عمران عثمانی
ورلڈکپ کہانی 2023 سلور جوبلی ایڈیشن۔عمران عثمانی کی کتاب کے مسلسل 7 ویں ایڈیشن سے چوتھی قسط پیش خدمت ہے۔سافٹ کاپی جلد ریلیز ہوگی۔
چوتھا عالمی کپ 1987 {بھارت ، پاکستان }
ورلڈ کپ ایشیاء سے آئوٹ، آسٹریلیا نیا چیمپئن بن گیا
چوتھا ورلڈکپ1987،پہلی بار 2ممالک میزبان،آسٹریلیا حیران کن چیمپئن،عمران خان کادل ٹوٹ گیا۔کرکٹ کی تازہ ترین خبروں میں ہے کہ ورلڈ کپ مقابلوں میں ہر بار جوش وخروش پہلے کی نسبت بڑھتا دکھائی دیا ہے، 1983ء کا پروفیشنل ورلڈ کپ بھارت کی ٹیم نے جو جیتا، اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ 1987 ء کا ورلڈ کپ ایشیاء میں منعقد ہوا ، سابق فارمیٹ کے مطابق8 ٹیمیں 2 گروپ میں تقسیم کی گئی،19 مقامات پر 27میچ کھیلے گئے ، مگر ہر اننگز 60کی بجائے 50 اوورز تک محدود کی گئی، قبل ازیں کھیلے گئے تمام عالمی کپ مقابلوں کی ہر اننگز 60 اوورز پر مشتمل ہوتی تھی، پہلی مرتبہ غیر جانبدارانہ امپائرز متعین تھے ۔
پاکستان اور بھارت میں منعقد ہونے والے اس ریلائس کپ کی وجہ سے ونڈے کرکٹ کا کھیل مزید مقبولیت اختیار کرگیااور ورلڈ کپ پوری دنیا میں کرکٹ کے حوالہ سے ایک نہایت دلچسپ اور سنسی خیر ایونٹ بن گیا ،1987ء کا چوتھا ورلڈ کپ اس اعتبار سے انتہائی اہمیت کا حامل رہا کہ پہلی بار2 ممالک ورلڈ کپ کی میزبانی کرتے دکھائی دیے ، 1987 ء کے عالمی کپ میں اگر چہ بھارت کی ٹیم اپنے اعزاز دفاع کررہی تھی مگراس ٹورنامنٹ کی ہارٹ فیورٹ ٹیم نہیں البتہ فیورٹ ٹیم ضرور قرار دیا گیا، جب کہ اس کے مقابلے میں پاکستان کو ٹورنامنٹ کی ہارٹ فیورٹ ٹیم کا درجہ دیا گیا ، مگر بدقسمتی تو یہ رہی کہ یہ دونو ںٹیمیں ایشیاء کو عالمی چیمپئن کے اعزاز سے محروم ہونے سے نہ بچاسکیںاور ورلڈ کپ برصغیر ایشیاء سے بھی نکل گیا ، بھارت کی ٹیم اپنے اعزاز کا دفاع کیوں نہ کرسکی ؟ پاکستان کی مضبوط ٹیم کیوں دھماکہ نہ کرسکی ؟ گذشتہ تمام صفحات میں تین عالمی کپ مقابلوں کا احوال اور جائزہ پیش کرتا رہا ہوں، اب باری ہے چوتھے ورلڈ کپ کی ، یقینا آپ کو بھی یہ سلسلہ پسند آرہا ہوگا ،توآئیے پھر ریلانس ورلڈ کپ 1987ء کا رجسٹر کھولیں ۔
ورلڈکپ کہانی سلور جوبلی ایڈیشن،تیسرے عالمی کپ میں متعدد نئے کام،اپ سیٹ،بھارت چیمپئن
ورلڈ کپ1987 ء میں اس بار بھی 8 ٹیموں نے حصہ لیا ، جن کو دو گروپ میں تقسیم کیا گیا ۔
گروپ A: میں پاکستان، سری لنکا ، ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ جب کہ
گروپ B: میں بھارت ، آسٹریلیا ، زمبابوے اور نیوزی لینڈ
کی ٹیمیں شرکت کررہی تھیں، اس بار بھی 27میچ کھیلے گئے ، ہر ٹیم نے 6،6 میچ کھیلے ، چوتھے عالمی کپ میں کھیلے گئے ان 27میچوں میں بیٹسمینوں نے رنز بنانے میں کوئی کسر باقی نہ چھوڑی اور 12522 رنز بناڈالے ، جب کہ بلے بازوں کی وکٹیں بھی خزاں رسیدہ پتوں کی طرح گریں ، جن کی تعداد 385 ہے ،385 بلے بازوں کا شکار مختلف انداز میں ہوا، کئی پھندے میں خود آپھنسے اور کئی بھاگتے بھاگتے گرپڑے اور گرتے گرتے پھسل پڑے ، مثلا101 کھلاڑیوں کو تو اپنی وکٹیں بم دھماکے کی طرح اڑوانی پڑیں، مختلف پوزیشن پر موجود فیلڈرز نے 113کیچ دبوچے ، 47 کیچ وکٹ کپیر کے محفوظ گلوز میں پہنچے ،22 بار بائولرز نے بلے بازوں کو اپنی ہی بائولنگ پر کیچ کرکے چلتا کیا، 64کھلاڑی بدقسمتی سے رن آئوٹ جیسی ہزیمت سے دو چار ہوئے ،11کھلاڑی وکٹ کیپرز کی چستی اور چابکدستی کی بدولت سٹمپ آئوٹ ہوگئے ۔
ورلڈکپ کہانی سلور جوبلی ایڈیشن،ویسٹ انڈیز1979 کا بھی چیمپئن،پاکستان کا پہلا سیمی فائنل
عالمی کپ 1987 ء میں سب سے زیادہ میچ آسٹریلیا اور انگلینڈ نے 8،8 کھیلے، سب سے زیادہ وکٹیں آسٹریلیا کی اڑیں جن کی تعداد 55 ہے ، سب سے زیادہ اوورز کھیلنے والی ٹیم انگلینڈ کی تھی ، جس نے 389.3 اوورز کی اننگز کھیلی ، رنز دینے میں بھی آسٹریلوی آگے رہے ، اور1818 رنز دئیے ، مگر صلہ بھی خوب ملا، وکٹیں بھی سب سے زیادہ 69 حاصل کیں، عالمی کپ 1987 میں بننے والی کل سنچریوںکی تعداد 11 رہی، پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے تین تین کھلاڑیوں نے آسٹریلیا کے دو ،انگلینڈ ،بھارت اور زمبابوے کے ایک ایک کھلاڑی نے سنچری اسکور کی ، عالمی کپ 1987ء کی سب سے بڑی اننگز بھی ایسی بنی کہ جس نے گذشتہ مقابلوں کے ریکارڈز کو بھی توڑ دیا ، ویسٹ انڈیز کے ویون رچرڈز نے181 رنز کی لافانی اننگ کھیل کر اس وقت نہ صرف چوتھے عالمی کپ مقابلوں میں بلکہ ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز حاصل کرلیا،بہترین بائولنگ کا ریکارڈ میکڈرمٹ نے44 رنز کے عوض وکٹیں حاصل کرکے قائم کیا ، آل رائونڈر کارکردگی دکھانے کا اعزاز عمران خان کے پاس ہے ، جنہوں نے آسٹریلیا کے خلاف لاہور میں 58 رنز بنائے اور 36 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں، مجموعی طورپر سب سے زیادہ رنز انگلینڈ کے گراہم گوچ نے 471 رنز اسکور کرکے کیے ، مجموعی طورپر گریک میکڈر موٹ 18 وکٹوں کے ساتھ ٹاپ پر رہا، بیٹ کیری کا اعزاز جیف مارش نے حاصل کیا، انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف50 اوورز کا کھیل کر 126 رنز کی اننگ کھیلی ، ایک اوور میں سب سے زیادہ سکور رتنائیکے نے دیئے ، گس لوگی اور رچرڈ نے تین چھکے ،ایک چوکا اور ایک سنگل لے کر 23رنز بناڈالے ، انفرادی اننگ میں اس ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ بائونڈریز رچرڈ نے لگائیں ، انہوں نے سری لنکا کے خلاف کراچی میں 16 بائونڈریز لگائیں، اس میچ ہی میں سب سے زیادہ 7چھکے لگانے کا اعزاز بھی انہیں حاصل ہوا ، سنیل گواسکر نے کیرئیر کی پہلی سنچری بنائے، چیتن شرما کی ہیٹ ٹرک بھی مکمل ہوئی ۔
چوتھے ورلڈ 1987 ء میں پاکستان کی قیادت عمران خان کے پاس رہی ، جب کہ دیگر کھلاڑیوں میں سلیم ملک ،رمیز راجہ ، مدثر نذر ، اعجاز احمد ، جاوید میانداد ،منصور اختر ، شعیب محمد ، عبدالقادر ،وسیم اکرم، سلیم جعفر ،توصیف احمد ، سلیم یوسف اور منظور الٰہی شامل تھے ۔بھارت کے کپتان کپیل دیوتھے، ویسٹ انڈیز کی قیادت ویون رچرڈز کے پاس تھی، آسٹریلوی بارڈر کی قیادت میں کھیل رہے تھے، انگلینڈ کی قیادت مائیک گیٹنگ کے کنٹرول میں تھی ، سری لنکا والے دلیپ مینڈس کے سائے تلے کھیل رہے تھے ، نیوزی لینڈ کی بادشاہت جیف کرو اور زمبابوے کی لیڈنگ ٹرائی کورس کرر ہے تھے ۔
گوجرانوالہ میں انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کا میچ سنسی خیز رہا ، کورنٹی واش آخری اوور میں 13 رنز دیک کر اپنی ٹیم کو شکست سے نہ بچا سکے ، مین آف دی میچ ایلن لیمپ نے 67 رنز کی فاتحانہ اننگز کھیلی ، دوسری جانب مدراس میں اس تاریخ کو ایک اور سنسی خیز نتیجہ ملا، جب آسٹریلیا نے بھارت کو صرف ایک رنز سے ہرایا، 271 رنز کے تعاقب میں بھارت کو آخری دس اوورز میں 48رنز درکار تھے ،7 وکٹیں باقی تھیں ،پھر5 اوور میں 24 رنز بنے ،16 اکتوبر کو قذافی سٹیڈیم لاہور میں عبدالقادر کے آحری اوور میں بنائے گئے 14 رنز کی بدولت پاکستان سنسی خیز مقابلے کے بعد ایک وکٹ سے کامیاب ہوا ، ویسٹ انڈیزکے لیے اس مرتبہ بھی کورٹنی واش بدقسمتی کی علامت رہے ، کوٹنی واش نے 2’2’6’2’1’1رنز دے کر آخری بال پر میچ پاکستان کو دیدیا، انہوں نے سپورٹس مین سپرٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے سلیم جعفر کو نان سٹرائیک رن آئوٹ نہیں کیا ، ورنہ پاکستان ہارجاتا ، بھارت آسٹریلیا سے بہترین رین ریٹ کی وجہ سے ٹاپ پر رہا ، گروپ بی میں پاکستان کے ساتھ انگلینڈ نے کوالیفائی کیا، جب کہ ویسٹ انڈیز کو پہلی مرتبہ ورلڈ کپ سیمی فائنل سے باہر ہونا پڑا۔4 نومبر لاہور میں پاکستان کرکٹ کا تماشہ تھا ، ظہیر عباس کے ہاتھوں کلب سول ٹیم کا خطاب پانے والی ایلن بارڈر ٹیم نے عمران خان کی تٹیم کو غیر متوقع طورپر پچھاڑدیا ، پاکستان نے 18 رنز سے ہار کر مسلسل تیسرا سیمی فائنل ہارگیا ، دوسرے سیمی فائنل میں انگلینڈ نے بھارت کو بآسانی 35رنز سے شکست دے کر 4سالہ چیمپئن کا تاج چھین لیا۔
چوتھا ورلڈ کپ 1987 ء……بمقام :پاکستان /بھارت ……8اکتوبر سے 8 نومبر 987 ء تک
گروپ A گروپ B
پاکستان، سری لنکا ، ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ بھارت ، آسٹریلیا ، زمبابوے اور نیوزی لینڈ
ٹورنامنٹ کا فاتح :آسٹریلیا رنراپ : انگلینڈ
تمام میچوں کی مختصر سکور کارڈ سمری
1
پاکستان
بمقابلہ
سری لنکا
حیدرآباد(سندھ)
8 اکتوبر1987ء
267/6 (50اوورز)
252/10 (49.2اوورز)
پاکستان 15 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
جاوید میانداد(103 رنز)
…………………………………………………………………………
2
آسٹریلیا
بمقابلہ
بھارت
چنائی
9کتوبر1987ء
270/6 (50اوورز)
269/9 (495اوورز)
آسٹریلیا 1 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
جیف مارش (110رنز)
…………………………………………………………………………
3
ویسٹ انڈیز
بمقابلہ
انگلینڈ
گوجرانوالہ
9کتوبر1987ء
243/7(50اوورز)
246/7 (50اوورز)
انگلینڈ 2 وکٹ سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ایلن لیمپ(67 ناٹ آئوٹ )
…………………………………………………………………………
4
نیوزی لینڈ
بمقابلہ
زمبابوے
حیدرآباد دکن
10کتوبر1987ء
242/7 (50اوورز)
239/10 (49.4اوورز)
نیوزی لینڈ 3 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ڈیوڈ ہائونٹن(141رنز)
5
پاکستان
بمقابلہ
انگلینڈ
راولپنڈی
12کتوبر1987ء
239/7 (50اوورز)
221/10 (49.4اوورز)
پاکستان 18رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
عبدالقادر (4/31 )
…………………………………………………………………………
6
آسٹریلیا
بمقابلہ
زمبابوے
چنائی
13کتوبر1987ء
235/9 (50اوورز)
139/10 (42.4اوورز)
آسٹریلیا 96رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
سٹیووا (45 رنز کفایتی بائولنگ کی )
…………………………………………………………………………
7
ویسٹ انڈیز
بمقابلہ
سری لنکا
کراچی
13کتوبر1987ء
360/4(50اوورز)
169/4 (50اوورز)
ویسٹ انڈیز191 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ویون رچرڈز (181 )
…………………………………………………………………………
8
بھارت
بمقابلہ
نیوزی لینڈ
بنگلور
14کتوبر1987ء
252/7 (50اوورز)
236/8 (50اوورز)
بھارت16 رنزسے جیت گیا
مین آف دی میچ :
کیپل دیو(27 رنز )
…………………………………………………………………………
9
ویسٹ انڈیز
بمقابلہ
پاکستان
لاہور
16کتوبر1987ء
216/10 (49.3اوورز)
217/9 (50اوورز)
پاکستان1وکٹ سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
سلیم یوسف(56 رنز)
10
زمبابوے
بمقابلہ
بھارت
ممبئی
17کتوبر1987ء
135/10 (44.2اوورز)
136/2(27.5اوورز)
انڈیا 8وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
منورج پربھارکر (4/19)
…………………………………………………………………………
11
انگلینڈ
بمقابلہ
سری لنکا
پشاور
17کتوبر1987ء
296/4 (50اوورز)
158/10 (45اوورز)
انگلینڈ8 وکٹوںسے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ایلن لیمپ(76رنز )
…………………………………………………………………………
12
آسٹریلیا
بمقابلہ
نیوزی لینڈ
پشاور
18کتوبر1987ء
199/4 (30اوورز)
196/9(30اوورز)
آسٹریلیا 3 رنزسے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ڈیوڈ بون(87 رنز )
…………………………………………………………………………
13
انگلینڈ
بمقابلہ
پاکستان
کراچی
20کتوبر1987ء
244/9 (50اوورز)
247/3 (49اوورز)
پاکستان7 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
عمران خان (4/37)
…………………………………………………………………………
14
ویسٹ انڈیز
بمقابلہ
سری لنکا
دہلی
21کتوبر1987ء
236/8 (50اوورز)
211/8(50اوورز)
ویسٹ انڈیز56رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
فل سمنز(89رنز)
15
بھارت
بمقابلہ
آسٹریلیا
دہلی
22کتوبر1987ء
289/6 (560اوورز)
211/8 (50اوورز)
بھارت 56 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
محمد اظہر الدین 54رنز ناٹ آئوٹ
…………………………………………………………………………
16
زمبابوے
بمقابلہ
نیوزی لینڈ
سائوتھمپٹن
23کتوبر1987ء
227/5(50اوورز)
233/10 (49.0اوورز)
نیوزی لینڈ4 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
جیف کرو(88رنز ناٹ آئوٹ)
…………………………………………………………………………
17
پاکستان
بمقابلہ
سری لنکا
فیصل آباد
26کتوبر1987ء
297/7 (50اوورز)
184/8 (50اوورز)
پاکستان 113 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
سلیم ملک(100رنز)
…………………………………………………………………………
18
انگلینڈ
بمقابلہ
ویسٹ انڈیز
جے پور
26کتوبر1987ء
269/5(50اوورز)
235/10 (48.1اوورز)
انگلینڈ 34 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
گراہم گوچ (92 رنز)
…………………………………………………………………………
19
زمبابوے
بمقابلہ
بھارت
چندی گڑھ
26کتوبر1987ء
191/7 (50اوورز)
194/3 (42اوورز)
بھارت7 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
کیپل دیو (41رنز 2/44 )
20
آسٹریلیا
بمقابلہ
نیوزی لینڈ
چندی گڑھ
27کتوبر1987ء
251/8 (50اوورز)
234/10 (48.4اوورز)
آسٹریلیا 17 رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
جیف مارش 126 رنز ناٹ آئوٹ
…………………………………………………………………………
21
آسٹریلیا
بمقابلہ
زمبابوے
کٹک
30کتوبر1987ء
266/5 (50اوورز)
196/6 (50اوورز)
آسٹریلیا 70 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
ڈیوڈ بون 93رنز
…………………………………………………………………………
22
سری لنکا
بمقابلہ
انگلینڈ
پونے
30کتوبر1987ء
218/7(50اوورز)
219/2 (41.2اوورز)
انگلینڈ8وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
گراہم گوچ 61 رنز
…………………………………………………………………………
23
ویسٹ انڈیز
بمقابلہ
پاکستان
کراچی
30کتوبر1987ء
258/7 (50اوورز)
230/9(50اوورز)
ویسٹ انڈیز 28رنز سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
رچی رچرڈسن 110 رنز
…………………………………………………………………………
24
نیوزی لینڈ
بمقابلہ
بھارت
ناگ پور
3۱کتوبر1987ء
221/9 (50اوورز)
224/1(32.1اوورز)
بھارت 9 وکٹوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
چیتن شرما/ سنیل گواسکر
{پہلا سیمی فائنل}
25
آسٹریلیا
بمقابلہ
پاکستان
لاہور
4 نومبر1987ء
267/8 (50اوورز)
249/10 (50اوورز)
آسٹریلیا 18رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
گریگ میڈر موٹ 5/44
…………………………………………………………………………
{دوسرا سیمی فائنل}
26
انگلینڈ
بمقابلہ
بھارت
ممبئی
5نومبر1987ء
254/6 (50اوورز)
219/10 (45.3اوورز)
انگلینڈ35 رنزوں سے جیت گیا
مین آف دی میچ :
گراہم گوچ 115رنز
{فائنل}
آسٹریلیا بمقابلہ انگلینڈ کولکتہ 8 نومبر1987
ٹاس آسٹریلیا نے جیتا
آسٹریلیا نے اگلے4 سال کے لیے عالمی چیمپئن کا تاج اپنے سرپر رکھ لیا، یہ وہ کارنامہ تھا جس پر آسٹریلوی آج بھی فخر کرسکتے ہیں ، ایلن بارڈر نے جس طرح ناتجربہ کار اور نوجوان کھلاڑیوں کو لڑایا وہ واقعی تعریف کے قابل ہے ۔
تماشائیوں سے بھرے ہوئے ایڈن گارڈن سٹیڈیم میں 2 روایتی حریف آسٹریلیا اور انگلینڈ ایک دوسرے کے خلاف صف آراء ہوئے تو ہر کسی نظریں اس میچ پر جمی ہوئی تھیں کہ دیکھیں فتح کس کی ہو تی ہے ؟ الین بارڈر نے ٹاس جیتا اور اپنے مضبوط بیٹنگ لائن اپ کو دیکھتے ہوئے پہلے بیٹنگ کرنے کافیصلہ کیا اور جلد ہی ثابت ہوگیا کہ بارڈر کا یہ فیصلہ کتنا درست تھا، کیونکہ ڈیوڈ بون او رجیف مارش نے کسی بھی انگلش بالر کوخاطر میں لائے بغیر اچھی بیٹنگ کا مظاہر کیا،75 کے مجموعی سکور پر آسٹریلیا کو پہلا نقصان اٹھانا پڑا جب فاسٹر نے 24رنز بنانے والے مارش کو بولڈ کردیا، ڈین جونز بون کا ساتھی بنا اس نے آتے ہی ہیمنگز کی پہلی گیند پر چھکا لگاکر اپنے خطرناک ارادوں کا اظہار کیا ، مگر وہ 33 رنز بناکر آئوٹ ہوگیا ، اس موقع پر رنز کی رفتار خاصی سست تھی اس لیے بارڈر نے تیز سکورنگ کے لیے میکڈرمٹ کو بھیجا مگر وہ مسلسل سوئپ کرنے کی کوشش میں وکٹ اکھڑوا بیٹھا ، ایک اوور بعد بون بھی شاندار 75رنز بناکر سوئپ کرنے کی کوشش میں آئوٹ ہوگیا ، اس موقع پر بارڈر اور ویلیٹا نے ذراسا جارحانہ انداز اپنایا اور فاسٹر کے 2 اوورز میں 22رنز لوٹے ، آخری 5 اوورز میں 47 رنز اسکور ہوئے، یہی وجہ تھی کہ مقررہ 50 اوورز میں آسٹریلیا کا مجموعہ5 وکٹوں کے نقصان پر 253 تک جاپہنچا۔
ورلڈکپ کہانی2023،پہلا عالمی چیمپئن ویسٹ انڈیز،پاکستان سے ہارتے بچا،اوول میں سیاسی احتجاج
جوابی اننگز میں انگلینڈ کو 254رنز کا ہدف ملا اور امید کی جارہی تھی کہ وہ یہ سکور حاصل کرلیں گے مگر پہلے اوور کی چوتھی گیند پر میکڈرمٹ نے رابٹ سن کو ایل بی ڈبلیو کرکے سنسی پھیلادی ، اس موقع پر گوچ اور ایتھی نے آہستہ آہستہ سکور بڑھانا شروع کیا مگر رفتار خاصی درست تھی ، 66کے مجموعے پر گوچ بھی 35رنز بناکر چلتا بنا ، مائیک گیٹنگ نے آکر چارج سنبھالا اور جارحانہ انداز اپنایا، ٹم مے کی گیند پر اس نے ایک زور دار اسٹروک کھیلا جس مڈ وکٹ پر اسٹیووا نے کیچ کرلیا مگر اس کا پائوں بائونڈری کراس کرگیا اور یوں یہ چھکا ہوگیا ، اسٹیووا نے اس غلطی کا ازالہ 58رنز بنانے والے ایتھی کو رن آئوٹ کرکے کردیا، گیٹنگ ایک بے مقصد ریورس کھیلتا ہوا آئوٹ ہوا ،گیٹنگ کے بعد صرف لیمب نے ہی کچھ مزاحمت کی مگر جیت آسٹریلیا کا مقدر بن چکی تھی ، آخری کھلاڑیوں کی مایوس کن کارکردگی کے سبب انگلینڈ صرف7رن۔ سے عالمی کپ کے اعزاز سے محروم رہا ۔
ڈیوڈبون کو جارحانہ انداز بیٹنگ کی وجہ سے مین آف دی فائنل900پائونڈ ز دیئے گئے
نتیجہ : آسٹریلیا 7 رنز سے جیت گیا مین آف دی میچ :ڈیوڈ بون 75 رنز
امپائر: محبوب شاہ ، رام بابو گپتا
چوتھا ورلڈکپ1987،پہلی بار 2ممالک میزبان،آسٹریلیا حیران کن چیمپئن،عمران خان کادل ٹوٹ گیا،وہ اس کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہوگئے۔یہ پاکستانی فینز کیلئے اور بڑا صدمہ تھا،بعد میں اس وقت کے صدر پاکستان جنرل ضیا الحق کی درخواست پر واپس کرکٹ میں آئے۔