیے اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کرتا ہوں، اسی لیے میں کامیاب ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ اپنی پرفارمنس پر توجہ دیتا ہوں اورمجھے کوئی دبائو محسوس نہیں ہوتا۔ میں اگلا مرلی دھرن یا اگلا ہیراتھ نہیں بننا چاہتا۔ میں پہلا ہسرنگا بننا چاہتا ہوں۔T20 فارمیٹ کے عروج کے ساتھ، یہ زیادہ تر خیال کیا جاتا ہے کہ کرکٹ بلے بازوں کا کھیل بنتا جا رہا ہے۔ لیکن ہسرنگا نے بتایا کہ اسپنرز کس طرح مختصر ترین فارمیٹ میں میچ ونر ثابت ہو سکتے ہیں۔
لیگ اسپنرز کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ کیونکہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بلے باز بڑے شاٹس مارنے والے
ہوتے ہیں۔ ہمارے پاس بہت زیادہ تغیرات ہوتے ہیں۔ بعض اوقات، ہم ایک میچ میں 40-50 رنز دے دیتے ہیں۔ لیکن اگلے میچ میں، ہمیں 4-5 وکٹیں بھی مل جاتی ہیں یقینا لیگ اسپنرز میچ جتوا سکتے ہیں۔
چوبیس سالہ بائولر نے پچھلے کچھ سالوں میں سری لنکا کرکٹ کے عروج کا سہرا لنکا پریمیئر لیگ کو دیتے ہوئے کہا کہ”پچھلی بار، ہم نے لنکا پریمیئر لیگ میں بہت سے نوجوانوں کو کھیلتے دیکھا۔ اس قسم کے ٹورنامنٹ میں، ہمیں ہمیشہ بہت سارے اچھے کھلاڑی ملتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سری لنکا کرکٹ گزشتہ چند سالوں سے بہتر ہے۔ کسی ملک میں کھیل کی ترقی کے لیے ٹورنامنٹ ہمیشہ اچھے ثابت ہوتے ہیں