رپورٹ:عمران عثمانی
کراچی میں ٹیسٹ کرکٹ کا سنسنی خیز شو،پاکستان میچ بچاگیا،تاریخ بھی محفوظ
کرک اگین کا 2 روز قبل کا تجزیہ حرف بحرف درست،کراچی ٹیسٹ کی پیش گوئی پوری۔یہ ایک ایسا اعزاز ہے جسے کرک اگین کو نمایاں کرنا ہے،اس سیریز کے آغاز سے قبل جب پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیسٹ ہسٹری قسط وار شائع کی جارہی تھی،وہاں بار بار یہ واضح کیا تھا کہ پاکستان آسٹریلیا کے خلاف کراچی میں کبھی ٹیسٹ میچ نہیں ہارا۔پھر اس میچ کے آغاز سے قبل تحریر کیا تھا کہ کراچی آسٹریلیا کے لئے ناقابل تسخیر قلعہ ہے۔اس سے بڑھ کر 2 روز قبل اس وقت لکھا تھا کہ پاکستانی ٹیم 148 پر آئوٹ ہوگئی تھی،آسٹریلیا نےتیسرے روز کے اختتام پر 1 وکٹ پر 81 اسکور بنالیاتھا۔
پاکستان،آسٹریلیا اور کراچی:3 سابقہ میچز کے آخری روز پاکستان کیسے بچا،روایت اب بھی ساتھ ہوسکتی
آگے بڑھنے سے قبل یہ واضح ہوکہ پاکستان نے کرک اگین کی گئی پییش گوئی حرف بحرف پوری کردی،بہت سے تجزیہ نگاروں کو گزشتہ روز کے میچ کے بعد امید ہوئی تھیں کہ پاکستان نے 2 وکٹ پر 192 اسکور کرکے دن گزارلیا،ان کے پھر تبصرے سامنے آئے۔کرک اگین یہ اپنا تبصرہ اس وقت لکھا تھا کہ جس روز ہم 148 پر ڈھیر ہوئے تھے اور بڑے خسارے میں تھے۔
اس وقت جب پاکستان 148 پر آئوٹ ہو،489 رنزکا خسارہ ہو۔پورے 2 روز باقی ہوں تو کرک اگین نے کیا لکھاتھا کہ
کیا پاکستان آسٹریلیا کے خلاف کراچی ٹیسٹ ہارنے جارہا ہے۔آسٹریلیا 1956 سے 1998 تک 8 کوشش کرچکاہے۔5 بار ہارا ہے۔3 میچز ڈرا ہوئے ہیں۔ایک سے زائد بار آسٹریلیا کو کراچی میں فتح کے مواقع ملے لیکن اس کی بدقسمتی تھی،کراچی کی اپنی تاریخ تھی یا پاکستان کی خوش قسمتی کہ آسٹریلیا 3 بار یقینی جیت کے قریب آکر بھی کراچی کا قلعہ فتح نہیں کرسکا تھا۔سوال یہ ہے کہ 66 سالوں میں جو آسٹریلیا کو حاصل نہیں ہوا۔کیا وہ اب اسے مل جائے گا۔
پھر آگے جاکر یہ لکھا تھا کہ
کراچی کی سابقہ تاریخ،پاکستانی ٹیم سے امیدیں
کراچی میں ہمیشہ ناکام رہنے والا آسٹریلیا اس بار بھی نامراد ہوسکتا،پاکستان کو کیسی مدد حاصل
کراچی کی سابقہ تاریخ کا مطلب ہوگا کہ میچ بچایا جائے۔کم سے کم شکست نہ ہو۔ایسا کیسے ممکن ہوگا،اس لئے کہ کم و پیش پاکستان کو 180 اوورز کی بیٹنگ ملے گی،یہ سارے اوورز کھیلنے کا مطلب اسکور بھی پورا بنناہے ،اب اوورز بھی پورے ہوجائیں،اسکور پورا نہ ہو۔یہ مشکل ہوجائے گا۔پاکستانی ٹیم سے کم کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم کی تاریخ سے کچھ امیدیں قائم کی جائیں تو یہ تصویر بنتی ہے۔پاکستانی ٹیم چوتھے روز کم سے کم 2 یا 3 وکٹ کھو کر 250 کے لگ بھگ اسکور کرے۔آخری روز پھر آسٹریلیا پر دبائو ہوگا،اگر چہ کم ہوگا کہ پورے روز میں 300 کے آس پاس اسکور باقی ہونگے جوآسان نہیں ہونگے لیکن بات وہی ہے کہ لیجنڈری پلیئرز کبھی کبھار ڈبل اور کبھی کبھی ٹرپل سنچریز بنایا کرتے ہیں،کراچی کی تاریخ اگر مدد کو آگئی اور 2 پلیئرز شراکت داری کے لئے کھڑے ہوگئے تو ہم کسی کی ڈبل سنچری بھی دیکھ سکیں گے،میچ کی دلچسپی بھی ہوگی اور سنسنی خیزی بھی نظر آئے گی۔
کرک اگین نے واضح لکھا تھا کہ اس میں ہمیں ڈبل سنچری بھی نظر آئے گی۔کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم کی تاریخ کا بھرپورمطالعہ اور اور موجودہ وکٹ نے ہمیں یہ نتیجہ نکالنے میں کوئی مشکل یا پریشانی نہیں دی تھی،یہی وجہ ہے کہ واضح الفاظ میں کرک اگین نے اپنا تبصرہ شائع کیا۔ہمارا وعدہ ہے کہ ہم آگے بھی ایسے ہی آزادانہ اور حقائق سے قریب تجزیے پیش کرتے رہیں گے۔