ممبئی،کرک اگین رپورٹ
File Photo
بھارت کے ٹیسٹ کپتان ویرات کوہلی اور بورڈ کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرنے لگے ہیں۔بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ویرات کوہلی کو 48 گھنٹے قبل کہا گیا تھا کہ وہ ایک روزہ قیادت سے خود ہی مستعفی ہوجائیں لیکن کوہلی نے ایسا نہیں کیا۔بی سی سی آئی نے طویل انتظار کے بعد خود ہی انہیں ون ڈے کپتانی سے برطرف کیا ہے۔
ٹی 20 کے بعد ویرات کوہلی ون ڈے کپتانی سے جبری ہٹادیئے گئے،ٹیسٹ کے لئے بھی الارم
اس ساری صورتحال میں انہیں ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کے لئے برقرار رکھا گیا ہے اور روہت شرما کو ان کا نائب کپتان بنایا گیا ہے۔بورڈ ایک روزہ اسکواڈز کو درست معنوں میں فائنل نہیں کرپایا ہے،اسے اچھی طرح اندازا ہئ کہ کوہلی شاید دورہ جنوبی افریقا سے انکار کردیں۔
تجزیہ نگار یہاں تک کہہ رہے ہیں کہ کوہلی جنوبی افریقا میں ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی بھی شاید بہتر نہ کرسکیں،ان کے لئے روہت شرما کی بطور ڈپٹی موجودگی اچھی نہیں ہوگی لیکن اگر وہ اس سے بھی انکار کریں گے تو بی سی سی آئی نے پہلے ہی بندوبست کردیا ہے اور روہت شرما کو ٹیسٹ کا نائب کپتان بناکر پیغام دیا گیا ہے کہ ٹیسٹ کے اگلے کپتان روہت شرما ہی ہونگے۔
یہ بات تو طے ہوئی ہے کہ کوہلی ورلڈ کپ 2023 تک ایک روزہ کہتان رہنا چاہتے تھے لیکن بورڈ نے ان کی ایک نہیں سنی اور ان کے استعفے کا انتظار کرکے انہیں خود ہی ہٹادیا ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ نے ویرات کوہلی کے لئے راستے بند کردیئے ہیں۔بی سی سی آئی نے جنوبی افریقا دورے کے لئے ایک روزہ اسکواڈز کا اعلان نہیں کیا ہے۔اب دیکھنا یہ ہوگا کہ بورڈ خود انتظار کرتا ہے یا پھر کوہلی خاموش رہتے ہیں اور بورڈ کے سلیکٹرز انہیں پلیئر کے طور پر ایک روزہ ٹیم میں شامل کرتے ہین،پھر کوہلی خود انکار کردیں گے۔
یہ لاجک اپنی جگہ درست ہے کہ بھارت ورلڈ ٹی 20 ہارگیا،اگر جیت جاتا تو شاید انہیں ایک روزہ کپتانی سے نہ ہٹایا جاتا۔کوہلی اپنے 4 سالہ دور میں آئی سی سی کا کوئی ایونٹ نہیں جیتا۔