کرک اگین اسپیشل انویسٹی گیشن رپورٹ
پاکستان کرکٹ بورڈ بھی اس وقت حکومتی وسرکاری معاملات کی وجہ سے بے یقینی کا شکار ہے،کیوں نہ ہو کہ ملک کا وزیر اعظم پی سی بی کا پیٹرن انچیف ہوتا ہے،یہی وجہ ہے کہ پی سی بی انتظامیہ کی دھڑکنیں بھی اسی کے ساتھ چلتی ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ کرک اگین نے ان معاملات پر نگاہ رکھی اور مارچ کے پورے ماہ میں وقفہ وقفہ سے اس حوالہ سے اپنی تجزیاتی رپورٹس دیں۔اتفاق ہے کہ یہ رپورٹس مکمل طور پر درست ثابت ہوئی ہیں۔
ٹیسٹ میچ سنسنی خیز مرحلے میں،عمران خان پھر فاتح یا کوئی تیسرا،بریکنگ نیوز
یہ بات تو اب پرانی ہوئی ہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان جو اتفاق سے پاکستان کے سابق کپتان بھی ہیں،انہوں نے عدم اعتماد تحریک اپنے ایک سرپرائز سے ناکام بنادی۔یہ بھی بات اب پرانی ہوئی کہ اسمبلی تحلیل ہوچکی ہے،وزیر اعظم کا ڈی نوٹیفکیشن بھی جاری ہوچکا ہے۔نگراں وزیر اعظم تک عمران خان ہی بطور وزیر اعظم کام جاری رکھیں گے۔
اس صورتحال پر سپریم کورٹ از خود نوٹس لے چکی ہے،اس کی ابتدائی سماعت بھی ہوچکی ہے۔اگلی سماعت آج دوپہر ایک بجے ہونی ہے،اب آئینی معاملات پر بحث ہوگی۔
عمران خان جارہے ہیں یا نہیں،رمیز راجہ کے لئے کیا خبر،بریکنگ نیوز
کرک اگین نے 6 مارچ کو اپنی ابتدائی سٹوری میں لکھا تھا کہ عمران خان اور رمیز راجہ کب تک پی سی بی پیٹرن انچیف اور چیئرمین پی سی بی رہیں گے،اس کے لئے 6 مارچ کا یہ لنک دیکھیں۔کرک اگین تیسری بار یہ لکھ رہا ہے کہ پہلی سٹوری 6 مارچ2022 کو شائع ہوئی،جب تحریک عدم اعتماد سامنے تھی،نہ خط کا کوئی سر پیر تھا۔غیر ملکی مراسلہ اگر چہ 7 مارچ کو جاری ہوا،27 مارچ تک وہ کسی کے سامنے نہ تھا،اس کے باوجود یہاں ایک حقیقی تجزیہ دیا گیا تھا۔
پی سی بی پیٹرن انچیف عمران خان نے سیاسی پچ پر ٹیسٹ میچ کی تیاری کرلی
اسی طرح 20 مارچ 2022 کو کرک اگین نے لکھا تھا کہ عمران خان نے سیاسی پچ پر ٹیسٹ میچ کھیلنے کی تیاری مکمل کرلی ہے۔اگلے روز21 مارچ 2022 کو لکھا تھا کہ لمبے وقت کے لئے بیٹ پکڑلیا ہے۔
پھر 28 مارچ کو لکھا تھا کہ عمران خان جارہے ہیں یا نہیں،اس میں بھی تفصیلی بحث کی گئی تھی۔
عمران خان اور رمیز راجہ کب تک پی سی بی پیٹرن انچیف اور چیئرمین،اہم سٹوری
کرک اگین یہاں اپنے پڑھنے والوں کی توجہ صرف اس جانب مبذول کروانا چاہتا ہے کہ جب بڑے بڑے نامور لکھاری،سیاسی تجزیہ نگار اور اینکرز صبح،دوپہر شام عدم اعتماد کے کامیاب ہونے کے دعوے کررہے تھے،ہم یہاں کچھ اور بیان کرنے کی کوشش کررہے تھے،اب سب کے اندازے وتجزیے غلط ثابت ہوئے ہیں۔عمران خان نے ٹیسٹ میچ شروع کردیا ہے،اس کی اب فائنل بال جب آئے گی تو مطلع صاف ہوچکا ہوگا۔پی سی بی انتظامیہ بھی مطمئن ہوجائے گی۔31 مارچ کو بھی میچ کے سنسنی خیز مرحلے میں جانے کی بات کی تھی اور صاف لکھا تھا کہ کچھ بھی ہو،وہی نہیں ہوگا جو فرض کیا گیا ہے،جو دیکھا جارہا ہے،جس کی تیاریاں ہیں۔تیاریاں ایک اور وزیر اعظم کے آنے کی تھیں۔
اتوار کی شام تو یہ خبر بھی آئی کہ ترک عوام نے ٹوئٹر پر عمران خان کو ٹاپ ٹرینڈ بنادیا۔تمام ٹوئٹس میں وہ عمران خان کی بیک پر تھے،انہیں سپورٹ کررہے تھے۔
وسیم اکرم نے سابقہ ٹوئٹ کے بعد نئے ٹوئٹ میں کہا کہ کپتان گیم چینجر ہے۔محمد حفیظ نے کہا کہ عمران سے سیاسی سوچ کے اختلافات کے باوجود ان کے پیچھے ہوں۔
اب ایسے حالات میں کہ جب اپوزیشن اتحاد کسی نئے معجزے کی انتظار میں ہے۔کہیں سے کچھ انہونی کی امیدیں کرتا ہے،کرک اگین حسب سابق یہاں یہ نیوز بریک کررہا ہے کہ ابھی تو سرپرائز کا آغاز ہوا ہے۔اگلے 2 روز میں،کرکا گین پھر دہرادے کہ اگلے 60 گھنٹوں میں ایک اور سرپرائز آنے والا ہے۔یہ تحریر 4 اور 5 اپریل کی درمیانی شب لکھی جارہی ہے۔گویا درمیان میں 4 اور 5 اپریل کا دن باقی ہے تو اس حساب سے 6 اپریل تک ایک اور شاٹ دیکھنے کو مل سکتی ہے۔اس حوالہ سے کرک اگین اس کے آس پاس ایک اور خبر بریک کرے گا۔
عمران خان،وسیم اکرم کا تاریخی رد عمل،قوم کو اہم راز بتادیا
یہاں تک یہ نتیجہ نکالنا مقصود ہے کہ کرک اگین کی پورے مارچ کی کوریج اس موضع پر حقیقت کے زیادہ قریب رہی ہے۔یہ سلسلہ جاری رہے گا۔