کراچی،کرک اگین رپورٹ
پاکستان کی شکست،ثقلین مشتاق نےقدرت کا فیصلہ قرار دے دیا،خچر کی مثال پیش کردی۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق نے قومی ٹیم کی شکست کے بعد اسے قدرت کا کارخانہ قرار دے دیا کہ جیسے زندگی اور موت ہوتی ہے،ایسے ہی فتح وشکست ہے۔یہ قدرت کے فیصلے ہوتے ہیں،ہم کیا کرسکتے ہیں۔کراچی میں انگلینڈ کے ہاتھوں تیسرے ٹی 20 میچ میں بڑی شکست کے بعد ثقلین مشتاق شدید غصہ میں تھے لیکن غصہ تنقید کرنے والوں اور سوال کرنے والوں پر تھا کہ مڈل آردڑ پر اٹیک کیا جارہا،غلط ہے۔میں بول رہا ہوں،مجھے علم ہے کہ اس پر سابق کرکٹرز اور تجزیہ نگار بولیں گے لیکن میں سچ بول رہا ہوں۔
ثقلین کہتے ہیں کہ چاہے آدھی سیریز گزر گئی،چاہے آدھی نہیں گزری،چاہے شروع ہوئی ہو،میں ان کھلاڑیوں پر یقین نہ کروں تو میں ابنارمل جواب دوں گا،یہ اچھے دستیاب کھلاڑی ہیں،ابھی سیریز کا آغاز ہے،میں ایسا ویسا جواب دے کر چیف سلیکٹر،کپتان یا کھلاڑی پر عدم اعتماد کیسے کروں۔
اپنا گیئر تنقید نگاروں کے لئے نہیں تبدیل کیا،بولنے والوں کی پروا ہی نہیں،بابر اعظم کا سخت جواب
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں آپ کو 10 بار کہوں کہ آپ کی شکل ٹھیک نہیں لگ رہی،نہیں لگ رہی،10 بار بولوں گا تو جاکر شیشہ دیکھو گے،پاگل ہوجائو گے لیکن کوئی حد ہوتی ہے،اتنی بار مڈل آرڈر پر بات کرکے کہ مڈل آرڈر درست نہیں،کیوں فضول سوال کرتے ہو،یہ پرانی بات ہوگئی۔اگر میری بات بری لگے تو میں سب کے سامنے میں معافی مانگوں گا۔میں آپ کو سب کے سامنے ایک قصہ سناتا ہوں۔باپ،بیٹے اور خچر کی مثال دے دی،کبھی کون،کبھی کون بیٹھتا،کبھی دونوں۔ہربار انہیں بے وقوف کہا گیا۔ہمیں بھی ایسا لگ رہا ہے۔ثقلین نے بتایا کہ پہلے بیٹا بیٹھا تھا تو لوگوں نے کہا کہ کیسا بے شوم،باپ کو چلا رہا،باپ بیٹھا تو لوگوں نے کہا کہ اولاد کو چلارہا،دونوں بیک وقت بیٹھے تو ظاکلم کا ٹائٹل ملا۔دونوں نے خچر کو سرپر اٹھالیا تو بے وقوفی کا ٹائٹل ملا،میرا خیال ہے کہ سمجھ گئے ہونگے۔
محمد رضوان بد دعائوں کے بعد اب دعائوں پر آگئے
ہیڈ کوچ کہتے ہیں کہ شان مسود نے بہت شاندار اننگ کھیلی،اس نے حوصلہ دکھایا،بہت سارے بکسز اس نے بھردیئے،ہماری بائولنگ پلان کے مطابق نہ چلی،انہوں نے موقع ملتے ہی فائدہ اٹھالیا،انگلینڈ نے اتنا اسکور کرکے میچ بنالیا،جب وکٹیں گرتی ہیں تو پھر واپسی مشکل ہوجاتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ کل انگلینڈ کا پلان نہیں چلا،آج ہمارا نہیں چلا۔یہ سوال کا جواب ہے۔