کراچی،لندن،کرک اگین رپورٹ
یہ بات دیکھنے لائق ہوگی،اگر انگلینڈ نے 20 سالہ جارڈن کاکس کو پاکستان کے خلاف ٹی 20 میچ کھلادیا،اس لئے کہ وہ اس صدی میں پیدا ہونے والے پہلے ایسے کھلاڑی ہونگے جو اس صدی کی پیدائش کے بعد انگلینڈ کی نمائندگی کریں گے۔2005 میں انگلینڈ نے جب پاکستان کا آخری دورہ کیا تھا،اس وقت ان کی عمر صرف 5 سال تھی۔
بہت کم لوگ جانتے ہونگے کہ وہ آسٹریلین شہریت رکھتے ہیں۔ سڈنی اور بگ بیش میں ہوبارٹ ہریکینز کے لیے گریڈ کرکٹ کا تجربہ ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ اپنے کوچ ،سلیکٹرز کے نمبرز نہیں رکھتے،انہیں جب ان کی دورہ پاکستان کی سلیکشن کے لئے کال کی تو انہوں نے کال نظر انداز کردی۔ پھر ان کو اپنے فلیٹ میٹ سے علم ہوا کہ یہ کس کا نمبر تھا،کیوں کال آئی تھی۔
کرکٹ کی بڑی خبر، لارڈزپھر ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل سے محروم،اوول میزبان
بین ڈکٹ سفید گیند کی کرکٹ میں اسپن کے اچھے کھلاڑی ہیں۔انہوں نے اس موسم گرما میں تمام فارمیٹس میں کارکردگی دکھائی ہے اور اوول ٹیسٹ اسکواڈ میں کور کے طور پر شامل تھے اس لیے اس سال کے آخر میں تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے پاکستان واپس آنے کا امکان ہے۔
ایک اور کھلاڑی ول جیکس ہیں ۔انگلش سلیکٹرز نے نائب کپتان معین علی سے مشورے کے بعد ان کا انتخاب کیا،انہیں ٹی 20 کھلائے جانے کا امکان کم ہے لیکن یہ لاہور اور کراچی کو سمجھ جائیں گے۔دسمبر کے انگلینڈ کے ٹیسٹ ٹور کے پلان کا حصہ لگتے ہیں۔
ٹام ہیلم بھی امیدوار ہیں، اگر ان کو موقع ملتا ہے ، وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں تو ہیلم ٹیسٹ سیریز کے لیے اسکواڈ میں جگہ بنا سکتے ہیں۔ ہیلم نے اس سال چیمپیئن شپ میں مڈل سیکس کے لیے تیز گیند بازی کی ۔ سات میچوں میں 29 وکٹیں لی ہیں۔