کرک اگین رپورٹ
بھارت اور پاکستان کے لئے فرق۔کرکٹ سائوتھ افریقا کا 360 ڈگری کا یوٹرن۔2 ماہ قبل پی ایس ایل کے حوالہ سے کچھ اور،اب 27 مارچ سے شروع ہونے والی آئی پی ایل کے لئے کچھ اور چہرا۔اس سے مزید کیا بڑی مثال ہوگی۔پی سی بی کو اپنے فیوچر پلانز میں کرکٹ سائوتھ افریقا کے اس دہرے معیار کا جواب دینا ہوگا،اس لئے کہ بورڈ نے اپنے بورڈ سطح پر پی سی بی اور پی ایس ایل کی تذلیل کی تھی۔
کرکٹ جنوبی افریقا کا پاکستان کرکٹ اور پی ایس ایل پر زور دار تھپڑ،توہین آمیز رویہ
بنگلہ دیش کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز کے لئے بورڈ نے اپنے سینئرز پلیئرز کو چھٹی دے دی ہے،اس طرح آفیشلی انداز میں کہا ہے کہ یہ کھلاڑی آئی پی ایل کھیل سکتے ہیں،ٹیسٹ سیریز کھیلنا ضروری نہیں ہے۔
اس طرح بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں جنوبی افریقا کے تمام سینئرز شریک نہیں ہونگے،انہیں آئی پی ایل کھیلنے کی اجازت ملی ہے۔نیشنل ڈیوٹی نہیں ذاتی ڈیوٹی دی جائے گی۔
دوماہ قبل پی ایس ایل کے حوالہ سے جب بات ہوئی تھی تو کرکٹ جنوبی افریقا کے ڈائریکٹر گریم اسمتھ نے کہا تھا کہ ہم اپنے پلیئرز کو پی ایس ایل کی اجازت نہیں دے سکتے،اس لئے کھلاڑی نیشنل ڈیوٹی پر ہیں،اس کے بعد ڈومیسٹک کرکٹ ہے۔
اندازا کریں کہ پی ایس ایل کے وقت جنوبی افریقا کا ڈومیسٹک ایونٹ اہم تھا،اب 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کے وقت نیشنل ڈیوٹی غیر اہم ہوگئی ہے،اس سے زیادہ بڑی تذلیل کسی ملک کی بورڈ سطح پر کہیں سے نہیں دیکھی گئی تھی۔
پی سی بی کے لئے لازم ہے کہ وہ اس کا نوٹس لے اور اپنے فیوچر ٹور پلان میں کرکٹ جنوبی افریقا کے اس کردار کو یاد رکھے۔