خصوصی رپورٹ:عمران عثمانی
پاکستانی کھلاڑیوں کو آئی پی ایل کھلانے کا پلان،بورڈزمیں ظاہری جنگ۔پاکستان کرکٹ بورڈ اور بھارتی بورڈ میں ظاہری محاذ چھڑگیا ہے،اس کا اختتام ڈرامائی موڑ میں سامنے آسکتا ہے۔ایک جانب پی سی بی نے بھارت کی آئی پی ایل 2023 کی ونڈو کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کردیا ہے تو دوسری جانب ایک اور روڈ میپ پرکام جاری ہے،اس کے بعد ظاہری جنگ ختم ہوسکتی ہے۔
کرکا گین کو ملنے والی انتہائی اہم معلومات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ آفیشلی انداز میں پاکستانی کھلاڑیوں کو آئی پی ایل 2023 کے ایڈیشن میں شرکت کی دعوت دینے پر غور کررہا ہے،اس کے لئے کام شروع ہوچکا ہے۔پلان کے مطابق پاکستان کے ٹاپ پلیئرز اگلے سال سے آئی پی ایل میں دکھائی دے سکتے ہیں،اس کے لئے اگلے ماہ تک حتمی فریم ورک طے کرلیا جائے گا۔
رمیز راجہ تبدیلی کی ہیڈلائنز پر برس پڑے،بھارتی خبریں چلانے کا شکوہ
ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے فیصلہ کیا ہے کہ اگلے ماہ دبئی میں ہونے والے آئی سی سی اجلاس میں بھارتی بورڈ کے اس پلان کے خلاف مزاحمت کریں گے،جس کے تحت بھارت اگلے سال سے اپنی آئی پی ایل ونڈو کاوقت 2 ماہ سے بڑھاکر اڑھائی ماہ کرنے جارہا ہے۔آئی سی سی کے اگلے فیوچر ٹور پروگرام میں باہمی سیریز کو ابھی مکمل ضمانت نہیں ملی ہے،ایسے میں ایف ٹی پی کی 75 روزہ ونڈوز دیگر ممالک کی کرکٹ مصروفیات کے لئے چیلنج بن جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق بھارتی بورڈ اپنے ہمنوا کرکٹ بورڈز کو پہلے ہی اعتماد میں لے چکا ہے،اس کے لئے پی سی بی کا موقف سن کر اسے سائیڈ لائن کیا جائے گا۔ساتھ میں پاکستان کے لئے ایک بہترین تجویز دی جائے گی کہ وہ اپنے کھلاڑیوں کو آئی پی ایل کا حصہ بننے دے۔پی سی بی کی منظوری سے مشروط ہی یہ پلان ہوگا،اس کے بعد ہی بی سی سی آئی کی جانب سے اعلانیہ دعوت نامہ جاری ہوگا۔
پاکستان کے کھلاڑی بابر اعظم،محمد رضوان بیٹنگ میں ٹاپ نمرز کے پلیئرز ہیں لیکن ٹی 20 کی اس رینکنگ کے رکھنے کے باوجود وہ بھارتی لیگ کا حصہ نہیں ہوتے ہیں۔