لاہور،کرک اگین رپورٹ
یہ سوال تو اپنی جگہ ہوگا،کوئی کرے نہ کرے۔کرک اگین ضرور کرے گا۔گزشتہ رات فتح کے بعد رضوان خود کہہ رہے تھے کہ جب زلمی نے ٹاس جیت کر انہیں پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تو شروع کے10 اوورز میں بیٹنگ آسان تھی،100 کے قریب اسکور بن گئے،جوں جوں رات آگے بڑھی،گیلا پن زیادہ ہوا۔بیٹنگ مشکل ہوگئی۔گویا ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان واضح الفاظ میں بول رہے تھے کہ لاہور میں پہلے بیٹنگ کرنا زیادہ بہتر ہے ،لیکن
رضوان کا گلے لگانے کایکشن شاہین آفریدی کو پسند نہ آیا،لمبی گھوریاں
جمعہ کو انہیں کیا ہوا۔لاہور قلندرز کے خلاف اہم میچ میں انہوں نے ٹاس جیتا اور پہلے بیٹنگ کی بجائے فیلڈنگ کا اعلان کردیا،ایسا کیوں کیا؟
کرک اگین نے لکھا تھا کہ یہاں پہلے بیٹنگ آسان ہے اور رضوان کے لئے ٹاس جیتنے کی شکل میں بیٹنگ فرسٹ کی آواز دینا زیادہ بہتر ہوگا،انہوں نے یہبھی نہ سنا،اپنا کہا بھی پورا نہ کیا،چنانچہ نتیجہ بھگت لیا ہے۔لاہور قلندرز نے ایونٹ کی ٹاپ اور ناقابل شکست ٹیم ملتان سلطانز کی فتوحات کے سلسلہ کو بریک لگادی ہے،اسے مسلسل 7 ویں کامیابی سے روک کر ایک جانب اسلام آباد کی 7 فتوحات کے ریکارڈ کو بچایا ہے تو دوسری طرف اس نے اپنے ہوم گرائونڈ میں آتے ہی پہلا اور مجموع طور پر چوتھا میچ جیت کر پوائنٹس ٹیبل پر دوسری پوزیشن کھری کرلی ہے۔قلندرز کا یہ چھٹا میچ تھا۔پوائنٹس کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔
دعوت ملنے پر قلندرز نے4 وکٹ پر 182 اسکور کئے۔جواب میں سلطانز 130رنز پر آئوٹ ہوگئے۔قلندرز 52 رنز سے جیت گئے۔اننگ کی 3 بالیں باقی تھیں۔
ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 کے 17ویں میچ میں لاہور قلندرز نے ملتان سلطانز کو 52 رنز سے شکست دے کر ٹورنامنٹ میں جاری دفاعی چیمپئن کی مسلسل فتوحات کے آگے بند باندھ دیا ہے۔
183 رنز کے تعاقب میں ملتان سلطانز کی پوری ٹیم 130 رنز پر ہمت ہارگئی۔ لاہور قلندرز کی یہ ٹورنامنٹ میں چوتھی کامیابی ہے۔وہ اب آٹھ پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر دوسری پوزیشن پربھی پہنچ چکے ہیں۔
مطلوبہ ہدف کے تعاقب میں ملتان سلطانز کی ٹیم پہلی مرتبہ ٹورنامنٹ میں دباؤ میں نظر آئی ۔ لاہور قلندرز کی نپی تلی باؤلنگ کے سامنے ملتان سلطانز کا کوئی بھی بیٹر زیادہ دیرمزاحمت نہ کرسکا اور یکے بعد دیگرے آؤٹ ہوکر پویلین واپس لوٹتا رہا۔
ملتان سلطانز کے صرف چار بیٹرز ہی ڈبل فگرز میں داخل ہوسکے۔ صہیب مقصود 29،ٹم ڈیوڈ 24 ، خوشدل شاہ 22 اور محمد رضوان 20 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
زمان خان نے تین جبکہ حارث رؤف، شاہین شاہ آفریدی اور راشد خان نے دو دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
اس سے قبل ملتان سلطانز کی دعوت پر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے لاہور قلندرز نے مقررہ بیس اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 182 رنز بنائےتھے۔ پانچ کے مجموعی اسکور پر ان فارم اوپنر عبداللہ شفیق کی وکٹ گنوانے کے باوجود لاہور قلندرز کے بیٹرز کامران غلام اور اوپنر فخرزمان نے میچ میں واپسی کرتے ہوئے 86 رنز کی عمدہ شراکت قائم کی۔
فخر زمان نے 37 گیندوں پر 162 کے اسٹرائیک ریٹ سے 60 رنزبنائے۔ ان کی اننگز میں 5 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے۔ کامران غلام نے 6 چوکوں کی بدولت 42 رنزاسکور کیے۔ رہی سہی کسر محمد حفیظ اور فل سالٹ نے نکال دی۔ محمد حفیظ نے 29 گیندوں پر ایک چوکے اور 3 چھکوں کی مدد سے 43 رنز کی اننگز کھیلی۔ فل سالٹ 13 گیندوں پر 26 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
انور علی، عمران طاہر، شاہنواز دھانی اور عباس آفریدی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔