لاہور،دبئی،کرک اگین
رمیز راجہ نے ٹکرانے کا فیصلہ کرلیا ہے،پیٹرن انچیف وزیراعظم پاکستان کی جانب سے نجم سیٹھی کی بطور چیئرمین پی سی بی تقرری کی نیوز بہت ہیں،نوٹیفکیشن کا سرے سے اتا پتہ نہیں ہے ۔
بھارتی میڈیا بھی پاکستان کے میڈیا کی نقل میں ہے،اپنا بعض نکال رہا ہے،اس لئے کہ ورلڈ کپ 2023 میں پاکستان کے بائیکاٹ کی دھمکی کے بعد وہاں بھی سب نے تیر نکالے ہوئے ہیں۔
ادھر بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پی سی بی چیئرمین نے أئی سی سی کو یقین دلادیا ہے کہ پاکستان نے ابھی تک ورلڈ کپ 2023 کے بائیکاٹ کا کوئی فیصلہ نہیں کیاہے،اس کا مطلب سادہ سا یہی ہے کہ پاکستان بھارت میں ورلڈ کپ کھیلے گا۔
ادھر پی سی بی چیئرمین نے اپنی دن بھر کی مصروفیت جاری رکھی ۔سلیکٹرز نے نیوزی لینڈ سیریز کے اسکواڈ کا اعلان کرکے خود اعتمادی کا پیغام دیا ہے۔
رمیز راجہ کے پاس آپشن
ماضی میں تو وزیر اعظم پاکستان چیئرمین پی سی بی کو براہ راست ہٹاسکتے تھے لیکن عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعد سے پی سی بی قوانین تبدیل ہیں۔اب گورننگ بورڈ کے تین چوتھائی مطلب 75 فیصد اراکین عدم اعتماد کرکے ان کو ہٹاسکتے ہیں۔رمیز کو بخوبی اندازہ ہوگا کہ گورننگ بورڈ میں ان کا وزن ہے،اس اعتبار سے وہ فیصلہ کریں گے۔بظاہر لگتا ہے کہ وہ فائر پر ہیں۔
ادھر سوال یہ بھی ہے کہ وزیر اعظم آفس سے تاحال وہ نوٹیفکیشن کیوں جاری نہیں ہوا،جس کا چرچا ہے ۔
بھارتی میڈیا تو رمیز راجہ کی برطرفی ،بابر اعظم کی کپتانی سے چھٹی اور چیف سلیکٹر محمد وسیم کی رخصتی کی نیوز چلا رہا ہے لیکن تاوقت پی سی بی میں خاموشی ہے۔