کرک اگین اسپیشل ڈیسک
Twitter Image
بھارتی کپتان ویرات کوہلی کی ٹیسٹ کرکٹ سے بطور قائد رخصتی کی خبر بھارتی کرکٹ حلقوں میں بجلی بن کرگری،دنیائے کرکٹ پر بھی اس کے نمایاں اثرات پڑے ہیں۔ہفتہ کو کوہلی کی ایک ٹوئٹ نے دنیا بھر کی کرکٹ ہیڈلائنز کھڑی کردیں۔
خوف ناک ڈرامہ،شکست بہانہ،کوہلی کی ٹیسٹ کپتانی چھوڑنے کا ڈرامائی ڈراپ سین
اس حوالہ سے کرک اگین نے جو تحقیق کی ہے،اس سے یہ نمایاں ہوتا ہے کہ بھارتی ٹیم میں اس حوالہ سے مسائل پہلے سے موجود تھے۔ساتھ میں روہت شرما گروپ کا کردار بھی تھا۔بی سی سی آئی کا جھکائوبھی ادھر ہی تھا،ایک روزہ قیادت لینے کا کوہلی کو شدید غصہ تھا۔
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ کوہلی نے 24 گھنٹے قبل ہی اپنی پوری ٹیم کو کپتانی چھوڑنے کا بتاددیا تھا،اس سے واضح ہوتا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ تک پیغام پہنچ چکا تھا۔کوہلی کو اس اقدام سے روکا نہیں گیا۔کوہلی کو اس سے بھی تکلیف ہوئی ہے۔
سابق کرکٹر سچن ٹنڈولکر نے کوہلی کو خراج تحسین پیش کیا ہے،کہا ہے کہ انہوں نے ہمیشہ پرفارم کیا ہے۔
ادھر بھارتی کرکٹ بورڈ نے فوری اعلان کیا ہے کہ ہماری طرف سے کوہلی پر کوئی دبائو نہ تھا۔وہ سگلے کئی سال بطور ٹیسٹ کپتان وقت گزار سکتے تھے۔اب بورڈ کا یہ بیان میڈیا پر آیا ہے۔سوال تو ہوگا کہ 24 گھنٹے قبل کوہلی کو بورڈ نے منع کیوں نہیں کیا۔
سابق ہیڈ کوچ روی شاستری کہتے ہیں کہ کوہلی نے ہمشہ فرنٹ فٹ سے لیڈ کیا ہے۔
سنیل گاواسگر نے دعویٰ کیا ہے کہ وکٹ کیپر رشی پنت بھارت کے اگلے ٹیسٹ کپتان ہوسکتے ہیں،وہ کوہلی کا خلا پرکردیں گے۔
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اب ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی بھی روہت شرما کو ملے گی،وہ پہلے ہی محدود اوورز سائیڈ کے کپتان بنائے جاچکے ہیں۔
بھارتی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان بد دل تھے،بورڈ نے ٹیم منیجمنٹ اور کوچنگ سٹاف تبدیل کیا تھا،نئے ہیڈ کوچ راہول ڈریوڈ کے ساتھ بھی وہ مشکل محسوس کررہے تھے،آسان لفظوں میں یوں کہہ لیں کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے کوہلی کو چلتا کیا ہے۔