کراچی،کرک اگین رپورٹ
پاکستان سپر لیگ 7 کا آج سے آغاز ہورہا ہے،1 ماہ تک جاری رہنے والے ایونٹ کے حوالہ سے پوری دنیا میں جوش و خروش پایا جاتا ہے،آج ایک تقریب ہوگی،پھر ملتان سلطانز اور کراچی کنگز پہلا میچ کھیلیں گے۔یہ بات صرف اتنی نہیں ہے ۔عاطف اسلم اور ائمہ بیگ شام 6 بجے پرفارم کریں گے،اس کے بعد کرکٹ کی وسل بجے گی۔بات پھر بھی اتنی نہیں ہے،اس سے زیادہ ہے ۔
دنیا بھر کے کرکٹ بورڈز اس جانب متوجہ ہیں لیکن انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے لئے یہ شرمندگی اور آنکھیں چرانے والی بات ہوگی۔لوگ بھول جاتے ہیں،ہم آپ کو یاد کروائیں گے کہ اب سے 3 سے 4 ماہ قبل انگلینڈ نےدورہ پاکستان منسوخ کیا تھا،یہ اس وقت تھا جب اس سے 5 روز قبل نیوزی لینڈ نے عین راولپنڈی کے وسط میں کھڑے ہوکر پہلے ایک روزہ میچ سے ایک گھنٹہ قبل کھیلنے سے انکار کیا۔راہ فرار اختیار کی۔نیوزی لینڈ نے سکیورٹی اور انگلینڈ بورڈ نے پلیئرز کی عدم دستیابی وتھکاوٹ کو بنیاد بنایا۔باقی تاریخ و بحث ہے۔
یہاں یہ تذکرہ اس لئے ضروری ہے کہ رواں سیزن میں 2 درجن کے قریب انگلینڈ کے حاضر سروس ،کنٹریکٹ یافتہ یا کائونٹی کھیلنے والے پلیئرز 6 فرنچائزز کی نمائندگی کررہے ہیں۔یہ کوئی معمولی تعداد نہیں ہے۔آپ کو اس سے بھی دلچسپ بات بتاتے ہیں کہ انگلینڈ ٹیم اس وقت ویسٹ انڈیز میں ٹی 20 سیریز کھیل رہی ہے،وہاں کھیلنے والی فائنل الیون میں سے 10 کھلاڑی ماضی میں پی ایس ایل کھیل چکے ہیں۔اس سے بھی زیادہ دلچسپ بات یہ ہوگی کہ ان میں سے ہی 8 کھلاڑی اس سیریز سے فراغت کے بعد بارباڈوس سے لندن نہیں بلکہ کراچی آئیں گے اور پی ایس ایل کی زینت بنیں گے۔
یہ تذکرہ اس لئے بھی ضروری ہے کہ انگلینڈ بورڈ نے دورہ پاکستان سے انکار کیا،اسے آج آنکھیں اٹھاتے شرم آرہی ہوگی کہ اس کے پلیئرز اتنی تعداد میں پاکستان میں موجود ہیں ،جہاں وہ 2 اسکواڈز بھیج کر 2 سیریز کھیل سکتے ہیں۔اسی طرح یہ مقام نیوزی لینڈ کے بھی شرمناک ہونا چاہئے کہ اس کے ملک سمیت متعدد ممالک کے پلیئرز لیگ کھیلتے ہوئے خوش اور وجوش ہیں ۔
پی ایس ایل 7 کا پہلا میچ،پاکستان کے کپتان اور نائب کپتان آمنے سامنے،سلطانزکنگز کے سامنےچھوٹے کیوں
یہ مقام کرکٹ آسٹریلیا کے لئے بھی اہم ہے جس کے پلیئرز حالیہ لاہور واقعہ پر پریشانی کا اظہار کررہے ہیں،جس کا میڈیا دہشت گردی کا پرانا ڈیٹا چھاپ رہا ہے ہے۔مارنوس لبوشین نے آج ہی کہا ہے کہ وہ پاکستان آنے کے لئے پرجوش ہیں۔آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ کے نمبر ون پلیئر لبوشین کا بیان خوش آئند ہے لیکن جب تک وہ عمل نہیں کریں گے،کوئی نہیں مانے گا۔
پاکستان سپر لیگ 7 نے انگلینڈ بورڈ کو شرمندہ،نیوزی لینڈ بورڈ کو کھسیانا اور کرکٹ آسٹریلیا کو متعدد بیک فٹ پر مجبور کردیا ہے،یہ 2022 ہے،سوچ کر فیصلہ دینا ہوگا،آج شرمندگی اور ندامت ہے،کل پھر منہ چھپانے کو جگہ نہیں ملے گی۔
آسٹریلیا نے اگلے ماہ پاکستان آنا ہے۔نیوزی لینڈ نے سال میں 2 بار پاکستان کے 2 دورے کرنے ہیں اور انگلینڈ نے بھی اسی سال پاکستان کادورہ کرنا ہے،تینوں ممالک کو نہایت سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔دوسری صورت میں پاکستان کرکٹ بورڈ ان ممالک میں بھی نہ جانے کا واضح اعلان کردے گا،یہ بات اب پی سی بی میں طے کی جاچکی ہے۔