لاہور،کرک اگین رپورٹ
پی ایس ایل 7 کاتاج کس کے سر،فیصلہ آج،3 سالہ روایت نے چیمپئن کا ابھی بتادیا۔پی ایس ایل 7 کا فائنل آج 27 فروری 2022 کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوگا۔ایونٹ کی ٹاپ 2 ٹیمیں ملتان سلطانز اور لاہور قلندرز آمنے سامنے ہونگی۔گزشتہ 5 میچزمیں سے 4 میں سلطانز فاتح رہے۔اس ایونٹ میں ملتان نے 9 میچز جیتے،اکلوتی شکست لاہور سے ہوئی۔اسی طرح قلندرز نے 6 میچز جیتے۔ملتان کو ایک بار ضرور ہرایا لیکن کوالیفائر سمیت لیگ مرحلے پر 2 میچز میں شکست اٹھانی پڑی۔
پاکستان کے سابق آسٹریلین کوچ پی ایس ایل 7 دیکھ کر تڑپ اٹھے،پیٹ کمنز کو کیا کہا
ملتان سلطانز اور لاہور قلندرز کے جائزے میں ایک بات نمایاں دکھائی دے گی۔سلطانز کی ٹیم آخر تک نہایت صبر وتحمل اور مضبوط اعصاب کے ساتھ کھیلتی ہے۔اس کے مقابل قلندرز کے کیمپ میں پینک بٹن دب جاتا ہے۔نتیجہ میں ملتان ٹیم مشکل حالات میں بھی راستہ بناتی ہے۔قلندرز ٹیم بناہوا کھیل بگاڑدیتی ہے۔اسے جیت اگلے کی غلطیوں سے ملتی ہے،اس بار سامنے والی ٹیم غلطیاں کرنے والی نہیں ہے۔
ملتان سلطانز وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کی قیادت میں ٹائٹل کا دفاع کرے گی۔اس کے پاس باصلاحیت پلیئرز کی کمی نہیں ہے۔شان مسعود اور محمد رضوان بیٹنگ لائن کا ستون ہیں۔پیس اٹیک میں تھوڑا گیپ ہے،اسپن ڈیپارٹمنٹ تگڑا ہے۔
پی ایس ایل تاریخ کی تیز ترین ڈلیوری کانیا ریکارڈ،شعیب اختر بھی قلندرز کی فتح پر خوش
سوال یہ ہے کہ پی ایس ایل 7 کا کنگ کون ہوگا۔سلطانز یا قلندرز۔کس کا ہوگا دھمال،اس کا جواب تو آج میچ کے بعد ملے گا لیکن اس سے قبل تھوڑا نتیجہ نکالنے کی کوشش کرتے ہیں۔
پلے آف میں ملتان نے پہلے بیٹنگ کی،ٹیم صرف 163 اسکور کرسکی۔پھر بھی 28 رنز سے جیت گئی۔اس بارکیا ہوگا۔ٹاس کس کا ہوگا۔
اس سے قبل پی ایس ایل کی ہسٹری دیکھی جائے تو گزشتہ 3 سال سے ایک عجب بات دیکھنے کو مل رہی ہے۔لیگ کے اختتام پر دوسرے نمبر پر آنے والی ٹیم ہی ٹائٹل جیت رہی ہے۔2021 میں ملتان سلطانز نے نمبر 2 ٹیم کے طور پر لیگ میچز کا اختتام کیا لیکن فائنل نمبر ون ٹیم اسلام آباد نہیں جیت سکی۔2020 میں کراچی کنگز لیگ سطح پر دوسری پوزیشن پر تھی،چیمپئن بھی یہی بنی۔پوائنٹس ٹیبل پر نمبر ون رہنے والی ملتان سلطانز کا تیسرا نمبر رہا تھا۔2019 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے چیمپئن بننے کا اعزاز تو پالیا لیکن پوائنٹس ٹیبل پر اس کادوسرا نمبر تھا۔پہلے نمبر پر آنے والی ٹیم پشاور زلمی ہارگئی تھی۔2018 میں البتہ اسلام آباد کا ٹیبل پر پہلا نمبر تھا تو چیمپئن بھی وہی بنی۔اسی طرح 2017 میں پشاور زلمی نے نمبر ون بن کر ٹائٹل جیتا۔2016 میں پہلا ایونٹ اسلام آباد نے جیتا لیکن پوائنٹس ٹیبل پر اس کا تیسرا نمبر تھا۔
گزشتہ 3 سالہ روایت دیکھی جائے تو ٹیبل کی دوسری پوزیشن والی ٹیم پی ایس ایل چیمپئن بن رہی ہے۔اس اعتبار سے لاہور قلندرز آج پی ایس ایل 7 کی چیمپئن ہوگی۔اب تک 4 فائنل بعد میں بیٹنگ کرنے والی ٹیم جیتی ہے ۔گزشتہ سال سمیت 2 فائنلز میں پہلے بلے بازی کرنے والی سائیڈ فاتح رہی ہے۔
پاکستان سپر لیگ 7 کا ٹاس محمد رضوان کے حق میں جاسکتا ہے لیکن میچ کے لئے ان کی قسمت کا کردار اہم ہوگا۔ایسا لگتا ہے کہ شاہین شاہ آفریدی اس ٹرافی کو اٹھاسکتے ہیں۔گزشتہ 3 سالہ روایت یہی بتاتی ہے۔اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ملتان سلطانز ہی فیورٹ ہیں۔کمبی نیشن،پلاننگ اور صورتحال سے فائدہ اٹھانا کوئی ان سے سیکھے۔دھانی کی پیس اٹیک بھی بہتر ہوئی ہے۔پھر بھی یہ فائنل ایسا ہے کہ اس میں بہت کچھ دیکھنے لائق ہوگا۔
اگر اس تھیوری کو مان لیا جائے کہ ٹاس جس کا،میچ اس کا تو پھرشاہین آفریدی یہ سکہ بھی اچک سکتے ہیں۔میچ شام ساڑھے 7 بجے شروع ہوگا۔