بے اوول،کرک اگین رپورٹ
یہ 2001 کی بات ہے،جب بنگلہ دیش نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا۔2022 شروع ہوگیا۔21 برس میں کھیلے گئے 16 ٹیسٹ میچز میں بنگلہ دیشی ٹیم سنگل میچ بھی نہ جیت سکی تھی۔12 مقابلوں میں شکست ہوئی۔4میچز ڈرا تھے۔بات صرف اتنی ہی نہیں بلکہ یہ بھی ہے کہ بنگلہ دیش اپنے گھر،اپنے ملک،اپنے گرائونڈز میں 6 میچز کھیلا تھا،ان میں بھی اسے فتح نہیں ملی۔3 میچز ڈرا ہوئے تو 3 میں شکست مقدر بنی تھی۔پھر نیوزی لینڈ میں تو اور بھی خراب ترین ریکارڈ تھا۔10 میچزمیں سے 9میں شکست،صرف ایک میں بچت،وہ بھی ڈرا میچ کھیل سکا تھا۔
پاکستان سے ہوم گرائونڈز میں 2 ٹیسٹ میچزکی بری شکست کے بعد،شکیب الحسن جیسے بیٹر کی عدم دستیابی کے ساتھ،کیویز میں 15 روزہ سخت قید کے بعد اس کی کیا حالت ہونی چاہئے تھی؟وہی جو گزشتہ سال کے شروع میں پاکستان کی تھی،جب ٹیم بری طرح ہاری تھی۔ایسا نہیں ہوا۔وہ ہوا جو سب کے لئے حیران کن،ناقابل یقین تھا۔
بنگلہ دیش نے تاریخ کے 17 ویں،نیوزی لینڈ میں 11 ویں میچ میں جاکر پہلی یاد گار فتح سمیٹ لی،اس نے بے اوول میں کھیلے گئے سیریز کے اولین ٹیسٹ میچ مییں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن نیوزی لینڈ کو 8 وکٹوں سے شکست دے دی۔اس سال کا شاندار آغاز ہے۔ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2 میں اہم پیش رفت ہے۔کیویز کے لئے ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔
مہمان ٹیم کو جیت کے لئے صرف 40 رنزکا ہدف ملا۔اس نے 3 کے مجموعہ پر پہلا نقصان ہونے کے بعد بہت احتیاط سے بیٹنگ کی۔اسے دوسرا نقصان 34 پر ہوا۔شادمان 3 اور نجم الحسین 2 کرکے گئے۔یہی وجہ ہے کہ اس نے ہدف 17 ویں اوور میں پورا کیا۔میچ کا فیصلہ پہلے سیشن میں یوا۔
اس سے قبل کیوی ٹیم اپنے کل کے اسکور 145 رنز 5 وکٹ میں صرف 24 اسکور کا اضافہ کرسکی۔راس ٹیلر نے 40 کی اننگ کھیلی۔کیویز کو 1659 پر فارغ کرنے میں عبادت حسین کی 46 رنزکے عوض 6 اور تسکین احمد کی 3 وکٹ نے اہم کردار ادا کیا۔کیویز نے 328 اور بنگلہ دیش نے پہلی اننگز میں 458 اسکور کئے تھے۔
کیویز کی دوسری اننگ کی سٹوری نیچے دیئے ہوئے لنک کو کھول کرپڑھی جاسکتی ہے۔
ٹائیگرز نے تمام کیویز گرادیئے،نیوزی لینڈ صرف 169 پر ڈھیر،شکست قریب
بنگلہ دیش نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس ٹیبل پر اپنا کھاتہ بھی کھول لیا ہے۔