کولمبو،لندن۔کرک اگین رپورٹ
ٹی 20 ورلڈ کپ میں سری لنکا پہلے رائونڈ میں نمیبیا سے اپ سیٹ ہارا،سپر 12 کے سیمی فائنل میں پہنچ نہیں سکا،وہ تھا ایشین چیمپئن۔جس نے چند ہفتے قبل پاکستان اور بھارت دونوں کو ہرایا تھا،اس کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ آسٹریلیا میں کرپٹ پریکٹس میں تھا،کیا کھلاڑی تو کیا آفیشل اور کیا سپورٹ اسٹاف۔سب نہلے پر دہلا تھے۔
ایک تحقیقات نے سری لنکا کے تباہ کن ٹی 20 ورلڈ کپ پرسے پردہ ہٹا دیا ہے۔ ایشین چیمپئن سپر 12 میں ناک آؤٹ ہو گئی اور نمیبیا سے ہار گئی۔ ایک پینل نے بتا ہے کہ کچھ کھلاڑی ایک جعلی منافع سے متاثر تھے۔ یہ بھی پتہ چلا کہ آسٹریلیا کے ایک کیسینو میں چھ کھلاڑی جھگڑے میں ملوث تھے۔
سری لنکا کی تباہ کن 20 ورلڈ کپ مہم سے باہر نکلنے کے بارے میں مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں، جس میں کھلاڑیوں کا کیسینو میں پارٹی کرنا، بدعنوانی اور جعلی منافع کے اثر و رسوخ میں آنا ہے۔اس سے متعلق ایک انکوائری سے پتہ چلتا ہے۔بلے باز دانوشکا گوناتھیلاکا کو سری لنکا کا ٹورنامنٹ قبل از وقت ختم ہونے کے چند گھنٹے بعد گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر سڈنی میں ایک خاتون پر جنسی زیادتی کے چار الزامات عائد کیے گئے تھے۔لیکن پینل کی 63 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں اب انکشاف کیا گیا ہے کہ وہ چھ ٹیم کے ساتھیوں کے ساتھ ایک کیسینو میں جھگڑے میں ملوث تھا جب اس نے ایک ساتھی پنٹر کی تصویر لینے پر اعتراض کیا۔
ٹیم منیجر مہندا ہالانگوڈا نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ کھلاڑی رات کے کھانے کے لیے ایک کیسینو گئے تھے کیونکہ ‘آسٹریلیا میں تمام ریستوراں 8:00 یا 8:30 بجے کے بعد بند ہو جاتے ہیں’ اور جوئے کے مقام پر صرف کھانا دستیاب تھا۔ پینل نے اتفاق نہیں کیا۔جیارتنے کا تعلق راجا پاکسے خاندان سے ہے جو کئی دہائیوں سے سری لنکا کی سیاست پر غلبہ رکھتا ہے، بشمول صدر گزشتہ سال بڑے پیمانے پر مظاہروں کے ذریعے معزول کیے گئے تھے۔
پینل نے رپورٹ کیا کہ جیارتنے نے سفر میں ٹیم کے لیے کچھ بھی نہیں دیا اور اس کے بجائے اپنی بہن کے ساتھ وقت گزارا۔
پینل نے رپورٹ کیا کہ سابق کپتان مہیلا جے وردھنے نے کرکٹ بورڈ کے خرچ پر ‘کنسلٹنٹ کوچ’ کے طور پر سفر کیا لیکن آسٹریلیا میں اپنی اعلیٰ ترین منسٹری آف کریب ریسٹورنٹ چین کی شاخ کھولی۔
پینل نے سفارش کی ہے کہ کھلاڑی مقابلے کے دوران کیسینو کا دورہ نہ کریں۔
ڈیلی میل کے مطابق سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس کسالا سروجنی ویرا وردینا کی سربراہی میں تفتیش کاروں نے سری لنکا کرکٹ بورڈ کے جامع آڈٹ کا مطالبہ کیا اور وزیر کھیل پر زور دیا کہ وہ بورڈ کے دستاویزات کو ضبط کر لیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ شواہد کو ضائع نہ کیا جاسکے ۔