میلبورن،کرک اگین رپورٹ
Getty Images
کرکٹ آسٹریلیا ٹم پین کے بعد ایک اور سیکنڈل کی زد میں ہے،ویسے تو اس کی ایک تاریخ ہے۔چند برس قبل میچ فکسنگ پر خفیہ جرمانے لیک ہوئے،شین وارن جیسے پلیئرز پر ڈرگ ثابت ہوا۔اسٹیون اسمتھ جیسے کپتان بال ٹیمرپنگ کرتے پکڑے گئے۔پھر ٹم پین کے جنسی پیغامات لیک ہوئے اور اب ایک کال لیک ہوگئی ہے۔اس واقعہ کی ابتدائی خبر تو جاری ہوچکی ہے۔تفصیلات میں نئی بات سامنے آئی ہے کہ موجودہ پلیئرز کے بھی فون چیک کئے جاسکتے ہیں،اس سے پلیئرز کی پرائیویسی کے سوالات کھڑے ہورہے ہیں۔
معاملات سنگین تر ہوتے جارہے ہیں،کرکٹ آسٹریلیا کے ہیڈ کوارٹر سے کال کا لیک ہونا خود ایک عجب عمل ہے،اوپر سے کرکٹ آسٹریلیا چیف کی دوڑیں بھی نظر انداز نہیں کی جاسکتی ہیں۔اس سے اب ایک نیا باب کھلے گا،تحقیقات کے لئے پلیئرز کے فون دکار ہونگے،کیا کوئی فون دے گا؟
جب تک کرکٹ آسٹریلیا گمنام ٹپس کے تحفظ کے بارے میں پروٹوکول کو سخت نہیں کرتا ہے، آسٹریلوی کرکٹرز اپنے فون کو حوالے کرنے کے بارے میں دو بار سوچیں گے۔
باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچ کے دوران سی اے کے چیف ایگزیکٹیو نک ہاکلی اور آسٹریلین کرکٹرز ایسوسی ایشن کے ٹوڈ گرین برگ کے درمیان باقاعدہ گفتگو ہوئی ہے،گرین برگ نے یقین دہانی کی کوشش کی کہ عمل محفوظ ہونا چاہیے،
کھلاڑیوں نے اپنے فونز حالیہ ہائی پروفائل واقعات میں حوالے کیے۔
ہاکلے نے کہا کہ یہ معاملہ وکٹوریہ پولیس کے ساتھ مل کر نمٹا یاجا رہا ہے۔
خفیہ معلومات کی کوئی بھی چوری جرم ہے۔ لہذا ہم نے اطلاع دی ہے اور وکٹوریہ پولیس سے مدد حاصل کر رہے ہیں۔
سابق کرکٹر کا کوکین کے ساتھ ننگے ڈانس کا انکشاف،آسٹریلیا کے دورہ پاکستان پر اہم بیان
کرکٹ آسٹریلیا کے سابق انٹیگریٹی چیف اور محافظوں کے درمیان ایک خفیہ فون کال جس میں اس وقت کے کھلاڑی کے مبینہ کوکین کے استعمال اور جنسی سرگرمیوں کے بارے میں بات کی گئی تھی، لیک ہو گئی ہے، جس سے تنظیم کے انسداد بدعنوانی یونٹ میں سیکیورٹی کی سنگین خامیوں کو بے نقاب کیا گیا ہے۔
دی سنڈے ایج کو گمنام طور پر بھیجی گئی ریکارڈنگ کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا کے سابق انٹیگریٹی کے سربراہ شان کیرول نے ایک ایسی خاتون کو کال کی ہے جو خود کو ایک اعلیٰ درجے کی محافظ بتاتی ہے۔
فون کال میں خاتون نے کھلاڑی پر بالکونی میں برہنہ رقص کرنے، کھلے عام کوکین کا استعمال کرنے اور متعدد خواتین کے ساتھ کیورٹ کرنے کے الزامات لگائے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ یہ فون کال کئی سال پہلے ہوئی تھی، اور نامعلوم کھلاڑی کے خلاف الزامات ثابت نہیں ہو سکے۔ لیکن برسوں بعد ریکارڈنگ کا وجود اور جس آسانی سے اس طرح کی ریکارڈنگز تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے، اس کی وجہ سے کھیلوں کے بدعنوانی کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کھلاڑیوں کو بلیک میل کیے جانے کا خطرہ ہے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا سے یہ ریکارڈنگ کب اور کیسے حاصل کی گئی۔ اسے ایک گمنام ایڈریس سے ایک خفیہ ای میل سروس کے ذریعے دی سنڈے ایج کو بھیجا گیا تھا۔ کھلاڑی کی شناخت نہیں کی گئی تھی اور سنڈے ایج نے ثابت کیا ہے کہ ریکارڈنگ حقیقی ہے۔لیک کے ذریعہ نے کہا کہ وہ اس بات کی طرف توجہ دلانا چاہتے ہیں جسے انہوں نے انٹیگریٹی یونٹ کے “طاقت کے غلط استعمال” اور سیٹی بلورز سے معلومات کی ہینڈلنگ کے ارد گرد سیکورٹی کی کمی کے طور پر بیان کیا ہے۔ اس شخص نے کہا کہ وہ کرکٹ آسٹریلیا کا سابق عملہ تھا جو انٹیگریٹی یونٹ میں خامیوں کو بے نقاب کرنا چاہتا تھا اور اس معاملے کو پبلک کرنے کا کہا۔