اسپیشل رپورٹ
گیل اور ایمبروز میں گولہ باری،پاکستان میں اسی معاملہ پر خاموشی۔جب سلیکشن مشکوک ہو تو آوازیں ہر جانب سے بلند ہوتی ہیں۔پاکستان میں شعیب ملک کی سلیکشن پر بہت سے لوگوں کے تحفطات ہیں لیکن کیا ہے ناکہ جن کو یہ ہیں،ان کی اپنی خواہشیں بھی پوری ہوئی ہیں۔سابق کپتان سرفراز احمد کے حق میں آوازیں بلند کرنے والے اب شعیب ملک کی سلیکشن کے خلاف کیسے بول سکیں گے۔ایک ٹیم سے باہر تھا،دوسرا ساتھ ہوتے ہوئے بھی ٹیم میں نہیں تھا۔کیس دونوں کا ایک جیسا ہے۔ایک پر اعتراض اس وقت ضرور بنتا تھا جب اپنی چوائس کا پلیئر منتخب نہ ہوا ہوتا۔اسی طرح حیدر علی اور افتخار احمد کی سلیکشن ہے۔18 ماہ ان کے خلاف بولنے والے اب خا موش ہیں چونکہ ٹیم میں حفیظ اور فخر زمان موجود ہیں۔
پھر بھی ایسا ٹرکا،ایسی آواز جیسا کہ ویسٹ انڈیز میں سابق فاسٹ بائولر کرٹلی ایمبروز نے اٹھائی ہے،یہاں کسی نے نہیں بلند کی۔لگے ہاتھوں ویسٹ انڈیز کرکٹ کا ذکر بھی ہوتا چلے۔وہاں لفظی گولہ باری عروج پر ہے۔کرس گیل اور کرٹلی ایمبروز آمنے سامنے آگئے ہیں۔گیل نے تازہ ترین رد عمل دیاہے اور کہا ہے کہ ایمبروز کو جاکر بتادو کہ میں اس کی ٹکے کی بھی عزت نہیں کرتا۔میرے دل میں اس کے لئے کچھ نہیں ہے اور نفرت شاید زیادہ ہے۔گیل نے ایسا کیوں کہا۔
ہم آہنگی ہو تو ایسی،شعیب ملک کی طرح سری لنکن ٹیم میں بھی بڑی انٹری،آج اعلان متوقع
کرس گیل کی ویسٹ انڈیز ٹیم میں سلیکشن پر سابق رائٹ ہینڈ فاسٹ بائولر نے کڑی تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ ورلڈ ٹی 20 کپ مین گیل کی سلیکشن میرٹ نہیں ،کچھ اور راستوں سے ہوئی ہے۔ان کی 18 ماہ کی کارکردگی صفر ہے،کس بنیاد پر کھلائے گئے ہیں۔
ویسٹ انڈیز میں اعتراض در اعتراض والا معاملہ چل رہا ہے۔پاکستان میں آخری 4 تبدیلیوں کے بعد ہر چیز جیسے سیٹ ہوگئی ہے اور اب کسی کو کوئی مسئلہ ہی نہیں رہا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ جیسے15 رکنی ٹیم، سلیکٹ کرکے سب کی تسلی کی گئی ہے۔